DailyNewsHeadlineKahutaPothwar.com
Kahuta: Police Crackdown in Kahuta: Three Arrested in Anti-Social Activities
پولیس تھانہ کہوٹہ کی سماج دشمن عناصر کے خلاف خلاف سخت ایکشن،دو منشیات فروشوں سمیت فائرنگ کرنے شخص کو گرفتار کر لیا
مٹور(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم،کبیر احمد جنجوعہ،26جولائی2024)
پولیس تھانہ کہوٹہ کی سماج دشمن عناصر کے خلاف خلاف سخت ایکشن،دو منشیات فروشوں سمیت فائرنگ کرنے شخص کو گرفتار کر لیا،عوامی حلقوں کا پولیس تھانہ کی کاروائی پر اظہار اطمنان،تفصیل کے مطابق ایس پی صدر نبیل کھوکھر کی خصوصی احکامات کی روشنی میں ڈی ایس پی کہوٹہ مرزا طاہر سکندر اور ایس ایچ او تھانہ کہوٹہ سید ذکاء حسین شاہ کی نگرانی میں پولیس تھانہ کہوٹہ کی چھاپہ مار ٹیم نے تین مختلف کاروائیوں میں 3 افراد گرفتار کر لیے ہوتھلہ میں یاسر حسین سکنہ ہوتھلہ کو فائرنگ کرتے ہوئے اسلحہ سمیت گرفتار کر لیا گیا جبکہ ذبح خانہ چوک کہوٹہ کے پاس سے امجد محمود سکنہ سلیٹھہ اور جہانزیب اختر سکنہ بھلوٹ سے بھاری مقدار میں چرس برآمد کر لی گئی، تینوں مقدمات درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
Mator (Pothwar.com correspondent, Kabir Ahmed Janjua, July 26, 2024) — The Kahuta Police Station has taken stringent action against anti-social elements, resulting in the arrest of two drug dealers and a person involved in the firing. The local community has expressed satisfaction with the police’s operations.
Under the special directives of SP Saddar Nabeel Khokhar, DSP Kahuta Mirza Tahir Sikandar, and SHO Kahuta Police Station Syed Zaka Hussain Shah, the police conducted three separate raids. In Hothla, Yasir Hussain, a resident of Hothla, was arrested with a firearm while firing. Meanwhile, a significant amount of hashish was recovered from Amjad Mahmood, a resident of Salitha, and Jahanzaib Akhtar, a resident of Bhalot, near Zibah Khana Chowk, Kahuta. Cases have been registered against the three individuals, and further investigations are underway.
کہوٹہ کلب میں لاکھوں روپے مالیت کے قیمتی جھولے انتظامیہ کی ملی بھگت سے توڑ دیئے گئے
At Kahuta Club, valuable swings worth lakhs of rupees were broken with the connivance of the management
کہوٹہ: (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم،عمران ضمیر ،26جولائی2024) — کہوٹہ کلب میں لاکھوں روپے مالیت کے قیمتی جھولے انتظامیہ کی ملی بھگت سے توڑ دیئے گئے۔ کہوٹہ شہر کے لوگوں اور بچوں کے لیئے واحد تفریحی مقام انتظامیہ کی عدم توجہ اور لاپروائی کی وجہ سے کھنڈرات کا منظر پیش
کر نے لگا۔ چند ہفتے قبل انتظامیہ کی اجازت سے کئی دن جاری رہنے والاشو پرانے جھلوں کو توڑنے کے بعد گزشتہ ہفتے اختتام پذیر ہو گیا۔ انتظامیہ کی جانب سے کلب کے اندر شو منعقد کرنے کی اجازت سر سر غیر قانونی اور انتظامی لاپروائی و عدم دلچسپی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ کہوٹہ کلب سے ملحقہ
