روات (پوٹھوار ڈاٹ کام، اکرام الحق قریشی،27، جولائی، 2024) —امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے دھرنا کے شرکا ء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے ہم تھکنے والے ہیں نہ بکنے والے، کارکن تیار رہیں ِ،کسی بھی وقت آگے بڑھنے کی کال دے سکتا ہوں، گرفتار کارکنان کی رہائی تک حکومت سے کسی قسم کے مذاکرت نہیں ہوں گے، مجھے اور میری پارٹی کو کچھ نہیں چاہیے،میرے ملک کے کروڑوں باسیوں کو انصاف دو، عوام بلبلا رہے ہیں، حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی، آپ مفت بجلی، گیس، پٹرول استعما ل کریں، مراعات بڑھائیں اور عوام کا خون نچوڑیں ایسا مزید نہیں چلے گا، آئی پی پیز کا دھندہ بند کرنا ہو گا، تنخواہ داروں پر ٹیکس کم کیا جائے، بجلی سستی کریں، تمام رکاوٹوں، گرفتاریوں اور فسطائی ہتھکنڈوں کے باوجود اسلام آباد پہنچے، ڈی چوک جاسکتے تھے، تصادم نہیں چاہتے، فی الحال لیاقت باغ بیٹھے ہیں، مذاکرت کا انحصار حکومتی سنجیدگی پر ہے، بااختیار کمیٹی کا اعلان کیا جائے، ہمارے مطالبات کوئی راکٹ سائنس نہیں، عوام کے لیے ریلیف چاہیے، جماعت کی کمیٹی کا اعلان کرنے جارہے ہیں، حکومتی کمیٹی سے پہلی ملاقات میں ہی اندازہ ہوجائے گا، طویل دھرنا دینے کے لیے تیار ہیں، مطالبات کی منظوری تک نہیں اٹھیں گے۔
امیرجماعت نے کہا کہ لوگ گھروں کی چیزیں بیچ کر بل ادا کررہے ہیں، حالات کی سنگینی اس قدر ہے کہ گجرانوالا میں بھائی نے بھائی کو قتل کردیا، آئی پی پیز کے 80فیصد مالکان پاکستانی ہیں، ان سے بات کریں، معاہدوں پر نظرثانی کرنا ہوگی، کچھ کو بند کرنا ہوگا،یہ حتمی مطالبہ ہے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مفت اور معیاری تعلیم ہر بچے کا حق ہے، ہمیں یہ حق چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان مایوس ہوکر باہر جارہے ہیں، ظالم حکمران ملک کو بانجھ کرنا چاہتے ہیں، نوجوان ہماری طاقت ہیں، ان کو حق دو، روزگار دو۔ انہوں نے کہا کہ انگریزوں کا پروردہ طبقہ ملک پر مسلط ہے، جاگیردار ٹیکس نہیں دیتے، ظالم اشرافیہ کو اپنی مراعات کم کرنا ہوں گی، یہ بتائیں ان حالات میں اپنے اخراجات میں اضافہ کیوں کیا؟انہوں نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی کسی صورت ری الیکشن کی حمایت نہیں کرے گا، جب ایک پارٹی الیکشن جیتی ہے اور فارم 45موجود ہے توالیکشن کے غیرضروری مطالبہ میں قوم کو کیوں الجھایا جارہا ہے؟ پی ٹی آئی سے ہی ایسی باتیں آئیں تو جان لیں دال میں کچھ کالا نہیں پوری دال ہی کالی ہے، ایسے مطالبات کرنے والے لیڈران قوم سے مخلص ہیں نہ اپنی پارٹی سے، یہ کسی اور کے ایجنٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض پارٹیوں کا مسئلہ الیکشن میں دھاندلی نہیں فارم 47میں حصہ ہے۔
