AJKDailyNewsHeadlinePothwar.com
Chakswari, AJK: Chaudhry Qasim Majeed laid the foundation stone of five important roads of Union Council Kanaili
چوہدری قاسم مجید نے یونین کونسل کنیلی کی پانچ اہم شاہرات کا سنگ بنیاد رکھ دیا
چکسواری: (پوٹھوار ڈاٹ کام،نمائندہ خصوصی اللہ دتہ بسمل,28,اگست,2023) —آزاد جموں و کشمیر حکومت کے وزیر چوہدری قاسم مجید نے یونین کونسل کنیلی کی پانچ اہم شاہرات کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔کنیلی پہنچنے پروزیرحکومت کا شاندار والہانہ استقبال کیا گیا انہیں ہار پہنائے گے اور ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گیئں۔اس موق پر وزیر حکومت چوہدری قاسم مجید نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کی تعمیر وترقی کے ساتھ ساتھ حلقہ چکسواری کی تعمیر وترقی میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھوں گا۔سابق وزیراعظم چوہدری عبدالمجید کی حلقہ کے عوام سے محبتوں اور عقیدت کا بھرپور خیال رکھونگا اور ان کے ویژن کے مطابق لوگوں کی بلاتخصیص خدمت کرنا میرے فرائض میں شامل ہیں اس سلسلہ میں کوئی کوتاہی یا لاپرووائی نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ میں حلقہ کے عوام کے حقوق پہرہ دار ہوں اور چوکیدار بن کر عوامی خدمت کے سفر کو جاری رکھوں گا۔یونین کونسل کنیلی کی طرح حلقہ کی دیگر یونین کونسل ہا میں رابطہ سڑکوں کی تعمیراور مرمتی کے ساتھ ساتھ دیگرترقیاتی کام جلد مکمل ہونگے۔انہوں نے عوام الناس سے کہا کہ میرے دروازے 24 گھنٹے عوام کے لئے کھلے ہیں۔عوامی مسائل کے حل کے لئے میں اپنی بھرپور ذمہ داریاں پوری کرونگا۔
Chakswari: (Pothwar.com, Allah Ditta Bismill, 28, August, 2023) — Azad Jammu and Kashmir Government Minister Chaudhry Qasim Majeed laid the foundation stone of five important cities of Union Council Kanaili. On this occasion, Government Minister Chaudhry Qasim Majeed has said that I will leave no stone unturned in the construction and development of Azad Kashmir as well as the construction and development of the Chakswari constituency. I will take full care of the love and devotion of the people of the constituency of former Prime Minister Chaudhry Abdul Majeed and according to his vision, my duties include serving the people unconditionally and there will be no negligence or carelessness in this regard. I will continue the journey of public service as a watchman. The construction and repair of communication roads and other development works will be completed soon in other union councils of the constituency like Kanaili. He told the public, My doors are open 24 hours for the public. I will fulfill my full responsibility to solve public problems.