12 June 2025DailyNewsHeadlineKahutaPothwar.com

Kahuta: Public Protest Pays Off: Long-Delayed Kahuta–Rawalpindi Road Project Included in Federal Budget 2025-26

کہوٹہ: عوامی احتجاج رنگ لے آیا، سات سال سے التواء کا شکار کہوٹہ–راولپنڈی روڈ منصوبہ وفاقی بجٹ 2025-26 میں شامل

کہوٹہ: (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,عمران ضمیر ،12,جون2025) – عوامی ایکشن کمیٹی کہوٹہ کا احتجاج رنگ لایا۔ سات سالوں سے انتہائی سست روی کا شکار کہوٹہ پنڈی روڈ،سہالہ اوور ہیڈ برج (چار لائن روڈ) سہالہ بائی پاس اور کہوٹہ سٹی بائی پاس کا 28.4کلومیٹر کا منصوبہ گزشتہ روز وفاقی بجٹ میں (PSDP2025-26) کے تحت شامل کر لیا گیا۔ کہوٹہ پنڈی روڈ انتہائی بری حالت کا شکار اور کہوٹہ پنڈی ڈیفنس روڈ کے نام کے نام سے دفائی لہذا کے کے نام سے اپنا ایک الگماقام رکھتی ہے۔ آزاد کشمیر کے ملحقہ دیہاتوں اور اضلاع راولاکوٹ،پلندر ی سمیت تحصیل کہوٹہ کے ملحقہ دیہات اور یونین کونسلز کے طلبا و طالبات مریض، ملازمین، وکلاء اور ہزاروں کی تعدا دمیں روزانہ مسافر گاڑیاں مزکورہ سڑک سے گزرتی ہیں۔ آئے روز حادثات معمول بن چکے ہیں۔ بجٹ میں منصوبہ کی ایک بار پھر شمولیت سے علاقہ بھر میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ تحصیل کہوٹہ میں دیگر مسائل ڈرائیونگ ٹیسٹ سنٹر کا بند ہونا سلاٹر ہاؤس کا شہر کی وسط میں ہو نا واٹر سپلائی سے کہوٹہ شہر کی 80فیصد آبادی کا محروم ہو ناجبکہ واٹر سپلائی کہوٹہ کی مد میں گھریلو کنکشن ماہانہ بل 200سے بڑھا کر 1500اور کمرشل واٹر بل 400سے بڑھا کر 3000ہزار روپے کرنے کی تجاویز کو عوامی ایکشن کمیٹی کہوٹہ نے پریس کانفرنس میں مسترد کر دیا۔ او رکہا کہ شہریوں کو پانی ملنا محال ہے۔ 200روپے ماہانہ بل بھی زیادہ ہے۔

ان خیالات کا اظہار عوامی ایکشن کمیٹی کہوٹہ کے رہنماؤں سرپرست اعلیٰ انجمن تاجران کہوٹہ و عوامی ایکشن کمیٹی حاجی ملک عبدالرؤف، کرنل (ر) وسیم جنجوعہ، قائم مقام صدر انجمن تاجرا ن کہوٹہ راجہ خورشید عالم، سنیئر نائب صدر انجمن تاجران حاجی ملک منیر اعوان صدر پوٹھوہار ویلفیئر ٹرسٹ کہوٹہ، علمی و ادبی شخصیت معروف ماہر تعلیم پروفیسر آصف کھٹڑ، علمی وادبی شخصیت ماہر تعلیم ریٹائرڈ ہیڈ ماسٹر ناظم قمر، صدر انجمن تاجران کہوٹہ فرنیچر یونین ایم ذرین اعوان، جنر ل سیکرٹری سوشل ویلفیئر کونسل کہوٹہ سردار محمد مسعود، سیاسی وسماجی کارکن رومان سعید نے فرینڈز ہوٹل کہوٹہ میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