امیر جماعت نے عوامی مطالبات کی منظوری تک دھرناجاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے مزید کہا کہ حکومت کے تمام تر ہتھکنڈوں، گرفتاریوں اور رکاوٹوں کے باوجود وفاقی دارلحکومت پہنچ گئے، عوام کے حقوق کی پرامن تحریک کو سبوتاژ کرنے کی سازش کی گئی تو حالات کی ذمہ داری فارم 47 سے مسلط حکمرانوں پر ہوگی۔ پلان بی کے مطابق مری روڑ پر تمام قافلے اکٹھے ہوں،آئند ہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا پرامن مزاحمت ہمارا آئینی و جمہوری حق ہے، حکومت ایک ہزار افراد کو گرفتار کرے گی تو دس ہزار مزید آجائیں گے، دس ہزار کو پکڑا تو ایک لاکھ جمع ہوجائیں گے، دھرنا کے شرکا کا راستہ روکاگیا تواحتجاج پورے ملک میں پھیل جائے گا، حکمران جس قدر فسطائی ہتھکنڈے برتیں گے، ہمارا کام مزید آسان ہوتا جائے گا۔سیکرٹری جنرل امیر العظیم، نائب امراء لیاقت بلوچ، میاں اسلم، ڈاکٹر اسامہ رضی، ڈاکٹر عطا الرحمن اور دیگر قائدین مختلف قافلوں کی قیادت کرتے ہوئے دھرنے میں شریک ہوئے اورمظاہرین سے خطاب کیا۔
امیر جماعت نے کہا اقتدار میں بیٹھے آئی پی پیز مالکان کو عوام کا مزید خون نچوڑنے کی اجازت نہیں دیں گے۔اپنی ذات کے لیے نہیں، عوام کو حق دلانے کی جدوجہد کررہے ہیں، دھرناکے شرکاء اپنے عزیزواقارب، دوستوں کو بلا لیں، پورے ملک کے عوام ہماری جانب امید سے دیکھ رہے ہیں،ہم انہیں ریلیف دلائیں گے۔ انہوں نے دھرنے کے شرکاء سے کہا کہ نظم و ضبط برقرا ر رکھیں، ہم پولیس سے ہرگز لڑائی نہیں چاہتے، پولیس بھی ہم سے نہ الجھے،امن برقرار رکھنا ہماری تحریک کی بنیاداول ہے، یاد رکھیں حکومت امن خراب کرنے اور توجہ بٹانے کی سازش کرے گی، اسے کامیاب نہیں ہونے دیں گے، قیادت موجود ہے، امیر کی اطاعت کریں، مشاورت سے فیصلے ہوں گے، سب کو عمل کرنا ہوگا۔امیر جماعت نے ٹیکسوں کو کم کرنا ہوگا، آئی پی پیر کو بند کرنا ہوگا،جینا ہوگا مرنا ہوگا دھرنا ہو گا دھرنا ہوگا کے نعرے لگائے اورشرکاء کو تمام رکاوٹیں عبور کرکے اسلام آباد پہنچنے پر مبارکباد دی۔
قبل ازیں امیر جماعت نے26 نمبر چونگی، ایکسپریس وے پرمظاہر ین سے خطاب کے لیے پہنچے تو ان کا پرجوش نعروں سے استقبا ل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ نوجوانوں کے جماعت اسلامی پر اعتماد میں مزید اضافہ ہورہا ہے، ہم انہیں مایوس نہیں کریں گے۔ہم دھرنا طویل کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں، طوالت کا انحصار حکومتی رویہ پر ہے، عوام کے لیے ریلیف کا اعلان کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے جماعت اسلامی کے دفاتر، قیادت اور کارکنان کے گھروں پر چھاپے مار کر ایک ہزار سے زائد لوگوں کو گرفتار کیا ہے، ہمارے راستے روکے گئے، ہم نے وعدہ کیا تھا کہ اسلام آباد پہنچیں گے، پہنچ کر دکھا دیا، ثابت ہوگیا فسطائیت اور ظلم ہمارے راستے میں رکاوٹ نہیں، ہم پوری یکسوئی سے جدوجہد کررہے ہیں، جماعت اسلامی کا راستہ نہیں روکا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تو پلان بی کے پہلے راؤنڈ پر عملدرآمد ہوا ہے، حکومت نے منتشر قوت کو یکجا کرکے ہمارا کام آسان کردیا۔
Rawat (Pothwar.com, Ikram-ul-Haq Qureshi, July 27, 2024) — Addressing the participants of the sit-in, Ameer of Jamaat-e-Islami, Hafiz Naeem-ur-Rehman, declared that neither he nor his party would tire or be bought off. He urged his workers to be prepared as he could call for further action at any moment. He emphasized that no negotiations would take place with the government until all arrested workers were released. “I need nothing for myself or my party. Give justice to the millions of citizens of my country,” he demanded.
