کلرسیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی,03،دسمبر,2023)—ڈسٹرکٹ ہائی سکولز ہیڈ ماسٹرز ایسوسی ایشن راولپنڈی کے زیر اہتمام گورنمنٹ سکولوں کے طلبہ کے درمیان کھیلوں کے جاری فٹبال مقابلوں میں گورنمنٹ ہائی سکول سرصوبہ شاہ کی ٹیم کلرسیداں کو شکست دے کر تحصیل چمپئن قرار پائی۔فٹال ٹورنامنٹ کلرسیداں میں ہوا جس میں کل 22 مدارس میں چار سکولوں کلرسیداں،سرصوبہ شاہ،درکالی شیرشاہی اور بھکرال نے حصہ لیا۔فائنل کلرسیداں اور سرصوبہ شاہ کے مابین کھیلا گیا جس میں گورنمنٹ ہائی سکول سرصوبہ شاہ کی ٹیم نے ہائی سکول کلر سیداں کو شکست دے کر تحصیل چمپیئن کا اعزاز حاصل کر لیا۔فٹ بال شائقین نے ہائی سکول سرصوبہ شاہ کے ہیڈ ماسٹر ڈاکٹر جہانگیر افضل ہاشمی فٹ بال ٹیم کوچ محمد وقاص اور کھلاڑیوں کو مبارکباد دی ہے۔یاد رہے کہ سالہا سال پنجاب سطع پر فٹبال چمپیئن رہنے والے مدرسہ گورنمنٹ ہائر سیکنڈری سکول چوآخالصہ امسال کوئی اعزاز تو دور کی بات ہے فٹبال ٹیم تشکیل دینے میں بھی بری طرح سے ناکام رھا۔
Kallar Syedan (Pothwar.com, Ikramul Haq Qureshi, 03, December 2023)-In an exhilarating football tournament organized by the District High Schools Headmasters Association under the auspices of Government Schools in Rawalpindi, Government High School Sir Sooba Shah emerged as the Tehsil champion by defeating Kallar Syedan.
The football tournament, featuring a total of 22 schools, witnessed a spirited competition, with four schools – Kohsar Syedan, Sir Sooba Shah, Darkali Sher Shahi, and Bhakral participating. The final match took place between Kohsar Syedan and Sir Sooba Shah, where the Government High School Sir Sooba Shah’s team secured the championship by defeating the High School Kohsar Syedan.
Football enthusiasts praised the efforts of the headmaster of Government High School Sir Sooba Shah, Dr. Jahangir Afzal Hashmi, and extended congratulations to the football team coach, Muhammad Waqas, and the players. It’s worth noting that this year, Government Higher Secondary School Choa Khalsa, which has consistently held the title of Punjab’s football champion, faced disappointment in forming a successful football team.”
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 51 اور پی پی 7 کے مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے تمام امیدوار آج بروز پیر صبح دس بجے ماڈل ٹاؤن لاہور میں مسلم لیگ ن کے پارلیمانی بورڈ کے سامنے پیش ہوں گے
All the candidates belonging to PML-N of National Assembly Constituency NA-51 and PP-7 will appear before the PML-N Parliamentary Board in Model Town Lahore at 10 am Monday
کلرسیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی,03،دسمبر,2023)—قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 51 اور پی پی 7 کے مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے تمام امیدوار بروزپیر صبح دس بجے ماڈل ٹاؤن لاہور میں مسلم لیگ ن کے پارلیمانی بورڈ کے سامنے پیش ہوں گے جس کی سربراہی میاں محمد نوازشریف خود کریں گے۔بورڈ کو پیش ہونے والوں میں کلرسیداں سے محمود شوکت بھٹی،راجہ ندیم احمد،شیخ وسیم اکرم،راجہ طلال خلیل اور چوہدری صداقت حسین شامل ہیں۔محمود شوکت بھٹی 1992 اور 97 میں ن لیگ کے ٹکٹ پر رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہو چکے ہیں یہ بارہ برس تک مسلم لیگ ن کے ضلعی صدر بھی رہے۔ماضی میں یہ شاہد خاقان عباسی اور محمد اعجاز الحق کے ہمراہ رکن پنجاب اسمبلی رہے اس بار یہ قومی اسمبلی کے ٹکٹ کے لیئے امیدوار ہیں۔راجہ ندیم احمد یوسی دوبیرن کلاں سے دو بار ناظم اور چیئرمین منتخب ہو چکے ہیں یہ اسپین میں بھی اپنا کاروبار کرتے ہیں۔