مٹور (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم کبیر احمد جنجوعہ، 3جنوری2024ء)
کہوٹہ شہر اور گردونواح بجلی کی بدترین لوڈٖ شیڈنگ،کئی ہفتوں سے 12سے 18گھنٹوں پر جاری لوڈ شیڈنگ سے لاکھوں روپے مالیت کا گھریلو الیکٹرناک اشیاء جل گئی بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے معمولاتِ زندگی متاثر ہونے لگی محکمہ واپڈا اس ساری صورتحال میں خاموش ہے صارفین کی طرف سے واپڈا کمپلین آفس میں رابطہ کرنے پر بھی کچھ نہیں بتایا جاتا کاروباری طبقہ سمیت گھریلو صارفین بھی بری طرح متاثر ہیں ہر 15 منٹ کے بعد بجلی بجلی بند کی جاتی ہے پانی کی موٹریں بند ہونے سے گھریلو صارفین متاثر ہیں بجلی بند ہونے سے کاروباری طبقہ شدید متاثر ہے کاروباری طبقے کا کہنا ہے کہ پہلے ہی مہنگاہی کی وجہ سے کاروبار متاثر ہو چکے ہیں اوپر سے بجلی کی بندش سے مزید کاروبار ختم ہو رہے ہیں بجلی کے بل بڑھتے ہی جا رہے ہیں جبکہ بجلی آتی ہیں نہیں اس صورتحال میں دکانوں اور مکانوں کے کرائے پورے کرنا بھی مشکل ہو رہا ہے جبکہ کہوٹہ واپڈا اس ضمن میں جواب دینے سے قاصر ہے۔
Mator (Pothwar.com Kabir Ahmed Janjua, 3 January 2024)
The worst load shedding of electricity in Kahuta city and its surroundings, due to the ongoing load shedding for 12 to 18 hours for several weeks, household electronic items worth lakhs of rupees were burnt. Even upon contacting the WAPDA Complaint Office, nothing is said. Domestic consumers including the business sector are also badly affected. Electricity is cut off after every 15 minutes. The business class is severely affected. The business class says that the business has already been affected due to inflation. Due to the power cut from above, more businesses are being lost. It is also becoming difficult to pay the rent of shops and houses while Kahuta Wapda is unable to respond in this regard.
لکڑی چوروں نے “پیسوں “کی چھڑی سے محکمہ جنگلات کہوٹہ کو اپنا “گرویدہ ” کر لیا
The wood thieves took the forest department as their “hostage” with the stick of “money”.
مٹور (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم کبیر احمد جنجوعہ، 3جنوری2024ء)
لکڑی چوروں نے “پیسوں “کی چھڑی سے محکمہ جنگلات کہوٹہ کو اپنا “گرویدہ ” کر لیا،18دنوں سے جاری لگا تاردن رات کہوٹہ کے جنگلات سے ٹرکوں کر کے ٹرک کاٹے جا رہے ہیں کوئی بھی پوچھنے والا نہیں ہے محکمیں کی لکڑی چوروں سے ملی بھگت کی وجہ سے کہوٹہ کے جنگلات تباہی کے دہانے پرہیں چیف کنزیویٹرمحکمہ جنگلات، ڈی ایف او جنگلات اور ایس ڈی ایف او جنگلات کہوٹہ جنگلات کی تباہی کا زمہ دارہیں، چیف جسٹس آف پاکستان،پاک فوج کے سپہ سالار سے از خود نوٹس لینے کی اپیل کی ہے،تفصیل کے مطابق تحصیل کہوٹہ جس کی یونین کونسلیں،نڑھ، پنجاڑ، کھڈیوٹ، ہوتھلہ، دکھالی، مواڑہ، دوبیرن، بیور، نارہ،لہڑی، مٹور جہاں بڑھے بڑھے جنگلات ہوتے اور جنگلات ہی ان علاقوں کی پہنچان تھی مگر چند پیسے کی خاطر محکمہ جنگلات کے افسران بے دریغ جنگلات کی کٹائی کرارہے ہیں اورہر سال کروڑوں روپے مالیت کی رقم خرچ کر کے“کاغذی”شجر کاری مہم کر نے والے اگر یہی رقم جنگلات کے بچاؤ کے لیے مختص کر یں تو جنگلات کی کٹائی اور اس میں لگائی جانے والی آگ پر قابو پایا جا سکتا ہے۔محکمیں کو اچھی طرع خبر ہوتی ہے کہ ہر سال مئی، جون اور جولائی میں کہوٹہ کے جنگلات میں آگ لگائی جاتی ہے مگر محکمہ اس کام کی روک تھام کے لیے کوئی بھی موثر اقدام نہیں کر تا صرف خانہ پری کی جاتی ہے اور اعلیٰ حکام کو“سب اچھا”کی رپورٹ کی جاتی ہے۔