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چکسواری: (پوٹھوار ڈاٹ کام،نمائندہ خصوصی اللہ دتہ بسمل,28,اگست,2023) —چکسواری ایکشن کمیٹی چکسواری کا ایک اہم اجلاس حمید آباد کالونی میں منعقد ہوا۔اس اجلاس میں مرکزی انجمن تاجراں،انجمن تاجراں چکسواری،انجمن تاجراں حمید آباد،موبائیل یونین،ٹیلرز یونین،سول سوسائٹی اور عوام علاقہ نے شرکت کی۔ سابق امیدوار اسمبلی چودھری محمد عارف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرپور با رکے صدر کامران طارق ایڈووکیٹ کی کال پر شروع کی جانے والی تحریک فیصلہ کن دور میں شروع ہو چکی ہے۔اگر لوگوں نے اس ماہ بل جمع نہ کروائے تو حکومت گھٹنے ٹیک دے گی۔آزاد کشمیر بھر میں شروع ہونے والی تحریک میں چھوٹے شہروں میں سب سے زیادہ حصہ چکسواری کے عوام نے ڈالا ہے۔ میں ا س پر تمام ساتھیوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔چودھری شبیر نگیال،خواجہ شعیب ایڈووکیٹ،واحد مغل،خواجہ بابر ہدایت،راجہ اصغر اور دیگر نے بڑی محنت کی ہے اور بجلی کے بل جمع کئے ہیں۔آج شام چار بجے میرپور بار کے صدر چودھری کامران طارق ایڈووکیٹ اور ان کی ٹیم چکسواری پہنچیں گے ان کا شاندار استقبال کریں گے۔ہمیں مل کر ایک متفقہ لائحہ عمل بنانا ہو گا۔ حکومت آزاد کشمیر جس قیمت پر واپڈا سے بجلی خریدتی ہے اس پر جائز منافع لگا کر ہم سے بل وصول کر لے۔لیکن ناجائز ٹیکسز اور منافع ہر گز نہیں دیں گے۔ یہ منگلا ڈیم کا پانی نہیں اس میں ہمارا خون شامل ہے۔انجمن تاجراں چکسواری کے سیکرٹری جنرل راجہ ساجد محمود نے کہا کہ یہ تحریک کسی ایک شخص کی نہیں ہے بلکہ ہم سب کی ہے۔ اس کے لئے اگر جان بھی دینا پڑی تو سب سے پہلے میں دوں گا۔انھوں نے کہا کہ ہمارے سیاسی نمائندے کہاں ہیں۔جو ہم سے ووٹ لے کر قانون ساز اسمبلی میں جا کر بیٹھتے ہیں انھوں نے ہمارے اس مسئلے میں ہمارا کتنا ساتھ دیا ہے۔کیا ہم میں سے کوئی ایسا شخص موجود ہے جو ان سے یہ سوال کر سکے۔کہ آپ ہمارے حقوق کیلئے کیا کر رہے ہیں۔ اجلاس سے خطا ب کرتے ہوئے کونسلر محمد رضوان لون نے کہا کہ اگر کوئی اسمبلی ممبر یا عوامی نمائندہ ہماری اس تحریک میں ہمارا ساتھ نہیں دے گا تو ان کا بائیکاٹ کرنے والوں میں میں سب سے پہلا شخص ہوں گا۔الیکشن میں بائیکاٹ کریں گے۔محمد عارف چودھری آپ ہماری نمائندگی کر رہے ہیں ہم آپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ضلع میرپور کو بجلی فری دی جائے۔اگر فری بجلی نہیں مل سکتی تو پھر معقول ریٹ لگایا جائے۔دوسری اہم بات مساجد کو بجلی فری دی جائے۔ اگر حکومت سینماؤں اور دیگر کنجر خانوں کو بجلی فری دی جا سکتی ہے تو اللہ کے گھروں میں فری بجلی کیوں نہیں دی جا ستی۔آج میرپور بار کے نمائدنوں کا شاندار استقبال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اس اجلاس میں ڈسٹرکٹ کونسلر محمد فاروق چودھری،کونسلر محمد رضوان لون،کونسلر ماسٹر محمد یاسین،مرکزی انجمن تاجراں کے صدر منیر حسین سیٹھی،انجمن تاجراں چکسواری کے صدر محمد شفیق خواجہ،سیکرٹری جنرل راجہ ساجد محمود،پاکستان تحریک انصاف کے رہنما چودھری منشاء،چودھری محمود حسین،خواجہ خرم صدیق،منیر حسین عاطف، سابق امیدوار اسمبلی مظہر چودھری،چودھری عبدالشکور،ریاض قریشی،چودھری حمید،چودھری فضل احمد،خواجہ بابر ہدایت،راجہ اصغر علی،صبر شیراز،عابد حسین بھٹی،الیاس احمد مغل اور دیگر نے شرکت کی۔ آج27 اگست کوچکسوار ی آمدپر میرپور بار کی ٹیم کا بھرپور استقبال کیا جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چکسواری: (پوٹھوار ڈاٹ کام،نمائندہ خصوصی اللہ دتہ بسمل,28,اگست,2023) —سنٹرل یونین آف جرنلسٹس ضلع میرپور کے صدر راجہ نثار احمد خان،صدر چکسواری پریس کلب اللہ دتہ بسمل چودھری،سرپرست اعلیٰ خواجہ محمد اقبال،سینئر نائب صدر محمد اسحاق خواجہ،سابق سینئر نائب صدر عابد حسین چودھری،سابق سیکرٹری اطلاعات نوید یونس چودھری اور دیگر نے سید صابر حسین راجوری کی زوجہ محترمہ کے انتقال پر ملال پر ان سے اظہار افسوس کیا۔مرحومہ کیلئے دعائے مغفرت اور بلندیء درجات کیلئے دعا بھی کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چکسواری: (پوٹھوار ڈاٹ کام،نمائندہ خصوصی اللہ دتہ بسمل,28,اگست,2023) —نیو ٹاؤن چکسواری میں لیڈیز اینڈ چلڈرن پارک کے کام کا آغاز کردیا گیا۔گزشتہ روز ٹھیکیدار نے کام کا آغاز کیا۔ ایک طرف سیفٹی دیوار بنائی جا رہی ہے اور دوسری جانب پارک کے رقبہ کو برابر کرنے کیلئے اس میں مٹی کی بھرتی کی جا رہی ہے۔چند ماہ قبل ڈی جی ایم ڈی ایچ اے چودھری منشاء نے اس پارک کا افتتاح کیاتھا۔اس پارک کی تعمیر میں تقریباً ایک کروڑ روپے کے اخراجات آئیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چکسواری: (پوٹھوار ڈاٹ کام،نمائندہ خصوصی اللہ دتہ بسمل,28,اگست,2023) — ممتاز سیاسی سماجی راہنماچودھری گل حسین روپیال مرحوم کے فرزند اورسابق چیئرمین حاجی چودھری فضل حسین روپیال کے بھتیجے اورچودھری نعیم حسین روپیال چیئرمین میونسپل کمیٹی چکسواری کے کزن اورچودھری گلفرارحسین روپیال کے چھوٹے بھائی چودھری بلال حسین روپیال رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے چودھری بلال حسین روپیال کی شادی چودھری محمدحسین روپیال کی صاحبزادی اورحاجی چودھری گودڑ حسین روپیال کی پوتی کے ساتھ انجام پائی ولیمہ کی تقریب ندیم حسین شہیدمارکی حمیدآباد میں منعقدہوئی جوایک بہت بڑے سیاسی اجتماع کی شکل اختیارکرگئی جس میں سابق وزیر اعظم آزادکشمیر چودھری عبدالمجیدآزادکشمیر کے وزراء کرام میاں عبدالوحید ایڈووکیٹ جاوید ایوب ایڈووکیٹ میاں محمدرشیدچودھری قاسم مجید چودھری یاسر سلطان صدارتی مشیر بیرسٹرچودھری کرامت حسین وائس چیرمین میونسپل کمیٹی چکسواری حاجی چودھری تاسب حسین کے سرکاری حکام بالا ڈویژنل ضلعی تحصیل انتظامیہ کے افسران تھانہ پولیس چکسواری کے ایس ایچ او عمیررشید علاوہ سیاسی سماجی کاروباری شخصیات چکسواری پریس کلب کے صحافیوں سمیت زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی ولیمہ میں شرکت کے لئے آنے والے مہمانوں کی آمدکاسلسلہ دوپہر سے پہلے شروع ہوا اورسہ پہرتک جاری رہا مہمانوں کی ایک بہت بڑی