کرنل(ر) وسیم جنجوعہ نے اپنے خطاب میں بتایا کہ چندماہ قبل عوامی ایکشن کمیٹی کہوٹہ کے زیر اہتمام ترکھیاں کے مقام پر ایک پر امن احتجاجی مظاہرہ اور متعدد احتجاجی پروگرامز کے بعد چیئرمین کے آ ر ایل،سربراہ SPD، این ایچ اے کے سربراہ اور دیگر عسکری و انتظامی افسران و ذمہ داران اور ایجنسزسے کمیٹی ممبرا ن اور میری ذاتی ملاقاتوں میں کہوٹہ پنڈی روڈکے حوالے سے مذکورہ اداروں کے سربراہاں کو تحریری خطوط بھی پہنچائے گئے۔ جس پرمزکورہ ذمہ داران نے فوری ایکشن لے کر دیرینہ عوامی مطالبہ کو موجودہ 2025-26PSDPوفاقی بجٹ میں شامل کروا کر ایک بڑا احسان عظیم کیا۔ عرصہ سات سالوں سے ٹرانسپورٹر، مسافر، متاثرین اور رہا ئشی تنگ آ چکے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کہوٹہ سٹی، بائی پاس کے متاثرین جوکہ پانچ موضع جات پر مشتمل ہیں کو عرصہ سات سالوں سے معاوضہ کی ادائیگی نہ کی جا رہی تھی۔ اب متاثرین کہوٹہ سٹی بائی پاس کو معاوضہ کی ادائیگی جلد ہو گی۔ اورمین کہوٹہ پنڈی روڈ،سہالہ اوور ہیڈ برج کا مسلۂ بھی حل ہونے کی امید ہے۔ اس موقع پر سرپرست اعلیٰ حاجی ملک عبدالرؤف اور دیگر اراکین عوامی ایکشن کمیٹی نے کہا کہ عوامی حقوق کی جنگ ہر محاذ پر لڑیں گے۔ خاموش نہیں بیٹھیں گے۔

سات سالوں سے ہماری عوام ذلیل و خوار ہو رہی ہے۔ کئیں مریض مزکورہ روڈ کی خراب حالت کے باعث کہوٹہ سے راولپنڈی جاتے ہوئے انتقال کر گئے۔ جبکہ آئے روز حادثات معمول بن چکے ہیں۔ ہر دور میں اس سڑک کے حوالے سے لالی پاپ دیا گیا۔ کرنل (ر) وسیم جنجوعہ نے مزید کہا کہ یہ کہوٹہ پنڈی رو ڈ کے لیئے فنڈز سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے وزارت عظمٰی کے دور میں منظور کیئے تھے۔ رومان سعید نے بتایا کہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عبا سی نے2017میں اس منصوبے کے لیئے کل لاگت کا تخمینہ 13ارب روپے لگایا گیا جبکہ ابتدائی ترقیاتی پروگرام میں 5ارب روپے رکھے گئے مگر جولائی 2018 میں الیکشن کے بعد نئی حکومت نے کام بند کر دیا۔ اور شاہد خاقان عباسی کے منصوبہ کو کریڈٹ کی وجہ سے تحریک انصاف کے دور حکومت میں مقامی منتخب ممبران اسمبلی کی نا اہلی کی وجہ سے یہ منصوبہ ان کے دور حکومت میں بند رہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جولائی 2022میں شاہدخاقان عباسی نے نئی حکومت آنے کے بعد یہ منصوبہ شروع کیا تو پنجاب اور وفاقی حکومت دونوں کے ماتحت یہ منصوبہ اس وجہ سے آگے نہ بڑھ سکا کے پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت نے اپنے ذمہ کی رقم اس منصوبہ کے لیئے دینے سے انکار کر دیا۔ جس سے مزکورہ منصوبہ 13ارب سے تجاوز کر کے 18ارب کی لاگت کو پہنچ گیا۔ وفاقی حکومت نے مزکورہ منصوبے کو انتہائی محدود کر کے 2022-23میں فنڈز فراہم کیئے اور چند ماہ تک کام جاری رہا۔

راجہ رومان سعید نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس دوران سابق وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی نے مسلم لیگ (ن) چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔ جس سے حکومت نے ایک بار پھر اس منصوبہ کے فنڈز روک لیئے۔ اور معاملہ مستقل سیاست کا شکار ہوتا چلا گیا۔ جس کے بعد کہوٹہ میں عوام کے شدید احتجاج پر عوامی ایکشن کمیٹی کے نام سے ایک احتجاجی تحریک کا اعلان کرکے زبردست احتجاجی مظاہرے ترکھیاں کے مقام پر اور کہوٹہ شہر میں کیئے گئے۔ جبکہ وزارت خزانہ،این ایچ اے، ایس پی ڈی، کے آر ایل اور دیگر ایجنسزاور اہم ملکی شخصیا ت و ذمہ داران سے تحریری اور اور کرنل وسیم جنجوعہ نے کمیٹی اراکین کے ہمراہ رابطے کیئے اور کام دوبارہ شروع ہو ا۔ عرصہ سات سال سے زائدجاری یہ میگا پراجیکٹ سیاست کا شکار ہونے کی وجہ سے تاحال نامکمل ہے۔ مگر اب وفاقی بجٹ میں مذکورہ منصوبہ کی شمولیت امید کی ایک کرن ہے۔