شیخ وسیم اکرم مسلم لیگ ن فرانس کے سینئرنائب صدر ہیں ان کے والد کلرسیداں سے رکن ضلع کونسل،تایا شیخ محمد ریاض چییرمین یوسی کلرسیداں،چچا زاد بھائی شیخ حسن ریاض ناظم کلرسیداں اور چچا شیخ عبدالقدوس بلدیہ کلرسیداں کے پہلے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں،یہ خود فرانس میں جیولری کا کاروبار کرتے ہیں۔راجہ طلال خلیل یوسی بھلاکھر کے وائس چیئرمین بھی رہے ملک کے اندر اور باہر کاروبار کرتے ہیں میاں نوازشریف اور مریم نواز سے انہیں براہ راست رسائی حاصل ہے۔کلرسیداں کی ہی یوسی منیاندہ کے سابق چیئرمین چوہدری صداقت حسین بھی پی پی 7 سے امیدوار ہیں یہ راولپنڈی میں گاڑیوں کا کاروبار کرتے ہیں ان کے دیگر فیملی ممبرز جاپان میں اپنا کاروبار کرتے ہیں ان کی یوسی سے مسلم لیگ ہمیشہ سب سے زیادہ اکثریت سے کامیابی حاصل کرتی ہے۔کہوٹہ سے مسلسل دوبار رکن اسمبلی منتخب ہونے والے راجہ صغیر احمد بھی ہیٹ ٹرک کرنے کے لیئے بیتاب ہیں 2018 میں انہوں نے آزاد حیثیت میں صوبائی اسمبلی کا الیکشن لڑا اور پی ٹی آئی کے غلام مرتضی ستی،مسلم لیگ ن کے راجہ محمد علی،پیپلز پارٹی کے چوہدری محمد ایوب و دیگر کو شکست دے کر رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے اور عمران خان سے بنی گالہ میں ملاقات کے بعد پی ٹی آئی کا حصہ بن گئے۔ انہوں نے پی ٹی آئی میں بھی چومکھی لڑائی لڑی اور اس بات کا کھلا اظہار کرتے رہے کہ میری کامیابی میں مسلم لیگ ن کے لوگوں کا کلیدی کردار ادا رہا میں ان کا ساتھ نہیں چھوڑوں گا،یہ پی ٹی آئی میں رہتے ہوئے بھی لیگی ساتھیوں کو ترقیاتی فنڈز دے کر پی ٹی آئی کے اندر سے مزاحمت کا سامنا کرتے رہے پھر یہ حمزہ شہباز کی حکومت میں شامل ہو گئے جس کے نتیجے میں یہاں پر ضمنی الیکشن ہوا جس میں یہ ایک بار پھر پی ٹی آئی کو زبردست مقابلے کے بعد شکست دینے میں کامیاب رہے۔انہوں نے اور ان کے حریف کرنل شبیر اعوان دونوں نے ستر ستر ہزارسے زائد ووٹیں حاصل کرکے ریکارڈ قائم کیا تھا یہ اس بار پھر پارٹی ٹکٹ کے لیئے امیدوار ہیں۔یہاں سے ہی بلال یامین ستی اس بار قومی اسمبلی کے ٹکٹ کے امیدوار ہیں یہ خود یہاں سے ناظم اور چیئرمین یوسی منتخب ہوتے رہے،ان کے والد کرنل محمد یامین ستی یہاں سے چیئرمین ضلع کونسل اور دوبار رکن پنجاب اسمبلی بھی منتخب ہوئے وہ ایک بار حج بیت اللہ پر چلے گئے واپس لوٹے تو رکن ضلع کونسل منتخب ہو چکے تھے لوگوں نے ان کی عدم موجودگی میں ان کا انتخاب کیا تھا مرحوم سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے والد شہید کوہسار سابق وفاقی وزیر محمد خاقان عباسی کے قریبی ساتھی تھے یہ صوبائی وزیر بھی رہے ان کا کہوٹہ اور کوٹلی ستیاں میں ہمیشہ طوطی بولتا رھا اب ان کے فرزند بلال یامین ستی ٹکٹ کے امیدوار ہیں۔مسلم لیگ ن کہوٹہ کے صدر ڈاکٹر محمد عارف قریشی بھی پی پی 7 سے امیدوار ہیں ساری سیاسی زندگی مسلم لیگ ن میں بسر کی علاقے میں اچھی شہرت کے حامل ہیں دیگر تمام کے لیئے بھی قابل قبول ہیں،سوشل سیکٹر میں بڑا کام کرتے ہیں۔کہوٹہ سے ہی راجہ محمد علی این اے 51 اور پی پی 7 سے امیدوار ہیں یہ مسلم لیگ ن کے چیئرمین سابق سینیٹر و وفاقی وزیر راجہ محمد ظفرالحق کے فرزند ہیں،ماضی میں بھی یہ رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہو چکے ہیں یہ اپنے والد کے سیاسی جانشین ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ شاہد عباسی کے بعد یہ قومی و صوبائی دونوں نشستوں سے امیدوار ہیں ماضی میں ان کی اپنی جماعت کے ہی شاہد خاقان عباسی سے دوری رہی یہ دونوں الیکشن میں بھی اپنی اپنی مہم چلاتے رہے جس سے دونوں اطراف کے کئی بیروگاز سیاسی لوگ ان دونوں کے مابین فاصلے کم کرنے کی بجائے ان میں اضافے کے لیئے کوشاں رہے۔اب قومی و صوبائی اسمبلی کی دو نشستوں پر درجن بھر امیدواروں میں سے کسی دو کی نامزدگی کا فیصلہ مسلم لیگ ن کے پارلیمانی بورڈ اور میاں نوازشریف نے کرنا ہے۔