تعداد نے ولیمہ کی تقریب میں شرکت کی تمام مہمانوں کاروپیال خاندا ن کے چھوٹے بڑے ہرفرد نے زبردست استقبا ل کیااوربہترین خلوص اورمہمان نوازی کااظہار کیاجوروپیال خاندان کاطرہ امتیاز ہے وزیر حکومت آزادکشمیر چودھری قاسم مجید نے روپیال خاندا ن کے سات پورا دن میزبانی کرکے روپیال خاندان کی ان کے ساتھ اپنے والدصاحب چودھر ی عبدالمجید کے دیرینہ ساتھ بھرم رکھاجواعلی اخلاق اوربہترین انسانیت ہے جس پرجتنابھی فخرکیاجائے کم ہے یہی اخلاق تعلق اوررشتوں کومضبوط کرتاہے چودھری قاسم مجید کے اعلی اخلاق کے اظہار سے ان کے والدصاحب کی بہت سی اخلاق باتوں کی یادتاز ہ ہوگئی چودھری قاسم مجید وزیر حکومت نے روپیال خاندان کے ہمراہ وزراء کرام کاخود استقبال کیاانہیں چکسواری آمدپر خوش آمدید کہاان کاخیرمقدم کیااوران کے ساتھ کھانا بھی تناول کیاتمام وزراء کرام نے چکسواری روپیال مارکی حمیدآباد میں آمدپر سب سے پہلے سابق وزیر اعظم آزادکشمیر سے ملاقات کا شرف حاصل کیااوران کی خیریت دریافت کی سابق وزیر اعظم آزادکشمیر چودھری عبدالمجید وزراء کرام سے ملاقات کے دوران بڑے خوشگوار موڈ میں دکھائی دیے یہ لمحات اورمناظر ان کے لئے بڑے پرمسرت تھے کہ جب وزراء کرام ان ملاقات کررہے تھے اوران کے فرزندچودھری قاسم مجید بھی بطور وزیر حکومت موقع پرموجودتھے یہ ایک خوش نصیب باپ اورخوش نصیب بیٹے کے لئے لمحات اورمناظر یادگار اورحسین بن جاتے ہیں بہت کم لوگو ں کویہ خوشیاں نصیب ہوتی ہیں یہ شادی اورولیمہ بھی ایک یادگار ولیمہ بن گیا اسے یادگاربنانے میں روپیال خاندان کاخلوص اور ان کی روایتی مہمان نواز ی کارفرما رہی یادگارولیمہ کے لئے یادگار انتظامات کیے گئے روپیال خاندانکا ان کی مہمان نواز ی پرشرکاء نے شکریہ اداکیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چکسواری: (پوٹھوار ڈاٹ کام،نمائندہ خصوصی اللہ دتہ بسمل,28,اگست,2023) —چودھری فاروق علی کی ڈیڈ باڈی16 مارچ 2022 میں معروف انٹر نیشنل رمادہ ہوٹل اسلام آباد میں پائی گئی تھی۔ڈاکٹر ریحانہ علی اور ان کی بہن یاسمین اختر اپنے بھائی کی موت کی وجہ معلوم کرنے کیلئے پاکستان میں 18ماہ سے صرف اس لئے پاکستان آ رہی ہیں کہ ان کے بھائی کی موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔فاروق علی کی بہنوں ا ور والدہ کو شبہ ہے کہ ان کے بھائی کو قتل کیا گیاتھا۔جس میں کچھ نا معلوم اور با اثر لوگ ملوث تھے۔اس کیس میں رمادہ ہوٹل کی انتظامیہ کا رویہ بھی مشکوک تھا۔گزشتہ روز فاروق علی کی بہنوں ڈاکٹر ریحانہ علی،یاسمین اختر اور ان کی والدہ نے چکسواری پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا بھائی محب وطن کشمیری اورپاکستانی تھا۔اسے پاکستان اور کشمیر کی تاریخ سے دلچسپی تھی۔ فاروق علی گزشتہ سال تقریباً دس ماہ سے رمادہ ہوٹل میں مقیم تھا۔حیرت کی بات یہ ہے کہ رمادہ جیسے انٹرنیشنل ہوٹل میں فاروق علی کے کمرے میں پانچ دن پانی بھی نہیں دیا گیا نہ ہی روم سروس مہیا کی گئی۔ نارمل سی بات ہے کہ پانچ دن کوئی بھی انسان بغیر کھانے کھائے نہیں رہ سکتا۔