گوجرخان (پوٹھوار ڈاٹ کام، 7 ستمبر 2023) – پاکستان ڈیفنس ڈے پر سنگھوری میں افواج پاکستان کی جانب سے کیپٹن سرور شہید کو پوری فوجی اعزاز کے ساتھ خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ یوم دفاع کے موقع پر کیپٹن سرور شہید نشان حیدر کی یادگار سنگھوری سرور شہید پر میجر جنرل یاسر الہی نے آرمی چیف کی طرف سے پھولوں کی چادر چڑھائی اس موقع پر تعلیمی اداروں سے طلبہ طالبات و مقامی باسیوں کی بھر پور شرکت۔کیپٹن محمد سرور، نشان حیدر کے پہلے وصول کنندہ، جو وطن کی دفاع میں ناقابل شجاعت اور شجاعت کا پرچم لے کر 1948 میں آزاد جموں و کشمیر کے تلپترہ میں شہید ہوئے تھے۔کیپٹن محمد سرور کی شہادت پاکستان ڈیفنس ڈے پرپاکستان کی افواج کے ذریعے مادر وطن کے دفاع میں کی گئی عظیم قربانیوں کے حوالے سے ایک طاقتور یاد دہانی کا کام کرتی ہے۔کیپٹن محمد سرور کی تاریخ پیدائیش 10 نومبر 1910 کو سنگھوری گاؤں میں ہوئی تھی۔ ان کے والد، راجہ محمد حیات خان، بھی برطانوی فوج جوان تھے۔ اپنے والد کے پیروی کرتے ہوئے، وہ 1929 میں 19 سال کی عمر میں ایک سپاہی کے طور پر فوج میں شامل ہوئے۔ انیس سو انتالیس میں، محمد سرور کو انڈیا ملٹری اکیڈمی دیرادون بلایا گیا، جہاں سے وہ 21 اپریل 1944 کو کمیشنڈ آفیسر بن کر نکلے اور سیکنڈ لفٹیننٹ بنے۔ انھیں 30 جون 1944 کو ایک عارضی کیپٹن کے طور پر ترقی دی گئی۔ انیس سو پینتالیس میں، عارضی کیپٹن کی حیثیت سے جاپانی فوج کے خلاف برما کی جنگ میں شرکت کی۔ وہ مارچ 1946 میں پنجاب ریجیمنٹ میں شامل ہوئے اور اس خدمت کو اگست تک دیتے رہے۔ ان کو 1 فروری 1947 کو کیپٹن کے طور پر ترقی دی گئی۔
“Gujar Khan (Pothwar.com, September 07, 2023) –Armed forces paid tribute to Capt Sarwar Shaheed on Pakistan defence day in Sangori, with full military honers. Major General General Yasir Elahi laid a wreath on behalf of the Army Chief. Captain Muhammad Sarwar, the first recipient of Nishan-e-Haider, demonstrated indomitable courage and valor in defense of his motherland and embraced martyrdom at Tilpatra in Azad Jammu and Kashmir (AJK) in 1948.
Captain Muhammad Sarwar’s martyrdom serves as a powerful reminder of the extraordinary sacrifices made by the armed forces of Pakistan to defend the motherland.
Captain Muhammad Sarwar Shaheed was born on November 10, 1910, in Singhori village in Gujar Khan Tehsil in British India to Jeevani Bibi.
His father, Raja Muhammad Hayat Khan, was also a havaldar in the British Army. Following in the footsteps of his father, he joined the military in 1929 as a sepoy at the age of 19 years.
In 1939, Sarwar was invited to attend the Indian Military Academy in Dehradun from where he passed out on April 21, 1944, as a commissioned officer and became a second lieutenant. He was promoted to temporary captain on June 30, 1944.
In 1945, the temporary captain took part in the battle in Burma against the Japanese. He joined the Punjab Regiment in March 1946 and served it till August. He was promoted as captain on February 1, 1947.