DailyNewsHeadlineKallar SyedanPothwar.com

Kallar Syedan; British Pakistani family attacked and held on gun point over land dispute

کلر سیداں; زمین کے تنازع پر برطانوی پاکستانی خاندان پر بندوق کی نوک پر حملہ کر دیا گیا۔

کلر سیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی,20،جولائی,2023)—زمین کے تنازعہ پر سات مسلح افراد نے برطانوی پلٹ فیملی کے گھر میں داخل ہو کر مرد و خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا اور جاتے ہوئے لاکھوں روپے مالیت کے طلائی زیورات اور نقدی بھی ساتھ لے گئے۔ پولیس نے درخواست وصول کر کے کارروائی شروع کر دی ہے۔ محبوب اختر نے تحریری بیان میں بتایا کہ میں کلر سیداں بدہال کا رہائشی ہوں،اپنے بال بچوں کے ہمراہ انگلینڈ میں مقیم اور آج کل کلر سیداں آیا ہوا ہوں۔گزشتہ شب بوقت قریب 11بجے میں اپنی بیوی تعظیم اختر،بیٹی تسلیم اختر اور نواسی عنایہ نور جس کی عمر ایک سال ہے کے ہمراہ اپنے گھر میں موجود تھا کہ اسی اثناء میں میرے گھر کے دروازے پر دستک ہوئی۔ گیٹ کھول کر دیکھا تو نذر حسین مسلح پسٹل 30بور کھڑا تھا جبکہ چھ کس نامعلوم افراد بھی اس کے ہمراہ تھے جن کے ہاتھوں میں ڈنڈے تھے۔نذر حسین دیگر ملزمان گھر میں داخل ہو گئے اور نذر حسین نے میرے سر پر پسٹل کا بٹ مار کر مجھے زخمی کر دیا۔ جس کے بعد دیگر ملزمان نے ڈنڈے مار کر میری بیوی اور میری بیٹی کو زخمی کر دیا۔اسی اثناء میں ایک ملزم نے میری نواسی کو زبردستی اٹھا کر بھاگنے کی کوشش کی جسے ہم نے قابو کر کے اس سے بیٹی کو چھین لیا اورملزمان جاتے ہوئے میری بیٹی کا ہنڈ بیگ جس میں پانچ تولے طلائی زیورات اور مبلغ ساڑھے تین لاکھ روپے کی نقدی تھی اٹھا کر لے گئے۔وجہ عناد زمین کا تنازعہ ہے۔

Kallar Syedan (Pothwar.com, Ikram-ul-Haq Qureshi, July 20, 2023) – In a shocking incident, seven armed individuals forcibly entered the residence of the British Pakistani Family in Kallar Syedan and subjected the men and women to violence. As they departed, they also took away valuable gold jewelry and a substantial amount of cash. The police have received a complaint and initiated an investigation into the matter.

Mahboob Akhtar, a resident of village Badhal, provided a written statement, saying, “I am a resident of Kallar Syedan, living in England with my wife, Tahzim Akhtar, and our daughter, Tasleem Akhtar. Last night, around 11 p.m., I was present at my house with my wife and one-year-old granddaughter, Anaya Noor when there was a knock on my door. Upon opening the gate, I saw Nazar Hussain, armed with a 30-bore pistol, standing outside, accompanied by six unidentified individuals carrying sticks.”

“Nazar Hussain and the other suspects forcibly entered my house, and Nazar Hussain hit me on the head with the butt of his pistol, injuring me. Subsequently, the other culprits also beat my wife and daughter, causing them injuries. Meanwhile, one of the culprits tried to forcefully abduct my granddaughter, but we managed to regain control and save her. However, the assailants took away my daughter’s handbag, which contained five tolas of gold jewelry and a cash amount of 1.3 million rupees.”

The motive behind this attack is believed to be a land dispute. The British Pakistani Family owns several properties in Kallar Syedan, and tensions have arisen over the ownership of a particular piece of land. The investigation is ongoing, and the police are working to apprehend the culprits involved in this heinous crime.

The incident has sent shockwaves through the local community, raising concerns about the safety and security of residents. Authorities are urged to take swift action to ensure justice is served and to prevent such incidents from recurring in the future.

