Sakot; Sadda Kamal to Mator road at cost of 15 Cror Rps already in ruins
سدا کمال تا مٹور روڈ تعمیر کے چند سال بعد ہی کھنڈرات کا نمونہ پیش کر نے لگی، عوامی حلقوں کا احتجاج
سدا کمال تا مٹور روڈ تعمیر کے چند سال بعد ہی کھنڈرات کا نمونہ پیش کر نے لگی، پندرہ کروڑ روپے کی سرکا ری گرانٹ کھوہ کھاتے، عوام کو شدید سفری مشکلات کا سامنا،ازسرنو سڑک کو کارپٹ کیا جا ئے عوامی حلقوں کا مطالبہ،تفصیلات کے مطا بق سداکمال تا مٹور روڈ تعمیر کے چند سال بعد ہی ٹوٹ پھوٹ کر کھنڈرات کا نمونہ پیش کر ہی ہے۔ سڑک کی تعمیر پر اہل علاقہ نے خوشی کا اظہار کیا تھا کہ مرکز چواخالصہ کے علاقوں دوبیرن کلاں، سکوٹ، سموٹ اور سرصوبہ شاہ کے باسیوں کی مٹور، کہوٹہ اور نارہ کے علاقوں سے رسائی آسان ہو گئی ہے لیکن یہ خوشی زیادہ دیر نہ رہ سکی اور سڑک چند ماہ بعد شکست وریخت کا شکار ہو گئی۔اہل علاقہ نے کئی بار اس حوالے سے سابق وزیر اعظم شاہد خا قان عباسی کو جن کی سفارش پر سڑک تعمیر ہو ئی تھی شکایت کی لیکن انھوں نے کو ئی توجہ نہ دی۔ اوراس وقت سڑک کی حالت یہ ہے کہ اس پر بالخصوص بھیائی مہر علی سے مٹور تک گدھا گا ڑی کا چلنا بھی محال ہے۔ عوامی، سیاسی اور سماجی حلقوں نے صو رتحال پر تشویش کا اظہار کر تے ہو ئے ایم پی اے راجہ صغیر احمد سے مطالبہ کیا ہے کہ سڑک کو ازسر نو تعمیر کر کے اس کو کارپٹ کیا جا ئے تاکہ عوام کو شدید سفری مشکلات سے نجات ملے۔