DailyNewsHeadlineKahuta

Kahuta; Open court session held by Assistant commissioner at Kahuta club over land and timber mafia

کہوٹہ کلب میں کھلی کچہری ۔ ٹمبر مافیا ، لینڈ مافیا ، کے آر ایل میں این او سی کا مسئلہ

اسسٹنٹ کمشنر کہوٹہ اظہار الحق باجوہ اور اے ایس پی کہوٹہ ملک سعود اور ایم ایس ڈاکٹر ثمینہ کی کہوٹہ کلب میں کھلی کچہری ۔ ٹمبر مافیا ، لینڈ مافیا ، کے آر ایل میں این او سی کا مسئلہ ، منشیات فروشی ، ٹاؤٹ مافیا کے خلاف شہری پھٹ پڑے ۔ مصنوعی مہنگائی کے خلاف اے سی کہوٹہ اظہار الحق باجوہ اور اے ایس پی ملک سعود کی ٹریفک لفٹر کہوٹہ لانے اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ایکشن لائق تحسین ہے ۔ جرائم پیشہ افراد کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے ۔ تمام مقامی سرکاری افسران کو کہوٹہ میں رہائش رکھنے پر پابند رکھا جائے ۔ ایم ایس کہوٹہ ڈاکٹر ثمینہ سمیت ، محکمہ پولیس ، محکمہ مال کے پٹواری اور منتخب بلدیاتی چیئرمینوں ، کونسلرز اور شہری بھی کھلی کچہری میں موجود تھے ۔ تفصیل کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر کہوٹہ اظہار الحق باجوہ ، اے ایس پی کہوٹہ ملک سعود اور ایم ایس کہوٹہ ڈاکٹر ثمینہ بھٹی نے کہوٹہ کلب میں کھلی کچہری سے خطاب کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ عوام کے لیئے ہمارے دروازے ہر وقت کھلے ہیں ۔ اس موقع پر بریگیڈیئر (ر) جاوید احمد ، آصف ربانی قریشی ، راجہ سعید احمد ایڈووکیٹ ، راجہ عامر مظہر چیئرمین ہوتھلہ ، راجہ مجیب اللہ (منا) ، جنرل سیکرٹری پریس کلب کہوٹہ اصغر حسین کیانی ،نمبردار راجہ خالد پرویز، راجہ خالداعزاز، راجہ عمران ضمیر ، شیخ خلیل، سردار ارشد، راجہ الطاف جنرل سیکرٹری تحریک انصاف تحصیل کہوٹہ ، راجہ ظفر اقبال بگہاروی چیئرمین ،سردار مظہر،سردار رضا، پٹواری فیصل نے شرکت کی اور مسائل پیش کیئے ۔ شہریوں نے قبضہ گروپ اور منشیات فروشوں کے خلاف شکایات کے انبار لگا دیئے ۔ اور سرکاری اراضی پر قبضہ بارے آگاہ کیا ۔ اے سی کہوٹہ اظہار الحق باجوہ ، اے ایس پی کہوٹہ ملک سعود اور ایم ایس کہوٹہ ڈاکٹر ثمینہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ میرٹ پر کاروائی ہوگی ۔کے آ رایل میں این اوسی کے حوالے سے راجہ سعید احمد ایڈووکیٹ نے احتجاج کیا اور کہا کہ مقامی آبادی اور مالکان کو اپنے مکان تعمیر کرنے کے لیئے ذلیل خوا ر کیاجارہا ہے ۔این او سی کے لیئے شہری عرصہ سے مشکلات کا شکار ہیں ۔ مگر کے آر ایل کے ارباب اختیار ٹس سے مس نہ ہورہے ہیں ۔ مقامی آبادی کو تنگ کیا جارہا ہے ۔ یہ ہیومن رائٹس کا معاملہ ہے ۔ آصف ربانی قریشی کونسلر نے قبضہ گروپ کے خلاف احتجاج کیا اور کہا کہ میری ملکیتی زمینوں پر با اثر لوگ لینڈ مافیا سرعام قبضہ کر رہی ہے ۔ مجیب اللہ نے پولیس نفری بڑھانے جبکہ دیگر شہریوں نے بھی مسائل پیش کیئے ۔ عوامی حلقوں نے اے سی کہوٹہ اے ایس پی کہوٹہ اور ایم ایس کہوٹہ کی جانب سے عوام کو در پیش مسائل کے حل کے لیئے کچہری منعقد کرنے پر خراج تحسین پیش کیا ۔ اے سی کہوٹہ نے کھلی کچہری میں دیر سے آنے پر معذرت کی ۔

Kahuta; Open court session was held by Assistant commissioner Izhar Ul Haq and other senior officials at Kahuta club over land and timber mafia and other serious matters concerning public.

کہوٹہ میں گیس اور بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ شدت اختیار کر گیا

Serious situation over gas and electricity load shedding 

کہوٹہ میں گیس اور بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ شدت اختیار کر گیا ۔ صبح سویرے سے لیکر رات گئے گیس و بجلی کی سپلائی مکمل بند رہنے سے کہوٹہ کے شہر ی ، ملازمین ، طلباو طالبات اور کاروباری طبقہ پریشانی میں مبتلا ہو گیا ۔ صبح بغیر ناشتے کے لوگ گھروں سے روانہ ہونے لگے ۔ تبدیلی کا نعرہ لگانے والوں نے سہولیات بھی چھین لیں ۔ جبکہ لکڑی اور گیس سلنڈر کا کاروبا ر کرنے والوں کی چاندی ہوگئی ۔ من مانے ریٹس پر شہریوں کو لوٹنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ۔ کہوٹہ کے محلہ آڑہ ، پنجاڑ چوک ، سخی سبزواری محلہ ، گودام روڈ ، کوٹلی لنک روڈ ، چھنی ، دھپری ، ادوالہ ، ٹنگی ، محلہ چہات ، محلہ مرکزی جامع مسجد ،راجگان محلہ میں گیس اور بجلی کا بحران آئے روز بڑھ گیا ہے ۔ 

کہوٹہ شہر میں سود کا کاروبار کرنے والے شہریوں کو لوٹنے لگے

Interest charging sharks operating in Kahuta bazaar

کہوٹہ شہر میں سود کا کاروبار کرنے والے شہریوں کو لوٹنے لگے ۔ دس لاکھ کی گاڑی یا پلاٹ بارہ سے پندرہ لاکھ میں سودا کر کے دو لاکھ بیانہ داد کرکے بہلا پھسلا کر چیز فروخت کرنے والے کو دھوکہ اور فراڈ سے جال میں پھنسا یا جا تا ہے ۔ چند لاکھ کے لالچ اور دھوکے میں آکر شہری قیمتی گاڑیوں اور پلاٹوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔ با اثر مقامی شخصیات کی پشت پناہی سے سودی کاروبار اور لوٹ مار سر عام جاری ہے ۔ تفصیل کے مطابق کہوٹہ شہر میں فراڈ اور سود کا کاروبار بڑی تیزی سے جاری ہے ۔ مخصوص گروپ میں شامل چند افراد نے لوگوں کو لوٹنے کے لیئے نیٹ ورک بنایا ہے ۔ جس میں کئی سفید پوش اور غریب لوگ اپنی عمر بھر کی جمع پونجی لٹا بیٹھے ہیں ۔ 

Show More

Related Articles

Back to top button