کلرسیداں میں ابتدائی تحقیقات کے مطابق قتل کے دونوں واقعات غیرت کے نام پر ہوئے

Two Incidents of Honor Killings Occur in Dhok Kashmirian and Dhok Makk, Initial Investigations Reveal

کلر سیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی,20،جولائی,2023)—کلرسیداں میں قتل کے دو واقعات کی ابتدائی تحقیقات میں اہم پیش رفت،ابتدائی تحقیقات کے مطابق قتل کے دونوں واقعات غیرت کے نام پر ہوئے،مقتولہ ثوبیہ نے چند روز قبل یاسر سے طلاق لی تھی مقتولہ ثوبیہ کو اسکے بھائی عثمان نے فائرنگ کر کے قتل کیا، دوسرے واقعہ میں ثوبیہ کے سابقہ شوہر یاسر نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر چھریوں کے وار سے رخسانہ اور اسکے بیٹے صغیر کو قتل جبکہ شوہر شبیر کو زخمی کیا،ایس پی صدر پولیس نفری کے ہمراہ موقع پر موجود ہیں، ایس ڈی پی او کہوٹہ کلرسیداں کی زیر نگرانی ٹیمیں تشکیل دے کر ملزمان کی گرفتاری کے لئے روانہ کی گئی ہیں، سی پی او اید خالد ہمدانی کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں اور دونوں واقعات کے ملزمان کو جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کلرسیداں میں چھریوں کے وار سے 2 افراد کے قتل کے واقعہ کا نوٹس لے لیا

Punjab IG Takes Note of the Incident of Knife Attack, Resulting in the Murder of 2 Individuals in Kallar Syedan

کلر سیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی,20،جولائی,2023)—آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کلرسیداں میں چھریوں کے وار سے 2 افراد کے قتل کے واقعہ کا نوٹس لے لیا آئی جی پنجاب نے آر پی او راولپنڈی سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی اور سی پی او راولپنڈی کو ملزم کی جلد گرفتاری کیلئے سپیشل ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ملزم کو فوری گرفتار کرکے سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے اور لواحقین کو انصاف کی فوری فراہمی کیلئے کوئی کسر نہ اٹھا رکھی جائے،

مظاہرین نے پولیس کے خلاف چھ گھنٹوں تک کلرسیداں شہر کے مین چوک پر دھرنا دیا

The protestors staged a dharna against the police for six hours at the main square of Kallar Syedan city