مسجد کی بجلی میٹر سے غیر قانونی بجلی کنکشن جوڑ کر کلب میں منعقدہ شوکے منتظمنین نے مسجد کی بجلی تفریحی پروگراموں کے لیئے غیر قانونی استعمال کی مسجد کا بل ہزاروں روپے آنے پر کہوٹہ کلب کے لائف ممبران کا شدید احتجاج جبکہ کہوٹہ کلب کے لائف ممبران نے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمشنر راولپنڈی، ڈپٹی کمشنر راولپنڈی اور سپورٹس آفیسر ضلع راولپنڈی اس معاملے کی تحقیقا ت کرائیں کہ کہوٹہ کلب میں شو منعقد کرنے پر کتنا فنڈ کہوٹہ کلب کے اکاؤنٹ میں جمع کرایا گیا ہے۔ جبکہ ٹوٹے اورکٹے ہوئے جھولے اسسٹنٹ کمشنر کہوٹہ ایوشہ ظفر نے عارضی طور پر ٹھیک تو کرادیئے مگر ان جھولوں کے دوبارہ ٹوٹنے اور کسی بڑے حادثے کا خدشہ ہے۔ کہوٹہ کلب کے لائف ممبران نے مزید کہا کہ کلب کی تزئین وآرائش اور واشرومز کی مرمت سمیت رنگ و روغن اور صفائی، گھاس کی کٹائی کی اشد ضرورت ہے۔ شہریوں کی واحد تفریح گاہ جوکہ تیس سال قبل شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت تعمیر کروائی تھی۔ توجہ طلب ہے۔کہوٹہ کلب میں شہریوں کو سہولیات فراہم کرنے کی بجائے مقامی سرکاری افسران اور ملازمین مفت میں مزے لے رہے ہیں۔ جبکہ شہری تفریحی سہولیات سے محروم ہے۔ کہوٹہ کلب کے لائف ممبران نے
اعلیٰ حکمران سے فوری نوٹس لینے کی استدعا کی ہے۔
کہوٹہ بائی پاس اور کہوٹہ راولپنڈی روڈ پر عرصہ سات سالوں سے غیر معیاری، ناقص کام انتہائی سست روی کا شکار
Kahuta Bypass and Kahuta Rawalpindi Road have been used with sub-standard, shoddy work for seven years
کہوٹہ: (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم،عمران ضمیر ،26جولائی2024) — کہوٹہ بائی پاس اور کہوٹہ راولپنڈی روڈ پر عرصہ سات سالوں سے غیر معیاری، ناقص کام انتہائی سست روی کا شکار۔ آزاد کشمیر سے کہوٹہ اور کہوٹہ سے راولپنڈی درجنوں اضلاع اور دیہاتوں کو ملانے والی مصروف ترین
شاہراہ سات سالوں سے کسی مسیحا کی منتظر ہے۔ آئے روز درجنوں ٹریفک حادثات میں بچے،بوڑھے، مرد و خواتین ملازمین، طلباء و طالبات حادثات کا شکار ہوئے۔ مگر افسوس محکمہ نیشنل ہائی وے اور حکمرانوں کی عد م توجہ اور لاپروائی کی وجہ سے عوام مسافر ذلیل و خوار ہو رہے ہیں۔کہوٹہ بائی پاس کی تین سالوں سے جار ی تعمیر نہ صرف سست روی اور ناقص کام کا شکار ہے بلکہ متاثرین بائی پاس کہوٹہ سٹی کو سات سالوں سے ان کی زمینوں کا معاوضہ نہ مل سکا۔ جبکہ بائی پا س کی حدود میں آنے والی سینکڑوں کنال اراضی میں موجود زرعی آلات و مشینری، سپل ویز، حفاظتی دیواریں پھلدار درخت، فصلیں اور دیگر متاثرین کا مالی نقصان کر کے تاحال معاوضہ بارے متاثرین در در کی ٹھکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ متاثرین نے اعلی ٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ہمیں فوری طور پر موجودہ سال کے ریٹس کے مطابق نقصانات سمیت معاوضہ نہ دیا گیا تو بھر پور احتجاج کریں گے۔ ہمارے گھر اور کاروبار زمینداری وغیرہ بائی پاس کی تعمیر سے ختم ہو کر رہ گے ہیں۔ اعلی حکام نوٹس لیں۔