ہمیں شبہ ہے کہ 11اور 12مارچ کی درمیانی شب میں ہمارے بھائی فاروق علی کو زہر دے کر ہلاک کیا گیا۔16مارچ کو ڈاکٹر ریحانہ علی نے فاروق علی کو فون کیا لیکن اس کا فون نہیں لگ رہا تھا۔پھر انھوں نے 9بجے ہوٹل کی ریسیشن پر فون کیا تو انھیں بتایا گیا کہ فاروق علی اپنے کمرے میں موجود ہے۔سات گھنٹے بعد ہوٹل کے منیجر نے رابطہ کر کے اطلاع دی کہ آپ کے بھائی فاروق علی فوت ہو چکے ہین۔ اگلے دن ہم پاکستان آئے تو ہمیں ہوٹل انتظامیہ اور پولیس نے بتایاکہ آپ کے بھائی کی ڈیڈ باڈی سے ضروری ثبوت جمع کر لئے گئے ہیں۔ پھر نعش کو پوسٹمارٹم کیلئے بھیجا گیا۔ اسپتال کی لیڈی ڈاکٹر نے مزید پوسٹمارٹم کرنے سے انکار کر دیا کہ میں نے آج بہت سے کیس کئے ہیں اب مزید کیس نہیں کروں گی۔رمادہ ہوٹل کے ڈاکٹر نے فوراً خود کو پیش کیا اور فارمیلٹی کے طور پر پوسٹمارٹم کر دیا گیا۔ اور جب ہمیں رپورٹ دی گئی تو ہمیں احساس ہوا کہ یہ غلط رپورٹ دی گئی ہے۔ہماری بے پناہ کوششوں کے بعد جب دوبارہ پوسٹمارٹم ہوا تو ڈاکٹرنے ہمارے بھائی کی موت کو قدرتی موت کی بجائے اچانک موت قرار دیا اور شک کا اظہار کیا کہ یہ قدرتی موت نہ تھی۔ جس پر ڈاکٹر پر اپنی رپورٹ تبدیل کرنے کادباؤ ڈالاجاتا رہا۔ پاکستان کے نظام انصاف پر ہمیں افسوس ہے کہ ہمارے بھائی کی موت کی ٹھوس وجہ ہمیں نہیں بتائی جا رہی۔بغیر کسی وجہ کے کیس کو بند کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اسلام آباد پولیس نے اس کیس میں ہمارے ساتھ کوئی تعاون نہیں کیا۔ بلکہ پولیس نے اپنی پروفیشنل ذمہ داریاں بھی پوری نہیں کیں۔ہمیں سمجھ نہیں آ رہی کہ پولیس اس کیس کو داخل دفتر کرنے کیلئے کیوں بے چین تھی۔ عجلت میں اس کیس کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی۔ پھر عدالت نے بھی ہمارے کیس کو سننے سے انکار کر دیا۔مجبوراً ہمیں ایک اور وکیل کی خدمات حاصل کر کے ہائی کورٹ میں ا پیل کی۔الحمد للہ ہائی کورٹ کے معزز جج نے ہمارے کیس کو سننے کیلئے نوٹس جاری کیا ہے اب ہمارا کیس دوبارہ سیشن کورٹ میں سنا جائے گا۔ڈاکٹر ریحانہ علی،محترمہ یاسمین اختر اور ان کی والدہ دوران پریس کانفرنس آبدیدہ ہو گئیں۔انھوں نے میڈیا کو بتایا کہ ہمیں اس بات کا بھی قلق ہے کہ برٹس ہائی کمیشن نے بھی ہمارے ساتھ وہ تعاون نہیں کیا جس کی ہمیں امید تھی۔بلکہ ہمیں غیر محسوس طریقہ سے دھمکایا جا رہا ہے کہ ہم اس کیس کا پیچھا چھوڑ دیں۔ ہمارا مطالبہ صرف اتنا ہے کہ ہمیں بتایا جائے کہ ہمارے بھائی کو کس نے قتل کیا،کیوں قتل کیا۔ پاکستانی پولیس اور برطانوی ہائی کمیشن ہمارے ساتھ تعاون کیوں نہیں کر رہا۔ ہمارے بھائی کا کیا قصور تھا جس کی بناء پر اسے یہ دنیا چھوڑنی پڑی؟ہم لاکھوں روپے خرچ کر چکے ہیں لیکن ابھی تک ہمیں صرف یہی کامیابی ملی ے کہ ہمارا کیس دوبارہ سنا جا رہا ہے۔برطانوی حکومت بھی ہمارا ساتھ نہیں دے رہے۔ہمیں ائیرپورٹ پر روکا گیا۔غیر قانونی طورپر حراست میں لیا گیا۔بلکہ ہمارے وکیل کا بھی کہنا ہے کہ میرے انٹرنیشنل پراجیکٹ اس کیس کی وجہ سے واپس لے لئے گئے ہیں۔ ہم اپنے کشمیری بہن،بھائیوں ا ور بزرگوں سے یہی درخواست کرتی ہیں کہ آپ ہمارا ساتھ دیں تا کہ انصاف کو بحال کیا جا سکے۔ اگر آج ہمارے بھائی کے ساتھ جو زیادتی ہوئی ہے وہ کسی اور کے ساتھ نہ ہو۔انصاف کے نظام کو بہتر کیا جا سکے۔فاروق علی ہمارا پیارا بھائی تھا اور ہمیں اس سے بہت پیار تھا۔ہماری یہی خواہش ہے کہ ہمیں انصاف ملے اور آئندہ کسی بھی بہن کا فاروق علی اس طرح اپنے خاندان سے جدا نہ ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چکسواری: (پوٹھوار ڈاٹ کام،نمائندہ خصوصی اللہ دتہ بسمل,28,اگست,2023) —کونسلر محمد ساجد نظامی نے کہا ہے کہ آج کئی دن بعد پانی کی موٹر ٹھیک کروا کے نصب کی گئی ہے اور بڑوٹیاں وارڈ کا پانی چلا دیا گیا ہے۔نا معلوم وجوہات کی بناء پر پانی کی موٹر دو بار خراب ہوئی ایک بار بجلی سپلائی کے پینل میں مسئلہ آیا تھا۔جس کی وجہ سے بڑوٹیان وارڈ اوراس سے ملحقہ علاقوں کا پانی بند تھا۔ چئیرمین چودھری نعیم حسین کی خصوصی کاوشوں سے موٹر ٹھیک کروائی گئی اور ان علاقوں کی واٹر سپلائی کو بحال کیا گیا ہے۔ عوام علاقہ سے بھی تعاون کی اپیل کرتے ہیں۔ تمام صارفین اپنے اپنے گھروں میں سپلائی پائپوں کے آگے والو لگوائیں تا کہ ٹینکی بھر جانے کے بعد پانی بند کر دیا اور پانی ضائع نہ ہو۔انھوں نے کہا کہ وزیر حکومت چودھری قاسم مجید کا حکم ہے کہ محمود آباد میں بھی جلد ہی واٹر سپلائی کو بحال کیا جائے۔اس میں حائل رکاوٹوں کودور کیا جائے۔محکمہ پبلک ہیلتھ کا عملہ بہترین تعاون کر رہا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چکسواری: (پوٹھوار ڈاٹ کام،نمائندہ خصوصی اللہ دتہ بسمل,28,اگست,2023) —سنٹرل یونین آف جرنلسٹس ضلع میرپور کے صدر راجہ نثار احمد خان نے کہا ہے کہ محمد ظفیر بابا کی قیادت میں سی یو جے کو آزاد کشمیر بھر میں متحرک کریں گے۔سی یو جے ریاستی صحافیوں کی نمائندہ جماعت ہے۔صحافیوں کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔صحافیوں کو ان کے حقوق دلوا کر رہے گے۔ شعبہء صحافت سے منسلک افراد اس مہنگائی کے دور مین بڑی دقت سے گزارا کر رہے ہیں۔ ہمارے حکمران فرضی اعلان ہی کرتے ہیں۔یہ واحد شعبہء ہے جس کے ساتھ منسلک افراد کا کوئی مستقل ذریعہ معاش نہیں ہے۔پریس فاؤنڈیشن کے ارباب اختیار کو چاہیے کہ سنیئر صحافیوں کو ان کا حق دیں۔ دوابرہ آئین سازی کرتے ہوئے ہزاروں سینئر صحافیوں کو پریس فاؤنڈیشن کی رکنیت سے باہر کر دیا گیا۔ اچانک فیصلہ کر کے بی اے کی شرط رکھی گئی اور ساتھ میں عمر کی بالائی حد 45سال کر دی گئی۔جو بہت بڑی زیادتی تھی۔ اس قانون کی وجہ سے سینکڑوں صحافی پریس فاؤنڈیشن کی مراعات سے محروم ہو گئے جو آخری عمر میں ان کا حق بنتے تھا۔انھوں نے مزید کہا کہ ہم پریس فاؤنڈیشن کے وائس چیئرمین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سینئر صحافیوں کے لئے قوانین میں نرمی دی جائے۔ا س پیشے سے منسلک سینئر اور بڑا تجربہ رکھنے والے صحافیوں کوپریس فاؤنڈیشن کی رکنیت دی جائے۔