کلر سیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی,20،جولائی,2023)—کلرسیداں پولیس کی لاپرواہی اور غیر ذمہ دارانہ رویئے نے شہریوں کو قانون اپنے ہاتھ میں لینے پر مجبور کردیا۔مظاہرین نے پولیس کے خلاف چھ گھنٹوں تک کلرسیداں شہر کے مین چوک پر دھرنا دیا۔رکاوٹیں کھڑی کر کے پولیس کے خلاف زبردست نعرے بازی کی پولیس تمام شعبوں میں انتہائی بے بس اور ناکام نظر آئی اور اسے گھنٹوں کے احتجاج کے بعد زیر حراست دونوں افراد کو رہا کرنا پڑا۔مقامی صحافیوں تاجر رہنماوں اور مظاہرین کے نمائندوں کے پولیس سے مذاکرات کے نتیجے میں دہرنا ختم ہوا۔تفصیلات کے مطابق کلرسیداں پولیس نے علی الصبح دربار حسینی دھمالی میں نفری کے ہمراہ داخل ہو کر سجادہ نشین سائیں امجد علی اور مسلم لیگ ن کے رہنما سردار محمد آصف کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا۔جس کے بعد مقامی لوگ ان کی تلاش میں تھانے پہنچے تو پولیس نے کسی چھاپے یا گرفتاری سے لاعلمی کا اظہار کیا تو نوجوانوں نے کلرسیداں شہر کے مین چوک پر موٹرسائیکلیں اور گاڑیاں کھڑی کرکے پولیس کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے کلر پنڈی روڈ اور ملحقہ سڑکوں کو آمدورفت کے لیئے مکمل بند کردیا۔جس پر ٹریفک پولیس کے اہلکاروں نے مین چوک خالی کردیا اور مظاہرین پولیس کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔پولیس نے صورتحال کو بہتر بنانے پر کوئی توجہ ہی نہ دی اور احتجاج نے طوالت اختیار کر لی۔ ڈی ایس پی چوہدری اثرعلی نے مذاکرات اور سڑک کی بحالی کی بجائے پولیس اسٹیشن میں بیٹھنے کو ترجیح دی۔ پانچ گھنٹوں بعد مقامی صحافیوں اکرام الحق قریشی،راجہ محمد سعید،جاوید اقبال،شیخ قمر الاسلام، سید مبارک حسین شاہ نے تاجر رہنماوں زین العابدین عباس،راجہ ظفر محمود،عاطف اعجاز بٹ سے اس بابت گفتگو کی اور انہیں صورتحال میں بہتری کی تجاویز دیں۔جس کے بعد صحافی تاجر رہنما اور مظاہرین کی جانب سے سید عمیر علی شاہ و دیگر کے ہمراہ پولیس اسٹیشن پہنچے۔جہاں مسلم لیگ ن کے رہنما راجہ ندیم احمد کے علاوہ درباد حسینی چوآخالصہ کے سجادہ نشین مخدوم سید حسن ناصر نقوی،سید قاصد حسین شاہ و دیگر بھی پہنچ گئے تو پولیس نے تسلیم کیا کہ سائیں امجد اور سردار محمد اصف ان کی تحویل میں ہیں۔جب ان سے اس آپریشن کی وجہ پوچھی گئی تو ڈی ایس پی کا کہنا تھا کہ رات کو کلرسیداں میں قتل ہوئے ہمیں ملزم کے سگنل یہاں سے مل رہے تھے جب ان سے پوچھا گیا کہ رات کو کلرسیداں میں تین افراد کا قتل غیرت کا معاملہ تھا اس کا ایک مذہبی مقام سے کیا تعلق ہو سکتا ہے تو انہوں نے اس کا کوئی جواب نہ دیا۔ تاہم اس نشست کے نتیجے میں زیرحراست افراد کے بارے میں کچھ وقت مانگا گیا جس کے بعد سہ پہر تین بجے مخدوم سید حسن ناصر نقوی نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے انہیں لوگوں کی مشکلات کے پیش نظر عارضی طور پر دھرنا ختم کرنے اور مین چوک سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم دیا۔جس کے نتیجے میں فوری طور پر مظاہرین نے چوک سے رکاوثیں ہٹا کر اسے آمدورفت کے لیئے کھول دیا۔ اس سے قبل تمام بانیان مجلس نے پولیس ایکشن کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ پولیس سے ہمیشہ تعاون کرتے ہیں پولیس جس کو چاہے ہمیں بتائے ہم خود پیش کریں گے مگر پولیس کو کسی بھی امام بارگاہ میں داخل ہو کر آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے۔ ادہر اسسٹنٹ کمشنر اشتیاق اللہ خان نیازی بھی سارا دن بلدیہ دفتر موجود رہے اور وہ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کو لمحہ بہ لمحہ صورتحال سے مطلع کرتے رہے۔شام چھ بجے کے قریب کلر سیداں پولیس نے زیر حراست سائیں امجد علی اور سردار محمد آصف کو رہا کر دیا۔

پولیس نے گزشتہ شب دو واقعات میں دو خواتین سمیت تین افراد کے قتل ہونے کے دو الگ الگ مقدمات درج کر کے ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارنے شروع کر دیئے

The police registered two separate cases of murder of three persons including two women in two incidents last night and started raids to arrest the accused

