لندن : (پوٹھوار ڈاٹ کام،نمائندہ محمد نصیر راجہ,04,ستمبر,2023) — برطانیہ کے شہر لیسٹر میں عدالت نے دو نوجوانوں کے منصوبہ بندی کے تحت قتل کے جرم میں ٹک ٹاکر مہک بخاری اور ان کی والدہ عنصرین بخاری سمیت چار افراد کو عمر قید کی سزا سنا دی ہے جبکہ دیگر تین افراد کو اقدامِ قتل کے جرم میں سزا سنائی گئی ہے سوشل میڈیا انفلوئنسر مہک بخاری کو کم سے کم 31 برس اور آٹھ ماہ قید اور ان کی والدہ عنصرین بخاری کو 26 برس اور نو ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔مہک اور عنصرین بخاری کے علاوہ جن دو مجرمان کو قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے ان میں ریحان کاروان اور رئیس جمال شامل ہیں۔خیال رہے کہ رئیس جمال اپنے آبائی شہر لاؤبرو میں ایک لڑکی کو ریپ کرنے کے جرم میں دس برس قید کی سزا پانے کے بعد اگست 2022 سے جیل میں ہی ہیں۔ اب انھیں کم سے کم 36برس اور 45دن قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ان کے علاوہ ریحان کاروان کو کم سے کم 26برس قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اقدامِ قتل کے جرم میں جن تین افراد کو سزا سنائی گئی ہے ان میں امیر جمال، نتاشہ اختر اور صناف گل مصطفیٰ شامل ہیں۔نتاشہ اختر کو 11برس قید، امیر جمال کو 14برس آٹھ ماہ جبکہ صناف گل مصطفیٰ کو 14برس نو ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔اس کیس پر کورٹ روم سے رپورٹنگ کرنے والی بی بی سی کی نامہ نگار ایملی اینڈرسن نے بتایا ہے کہ مہک اور عنصرین دونوں نے سپاٹ چہروں کے ساتھ سزا سنی اور سزا سننے کے بعد مہک بخاری نے اپنے والد کو دور سے ہی بوسہ دیا اور ان سے کہا کہ میں ’مجھے کال کریں۔‘جمعے کو اس کیس کی کارروائی کے آغاز پر وکیلِ استغاثہ کالنگ وڈ تھامسن نے قتل کیے جانے والے 21سالہ ثاقب حسین کے اہل خانہ کے بیانات پڑھ کر سنائے جس کے بعد دوسرے مقتول ہاشم اعجاز الدین کے اہلخانہ کی جانب سے بیانات پیش کیے گئے۔اگست 2023کے آغاز میں مہک بخاری اور ان کی والدہ عنصرین بخاری سمیت سات افراد کو عدالت نے 21سالہ ثاقب اور ہاشم کو فروری 2022 میں منصوبہ بندی کے تحت سڑک کے حادثےمیں ہلاک کروانے کے مقدمے میں مجرم قرار دیا تھا۔جیوری نے مہک اور ان کی والدہ کے علاوہ ریحان کاروان اور رئیس جمال نامی ملزمان کو بھی قتل میں ملوث قرار دیا تھا جبکہ برمنگھم سے تعلق رکھنے والی 23سال کی نتاشا اختر، لیسٹر سے تعلق رکھنے والے 28سالہ امیر جمال اور 23سالہ صناف غلام مصطفیٰ کو قتل کے الزام سے تو بری کر دیا تاہم انھیں غیر ارادی قتل میں ملوث قرار دیا گیا تھا۔ اس مقدمے میں لیسٹر سے تعلق رکھنے والے 21 سال کے محمد پٹیل کو ارادی اور غیر ارادی قتل دونوں الزامات سے بری کر دیا گیا تھا۔سماعت کے دوران جیوری کو بتایا گیا کہ 21 سالہ ثاقب حسین نے عنصرین بخاری کو اُن دونوں کے افیئر کو عام کر دینے کی دھمکی دی تھی جس کے بعد انھیں سڑک پر ایک حادثے میں ہلاک کر دیا گیا۔46 سال کی عنصرین بخاری اور ان کی بیٹی مہک بخاری کو جیوری نے 28 گھنٹے کی مشاورت کے بعد مجرم قرار دیا تھا اور جس وقت جیوری کی جانب سے فیصلہ سنایا جا رہا تھا تو 24 سالہ ٹک ٹاک انفلوئنسر اور ان کی والدہ رو رہی تھیں۔اس کیس کی سماعت کے دوران لیسٹر کراؤن کورٹ میں جیوری کو بتایا گیا کہ ثاقب حسین نے عنصرین بخاری کو دھمکی دی تھی کہ وہ ان کی سیکس ویڈیوز اور تصاویر کو عام کر کے ان دونوں کے افیئر کے بارے میں سب کو بتا دیں گے۔مہک بخاری کے ٹک ٹاک پر تقریباً ایک لاکھ 29 ہزار فالوورز ہیں اور وہ فیشن سے متعلق ویڈیوز پوسٹ کرتی تھیں۔ تین مہینے کی عدالتی کارروائی کے دوران یہ بات بتائی گئی کہ مہک بخاری نے ثاقب حسین کے لیے ’جال تیار کیا۔‘استغاثہ کا کہنا تھا کہ آکسفورڈ شائر سے تعلق رکھنے والے ثاقب حسین کو عنصرین بخاری سے ملاقات کا ’لالچ‘ دے کر بلایا گیا۔ انھیں یہ کہا گیا کہ انھوں نے جو تین ہزار پاؤنڈ اپنی معشوقہ پر خرچ کیے تھے وہ انھیں واپس دیے جائیں گے۔ثاقب حسین کو ان کے دوست ہاشم اعجاز الدین گاڑی چلا کر لیسٹر اس ملاقات کے لیے لے کر جا رہے تھے جب دو گاڑیوں نے ان کا تعاقب کرنا شروع کر دیا۔عدالت کو بتایا گیا کہ 11 فروری 2022 کو ہاشم اعجاز الدین کی گاڑی ایک درخت کے ساتھ ٹکرا کر دو ٹکڑوں میں بٹ گئی اور اس میں آگ بھڑک اٹھی۔ ریحان کاروان اور رئیس جمال تعاقب کرنے والی گاڑیاں چلا رہے تھے۔
London: (Pothwar.com, Mohammad Naseer Raja, 04, September, 2023) —A social media influencer and her mother have been sentenced to life in prison for ambushing and murdering two men when their car was rammed off the road.
Mahek Bukhari, aged 24 was handed a minimum 31 year term and her mother Ansreen Bukhari will have to serve 26 years and nine months behind bars – for the murders of Saqib Hussain and Mohammed Hashim Ijazuddin.