عوامی ایکشن کمیٹی کہوٹہ اراکین نے کہوٹہ دیگر مسائل تحصیل ہیڈکواٹر ہسپتال کہوٹہ میں ریڈیالوجسٹ، سرجن،جدید ایکسرے مشین کی فراہمی، واٹر سپلائی سکیم کہوٹہ میں محکمہ پبلک ہیلتھ کے گھپلے اور کروڑوں روپے کی گرانٹ واٹر سپلائی کی مد میں لگنے کے باوجود کہوٹہ شہر کی 80فیصد آبادی پانی سے محروم ہے۔ ڈرائیونگ ٹیسٹ سنٹر گزشتہ چند ماہ سے کہوٹہ میں بند کر کے شہریوں کو کلر سیداں اور راولپنڈی کے چکر لگا کر ذلیل کیا جا رہا ہے۔ جسے بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ سپورٹس کمپلیکس علیوٹ کہوٹہ میں کھلاڑیوں کے کے لیئے کرنل وسیم جنجوعہ کا عظیم کارنامہ قرار دیتے ہوئے اراکین عوامی ایکشن کمیٹی نے اسے فوری کھلاڑیوں کے لیئے کھولنے کا مطالبہ کیا جبکہ گورنمنٹ کامرس کالج کہوٹہ شہر سے کلر سیداں منتقل کرنے پر ایکشن کمیٹی کے اراکین نے شدید احتجاج کیا اور کہاکہ اس سے سٹوڈنٹس کو نہ صرف سفری مشکلات پیش آئیں گی بلکہ سینکڑوں طلبہ کے تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔

Kahuta (Pothwar.com, Imran Zamir – June 12, 2025) – The sustained protests of the Public Action Committee Kahuta have finally borne fruit. The long-delayed 28.4 km Kahuta–Rawalpindi Road project — including the Sohala Overhead Bridge, Sohala Bypass, and Kahuta City Bypass — has officially been included in the Federal PSDP 2025–26 development budget.

This road, in a dilapidated condition for years, connects critical areas including Rawalakot, Palandri, and multiple union councils of Kahuta Tehsil, serving thousands of daily commuters, patients, students, and workers. Frequent accidents and public outcry had made the project a local priority.

Speaking at a press conference at Friends Hotel Kahuta, Public Action Committee leaders including Haji Malik Abdul Rauf, Col. (R) Waseem Janjua, Raja Khurshid Alam, and others welcomed the decision. Col. (R) Janjua explained that written appeals had been submitted to key government and military institutions, leading to the project’s re-inclusion.

Originally approved under former PM Shahid Khaqan Abbasi in 2017 with an estimated cost of Rs. 13 billion, the project faced repeated delays due to political shifts and lack of cooperation from provincial governments. Inflation and administrative bottlenecks have now raised the total cost to Rs. 18 billion.

The committee also rejected proposed increases in water bills — from Rs. 200 to Rs. 1500 for households and Rs. 400 to Rs. 3000 for commercial users — given that 80% of the Kahuta population still lacks basic water supply despite large grants.

Additional local issues raised include the non-functional driving test center, demand for radiologists and modern X-ray equipment at the THQ Hospital, reopening of the Sports Complex Aliot for athletes, and strong opposition to relocating the Government Commerce College from Kahuta to Kallar Syedan.

The inclusion of the long-stalled road project in the federal budget is seen as a major victory for local residents and the Public Action Committee, who vow to continue advocating for public rights across all sectors.

کہوٹہ: حساس ادارے کے ملازم پر قاتلانہ حملہ، شدید زخمی، ملزمان تاحال گرفتار نہ ہو سکے

Kahuta: Intelligence Agency Employee Critically Injured in Targeted Attack, Suspects Still at Large

کہوٹہ: (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,عمران ضمیر ،12,جون2025) – حساس ادارے کے ملازم کو قتل کرنے کی کوشش۔ تحصیل کہوٹہ کے علاقہ نلہ سیکوٹ سے تعلق رکھنے والے محمد شاہنواز جب جمعہ پڑھنے کے بعد نڑھ مارکیٹ سے واپس گھر جارہے تھے کہ راستے میں چھپے دو افراد اشفاق ولد نور محمد اور وسیم ولد نور محمد جن کا تعلق بھی نلہ سیکوٹ سے ہے۔ انہوں نے پہلا وار سر پر کیا۔ جس کی وجہ سے ان کی سر کی ہڈی ٹوٹ گئی۔ چار گھنٹے طویل آپریشن کے بعد ان کی زندگی کو تو بچا لیا مگر وہ اب بھی بولنے اور پہچاننے کی صلاحیت سے محروم ہیں۔ محمد شاہ نواز حساس ادارے کا ملازم ہے اور چھٹیوں پر گاؤں آئے تھے۔ اس دوران ان پر حملہ کیا گیا۔ پولیس تھانہ کہوٹہ میں 412/25کے تحت دونوں ملزمان خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے مگر ملزمان تاحال گرفتار نہ ہو سکے ہیں۔ دو نوں ملزم موقع سے فرار ہو گئے تھے۔

Show More

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button