کلر سیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی,20،جولائی,2023)—کلر سیداں پولیس نے گزشتہ شب دو واقعات میں دو خواتین سمیت تین افراد کے قتل ہونے کے دو الگ الگ مقدمات درج کر کے ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارنے شروع کر دیئے۔پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق قتل کے دونوں واقعات غیرت کے نام پر ہوئے ہیں۔ سات بچوں کی ماں مقتولہ کو چند روز قبل یاسر نے طلاق دے دی تھی۔مقتولہ ثوبیہ کو اس کے بھائی عثمان نے فائرنگ کر کے قتل کیا جبکہ دوسرے واقعہ میں ثوبیہ کے سابقہ شوہر یاسر نے ساتھیوں کیساتھ مل کر چھریوں کے وار کر کے مسماۃ رخسانہ اور اس کے بیٹے صغیر جو ٹی ایچ کیو ہسپتال کلر سیداں میں درجہ چہارم کا ملازم تھا کو قتل جبکہ رخسانہ کے شوہر شبیر کو زخمی کر دیا تھا۔یاسر کو شک تھا کہ اس کی سابقہ بیوی ثوبیہ کے مقتولہ رخسانہ کے بیٹے ادریس کیساتھ مراسم تھے۔ادھر پولیس نے مدثر شہزاد بٹ سکنہ ڈھوک کشمیریاں (کلر سیداں) نے مقدمہ درج کراتے ہوئے بیان کیا کہ میری 40 سالہ ہمشیرہ ثوبیہ تبسم کی شادی مسمی یاسر وزیر سکنہ مک کلر سیداں کیساتھ ہوئی تھی جس کے تین بیٹے اور چار بیٹیاں ہیں۔ایک ہفتہ قبل میری ہمشیرہ ثوبیہ تبسم نے خاوند سے طلاق لے لی اور ہمارے گھر ڈھوک کشمیریاں آ گئی۔ وقوعہ کے روز دن کے وقت میرے بھائی محمد عثمان بٹ کا اپنی ہمشیرہ ثوبیہ کیساتھ طلاق لینے کی وجہ سے معمولی جھگڑا ہوا اور میرا بھائی مبشر شہزاد اور کزن ساجد محمود اور ہمشیرہ ثوبیہ کمرہ رہائشی کے اندر موجود تھے اور کمرے کے بلب روشن تھے۔بوقت قریب رات 8بجے،میرا بھائی محمد عثمان بٹ مسلح پسٹل 30بور کمرہ رہائشی کے اندر داخل ہوا اور ہمشیرہ ثوبیہ کو للکارا کہ آج تمہیں خاوند سے طلاق لینے کا مزہ چکھاتا ہوں اور ساتھ ہی عثمان بٹ نے یکے بعد دیگرے تین فائر کئے جو ہمشیرہ کے سر اور چھاتی پر لگے جس سے وہ شدید زخمی ہو کر موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی۔ جبکہ قتل کے دوسرے مقدمے میں محمد سلیم اختر نے مقدمہ درج کراتے ہوئے بیان دیا کہ میری ہمشیرہ رخسانہ بیگم کے دو بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔محمد صغیر بڑا اور اس سے چھوٹا ادریس بٹ تھے۔ محمد صغیر ٹی ایچ کیو ہسپتال کلر سیداں میں ملازمت کرتا تھا جبکہ محمد ادریس بیرون ملک سے تقریبا 8 ماہ قبل واپس آیا۔مسماۃ ثوبیہ تبسم زوجہ یاسر وزیر کے میرے بھانجے محمد ادریس سے تعلقات تھے جو ادریس سے پیسے منگواتی تھی جس کا علم یاسر اور اس کے گھر والوں کو بھی تھا۔پانچ یوم قبل میری بھانجی شہلازوجہ محمد آصف سکنہ چکڑالی بدہال اپنے میکے گئی ہوئی تھی کہ یاسر وزیر،آصف،کاشف،احسن،اسماعیل پسران وزیر بٹ اور دو نامعلوم میری ہمشیرہ رخسانہ بیگم کے گھر آئے اور دھمکی دی کہ محمد ادریس کو ہمارے پیش کرواور اگر ایسا نہ کیا تو ہم تم سب کو مرغیوں کی طرح ذبح کر دیں گے۔میں اپنے بہنوئی محمد بشیر کے گھر آیا اور اسی مسٗلہ پر بات چیت کر رہے تھے کہ مسمیان یاسر،آصف،کاشف،احسن،اسماعیل پسران وزیر بٹ اور دو نامعلوم مسلح چھریاں میرے بہنوئی محمد بشیر کے گھر داخل ہوئے کہ محمد وزیر بھی آ گیا جس نے اپنے بیٹوں کو کہا کہ ان سب کو ذبح کر دو دو۔ان لوگوں نے ہماری عزت خراب کی ہے۔میں اور میرا بھانجا نعیم اختر بھاگ کر کمرے کے اندر چلے گئے اور کنڈی لگا لی۔اس موقع پر یاسر نے وار چھری محمد صغیر پر کیا جو اسے گردن پر لگا اور یکے بعد دیگرے چھری سے وار کئے جو محمد صغیر کو چھاتی اور ٹھوڑی پر لگے۔ آصف اور کاشف نے محمد صغیر پر چھریوں کے وار کئے جو پیٹ اور دائیں باز پر لگے۔محمد صغیر کو چھڑانے کیلئے اس کی والدہ مسماۃ رخسانہ آگے بڑھی جس پر محمد اسماعیل اور احسن نے وار چھری کئے جو رخسانہ کو چھاتی،گردن پر لگے۔محمد صغیر اور رخسانہ کو چھڑانے کیلئے محمد بشیر آگے بڑھا تو یاسر،آصف،کاشف نے وار چھری اس پر کئے جو اسے سر پر اور بائیں کنپٹی پر لگے پھر سب نے وار چھری محمد صغیر اور رخسانہ پر کئے جو ان کے جسم کے مختلف حصوں پر لگے جس سے وہ شدید مضروب ہو کر گر پڑے اور ضربات کی تاب نہ لاتے ہوئے مسماۃ رخسانہ اور اس کا بیٹا محمد صغیر موقع پر جاں بحق ہو گئے۔ جبکہ محمد بشیر کو شدید زخمی حالت میں راولپنڈی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