He criticized the ruling elite, accusing them of using free electricity, gas, and petrol, increasing their privileges while the public suffered. “This cannot continue,” he said, calling for the closure of Independent Power Producers (IPPs) and a reduction in taxes on salaried individuals. He highlighted that despite all obstacles and arrests, the protestors had reached Islamabad, choosing not to enter D-Chowk to avoid conflict. “We are currently stationed at Liaquat Bagh, and any negotiations depend on the government’s seriousness. We need an empowered committee to address our demands, which are not rocket science but simply relief for the people.”
He further noted that people were selling household items to pay bills and mentioned a tragic incident in Gujranwala where a brother killed his sibling over financial stress. “Eighty percent of IPP owners are Pakistani; negotiate with them and revise the agreements,” he insisted. “Free and quality education is the right of every child, and we demand this right.”
Hafiz Naeem highlighted the exodus of disillusioned youth and accused the oppressive rulers of wanting to cripple the nation. He condemned the ruling elite, who he said evade taxes while the general populace suffers. He made it clear that Jamaat-e-Islami would not support unnecessary calls for re-election, stating that election results with Form 45 are sufficient and questioning the motives behind demands for re-elections, hinting at insincerity among certain leaders.
Reaffirming the continuation of the sit-in until their demands are met, Hafiz Naeem warned that any attempt to sabotage their peaceful movement would be the responsibility of the current government. He urged the participants to gather on Murree Road for further action plans.
He asserted that peaceful resistance is their constitutional and democratic right. “If the government arrests a thousand people, ten thousand will come forward; if they detain ten thousand, a hundred thousand will gather.” He warned that blocking their path would spread the protest nationwide. Despite the government’s fascist tactics, he stated that their mission would only become easier.
Other party leaders, including Secretary General Ameer-ul-Azeem and Vice Presidents Liaqat Baloch, Mian Aslam, Dr. Osama Razi, and Dr. Ata-ur-Rehman, also participated in the sit-in, addressing the protestors and reinforcing their commitment to the cause.
Hafiz Naeem declared that IPP owners within the government would no longer be allowed to exploit the people. “We are fighting for the rights of the public, not for ourselves,” he said, urging the protestors to maintain discipline and refrain from conflicts with the police. He emphasized that maintaining peace is fundamental to their movement and warned against government conspiracies to disrupt it. “Our leadership is present, obey the Ameer, and all decisions will be made through consultation,” he added.
He concluded with chants against high taxes and IPPs, congratulating the protestors for overcoming obstacles to reach Islamabad. Earlier, Hafiz Naeem was warmly received with enthusiastic slogans when he arrived to address the protestors at the 26th number Chungi Expressway. He assured that the growing trust of the youth in Jamaat-e-Islami would not be disappointed and stated that the sit-in’s duration would depend on the government’s response, demanding relief for the public. He condemned the police raids on Jamaat-e-Islami offices and homes of their leaders and workers, resulting in over a thousand arrests, and asserted their resolve to reach Islamabad despite the government’s oppressive tactics.