پیر سید محمد علی شاہ گیلانی الحسنی والحسینی سجادہ نشین درکالی سیداں المعروف بانبریاں والی سرکار کی اسپیکر اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سے اسلام آباد میں خصوصی ملاقات

Pir Syed Muhammad Ali Shah Gillani Al-Hussein Sajjad Nashin Darkali Syedan, also known as Banbriyan Walli Sarkar, had a special meeting with the Speaker of the National Assembly, Raja Pervaiz Ashraf in Islamabad

کلر سیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی,20،جولائی,2023)— پیر سید محمد علی شاہ گیلانی الحسنی والحسینی سجادہ نشین درکالی سیداں المعروف بانبریاں والی سرکار کی اسپیکر اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سے اسلام آباد میں خصوصی ملاقات۔وصلہ چوک تا درکالی سیداں تک روڈ منظور کروانے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف صاحب نے کہا کہ حلقہ کی عوام کو سہولیات فراہم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔حلقے کی ترقی کے لیئے میں دن رات کوشاں ہوں کیونکہ میں آج جس منصب پر ہوں اس کی واحد وجہ میرے حلقے کی عوام کا مجھ پر اعتماد کا اظہار ہے۔انہوں نے کہا کہ بانبریاں والی سرکار جیسے بزرگان دین کے ذریعے برصغیر پاک وہند میں اسلام پھیلا ان کی تعلیمات ہمارے لیے مشعلِ راہ ہیں کیونکہ بزرگان دین نے ہمیشہ امن، محبت اور بھائی چارے کا درس دیا۔اس موقع پر پی پی راہنما راجہ ضیافت اور پروفیسر تنویر اشرف قریشی سیکریٹری انفارمیشن پی پی پی یوسی نوردولال اینڈ کوری دولال اور دیگر احباب بھی موجود تھے۔

نامعلوم ملزمان کی رات گئے مویشیوں کے ڈیرے پر فائرنگ، ایک گائے ہلاک

Unknown suspects fired at a cattle camp late at night, one cow was killed in Dhok Morra Dhamali

کلر سیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی,20،جولائی,2023)—نامعلوم ملزمان کی رات گئے مویشیوں کے ڈیرے پر فائرنگ، ایک گائے ہلاک جبکہ دوسری شدید زخمی ہو گئی۔ پولیس نے درخواست وصول کر کے کارروائی شروع کر دی ہے۔محمد اشفاق ڈھوک موہڑہ دھمالی نے پولیس کو بتایا کہ وہ ایک نجی سکول کا پرنسپل ہے۔گزشتہ شب 9 سے 10 بجے کے درمیان میرے مویشیوں کے ڈیرے واقع چک مرزا بھلاکھر روڈ پر میرا چچا عبدالرؤف موجود تھا کہ اس دوران نامعلوم افراد نے مین گیٹ پر سیدھے فائر کئے جو گیٹ کو کراس کرتے ہوئے ڈیرے میں موجود مویشیوں کو جا لگے جس سے ایک گائے موقع پر ہی ہلاک جبکہ دوسری شدید زخمی ہو گئی۔تاہم میرا چچا خوش قسمتی سے بچ گیا اور ملزمان موقع سے فرار ہو جانے میں کامیاب ہو گئے۔

پولیس نے دوران گشت چوری کی گاڑی برآمد کر کے تھانہ کلر سیداں پولیس کے حوالے کر دی

The Shah Khaqi police recovered the stolen vehicle during the patrol and handed it over to the Kallar police

کلر سیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی,20،جولائی,2023)— پنجاب ہائی وے پٹرول شاہ خاکی پولیس نے دوران گشت چوری کی گاڑی برآمد کر کے تھانہ کلر سیداں پولیس کے حوالے کر دی۔پولیس بسلسلہ اسپیشل ناکہ بندی بغرض پڑتال اشخاص و گاڑیاں بذریعہ موبائل ایپلی کیشن موجود تھی کہ بوقت قریب آڑھائی بجے شب،سرصوبہ شاہ کی جانب سے ایک کرولا کار برنگ سفید آجی جس کو بغرض پڑتال روکا گیا۔بعد ازدریافت،ڈرائیور نے اپنا نام و پتہ منیب حسین سکنہ تحصیل ڈڈیال آزاد کشمیر بتایا۔مزید گاڑی کی رجسٹریشن بذریعہ موبائل فون اپلی کیشن چیک کرنے پر گاڑی کا اسٹیٹس” سٹولن وہیکل ”شو ہوا اور گاڑی مذکورہ بالا مقدمہ نمبر 180/2016بجرم 365/392ت پ تھانہ صدر پسرور سیالکوٹ میں مطلوب پائی گئی۔مزید برآن مذکورہ بالا گاڑی تھانہ میں موجود پی ٹی سی ایل نمبر پر ڈیوٹی پر موجود محمد رضوان نائب محرر سے گاڑی بالا کی بابت دریافت کرنے پر اس نے بتایا کہ گاڑی ایل ای سی 8209-09کرولا سفید مقدمہ بالا میں مطلوب اور مدعی مقدمہ محمد یعقوب سکنہ سبل پور تحصیل پسرور ضلع سیالکوٹ کے موبائل فون پر رابطہ کرنے پر معلوم ہوا کہ گاڑی مذکورہ اس کی ملکیت ہے جس کے بعد گاڑی بالا بذریعہ فرد بطور وجہ ثبوت قبضہ پولیس میں لے کر تکمیل فرد کی گئی۔

ڈڈیال کلرسیداں روڈ کو بلا تاخیر بلا رکاوٹ آمدورفت کے قابل بنانے کی ہدایات جاری

Instructions issued to make the Dadyal Kallar Syedan road accessible without delay

کلر سیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی,20،جولائی,2023)—آزاد ریاست جموں و کشمیر کے وزیر چوہدری اظہر صادق نے ڈڈیال کلرسیداں روڈ کو بلا تاخیر بلا رکاوٹ آمدورفت کے قابل بنانے کی ہدایات جاری کردیں۔ انہوں نے اسسٹنٹ کمشنر ڈڈیال سردار فیصل مغل اور ایس ڈی او شاہرات اشتیاق عباسی کو دھانگلی کلرسیداں روڈ سے پتھر ہٹا کر سڑک کو گاڑیوں کی آمدورفت کے لیئے بحال رکھنے کی ہدایت دی جس پر محکمہ شاہرات نے مشینری سڑک پر منتقل کردی۔یادرہے کہ بارش کے باعث سڑک پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث حادثات رونما ہو رہے ہیں۔

ملک محمد فیاض کے فرزند محمد حسنین فیاض کی تقریب نکاح ڈنمارک میں ہ ظہورالہی کی دختر ل کے ساتھ سرانجام پائی

The marriage ceremony of Mohammad Hasnain Fayyaz, the son of Malik Muhammad Fayaz, was performed in Denmark with the daughter of Zahoor Elahi

کلر سیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی,20،جولائی,2023)—گولین اور اسلام اباد کے معروف تاجر ملک محمد فیاض کے فرزند محمد حسنین فیاض کی تقریب نکاح ڈنمارک میں ہ ظہورالہی کی دختر ل کے ساتھ سرانجام پائی جس میں ملک محمد فیاض کے علاوہ ناروے سے حاجی ملک سلمیان آف کلر سیداں،حاجی گلفراز آف ناروے،محمد سعید،محمد سرفراز،فیضان ایڈوکیٹ،رضوان گلفراز ناروے،ظہور الہی،شاہد کمال خان،نصیرالدین،غلام رسول،ظفر رزاق یوکے کے علاوہ شمش رزاق اور دیگر نے شرکت کی اور ملک محمد فیاض کو بیٹے کی رسم نکاح پر دلی مبارکباد دی

Show More

Related Articles

Back to top button