کلرسیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم، اکرام الحق قریشی,22،مارچ,2023)—چوہرے قتل کیس میں نامزد ملزم نصیر عرف سیری کی خود کشی کے بعد نعش کو سپردخاک کرنے کا مسئلہ سنگین ہو گیا پوسٹمارٹم کے بعد لواحقین نے نعش وصول کرنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ وہ اسے وصول کریں گے نہ ہی مقامی قبرستان میں سپرد خاک کریں گے جس کے بعد پولیس نے چیف آفیسر بلدیہ صاحبزادہ عمران اختر سے رابطہ کرکے نعش کو لاوارث قرار دے کر کلرسیداں کے قبرستان میں سپرد خاک کرنے کو کہا گیا جس کے بعد قبرستان کمیٹی نے جب نعش کو شناخت کرلیا تو انہوں نے بھی یہ کہہ کر سپردخاک کرنے سے انکار کردیا کہ نعش لاوارث نہیں ہے اس نے چار افراد کو قتل کرکے خودکشی کی ہے ہم اسے دفن نہیں کرسکتے۔گاؤں سالگراں کے معززین کے متفقہ فیصلے کے نتیجے میں نعش کو آبائی قبرستان میں دفنانے کی اجازت نہ ملنے پر اس کی دو شادی شدہ بہنوں نے بھی اپنے بھائی کی نعش کو وصول کرنے سے انکار کر دیا تھاجس کی وجہ سے پولیس نعش واپس لے آئی۔یاد رہے کہ متوفی نصیر نے چار ایام قبل دو خواتین سمیت چار افراد کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا اور بعد اس نے خود پر بھی فائرنگ کرکے زندگی کا خاتمہ کر لیا تھا۔
Kallar Syedan (Pothwar.com, Ikram ul Haq Qureshi, 22, March 2023)- After the suicide of Naseer alias Siri, the named accused in the four people murder case, the problem of disposing of the dead body became serious as the family refused to receive the dead body after the post-mortem. The family refused and said that they will not receive it nor bury it in the local family cemetery, after which the police contacted the chief officer of the municipality, Sahibzada Imran Akhtar, and declared the body as abandoned and asked him to bury it in the cemetery of Kallar Syedan. After which, when the cemetery committee identified the body, they also refused to bury it saying that the body is not abandoned, it has committed suicide by killing four people, we cannot bury it. As a result of the decision, Naseer Akhtars two married sisters also refused to receive their brother’s body, and are not allowed to bury it in the ancestral cemetery, due to which the police brought the body back. It should be remembered that the deceased Naseer Akhtar Four days ago, murdered four people, including two women, and later he shot himself and ended his life.
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد اور ملحقہ علاقوں میں شدید زلزلے کے جھٹکے
Severe earthquake shocks in Pakistan’s capital Islamabad and adjacent areas
کلرسیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم، اکرام الحق قریشی,22،مارچ,2023)—پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد اور ملحقہ علاقوں میں شدید زلزلے کے جھٹکے،لوگ استغفراللہ اور کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے،زلزلے کا مرکز تاجکستان بتاتا جاتا ہے جہاں 7’7 کا زلزلہ آیا ہے پاکستان میں رات 8 بج کر 49 منٹ پر زلزلے کی شدید جھٹکے محسوس کیئے گئے لوگ خوفزدہ ہو کر کلمہ طیبہ اور استغفراللہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے پاکستان میں زلزلے کی شدت 5’5 تھی راولپنڈی ریسکیو 1122 کنٹرول روم میں زلزلہ کی وجہ سے پانچ مختلف جگہوں سے پانچ افراد کے زلزلہ کی وجہ سے بے ہوش ہونے، اور ایک لوکیشن سے ایک شخص کے کھڑکی سے چھلانگ لگانے کی کال موصول ہوئی موصول ہوئی، جس پر قریبی ایمبولینسیں موقع پر پہنچی، مریضوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرتے ہوئے ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ اسلام آباد گولڑہ شریف میں زلزے سے متاثرہ عمارت خداداد ہائیٹس ای لیون سے رہائشیوں کو مکمل طور پر نکال لیا گیا,رہائشی عمارت کے باہر پارکنگ میں موجود،عمارت کے اندر جانا ممنوع قراررہائشی عمارت خالی کروانے کے باعث بڑی تعداد میں فیملیز باہر موجود زلزلے کی شدت کے بعد رہائشی عمارت کی حفاظتی دیواروں میں دراڑیں پڑ گئی اپر سوات میں بڑی تباہی، انفراسٹرکچر تباہ ابھی تک 120 افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا اور اپر دیر میں بھی ۔۔۔۔ 30 افراد اور شانگلہ میں بھی۔۔۔40 افراد ضلع بھر میں ایمرجنسی نافذ زلزلے کے بعد اپر سوات میں مکانات گرنے کی اطلاعات ہیں ابھی تک کی اطلاعات کے مطابق5 افراد جانبحق اور 120 زخمی ہاسپٹل لائے جا چکے ہیں ,سوات مدین بحرین کی ہاسپٹلز میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے
اسلام آباد سمیت ملک کے دیگر شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکوں کے بعد پہلا آفٹر شاک،ریکٹر اسکیل پر 3.7 ریکارڈ کی گئی ہے،آفٹر شاکس 10بجکر 43 منٹ پر ریکارڈ ہوا زلزلے کا مرکز افغانستان کا ہندوکش پہاڑی سلسلہ تھا، زلزلہ کی گہرائی ریکٹر اسکیل پر 156 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی اسلام آباد۔وزیراعظم محمد شہباز شریف کی اب سے کچھ ہی دیر پہلے آنے والے زلزلے کے حوالے سے خیریت اور سلامتی کی دعا،وزیراعظم نے دعا کی الله تعالیٰ سب کو اپنے حفظ و امان میں اور ملک کو ہر آفت سے محفوظ رکھے۔وزیراعظم کی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور دیگر متعلقہ اداروں کو کسی بھی نا گہانی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایت
لوسر کچرا کنڈی کے خلاف عوام علاقہ نے متحد ہوکر احتجاجی کیمپ قائم کررکھا ہے
The people of the area have united and set up a protest camp against the Loser Garbage Dump
کلرسیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم، اکرام الحق قریشی,22،مارچ,2023)—لوسر کچرا کنڈی کے خلاف عوام علاقہ نے متحد ہوکر احتجاجی کیمپ قائم کررکھا ہے جنہوں نے تحصیل ہائے کلرسیداں،کہوٹہ،گوجرخان،راولپنڈی شہر اور ضلع اسلام آباد کے کچرے کی لوسر کچرا کنڈی میں منتقلی روک دی ہے۔انتظامیہ نے مظاہرین کے خلاف مقدمات درج کرنے کی سفارش کر دی ہے جبکہ گزشتہ چھ ایام سے سینکڑوں لوگ احتجاجی کیمپ میں موجود ہیں جن کا کہنا ہے کہ پچیس برس قبل مقامی لوگوں کو اعتماد میں لیئے بغیر لوسر میں کچراکنڈی قائم کرکے راولپنڈی ویسٹ منیجمنٹ کمپنی نے راولپنڈی اسلام آباد اضلاع اور ملحقہ تحصیلوں کا تمام کچرا لوسر میں منتقل کرکے مقامی لوگوں کی زندگیاں جہنم بنا دی ہیں۔ تعفن کے ساتھ ساتھ میلوں دور کے دیہات و قصبات میں زیرزمین پانی ناقابل استعمال ہونے سے سنگین مسائل جنم لے چکے ہیں۔ لوسر کے نواحی دیہات ضلع راولپنڈی کی سبزیات کی ضرورت کو پورا کرتے تھے وہاں کنوؤں اور زیر زمین پانی خراب ہونے سے سبزیوں کے باغات اجڑ گئے۔مقامی کاشتکار بے روزگار ہو گئے مگر انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہوئی جس کے بعد مقامی لوگوں نے سر جوڑ لیئے اور سب ایک ہی نقطے پر متحد ہو گئے کہ اب وہ یہاں مزید کچرا منڈی برقرار نہیں رہنے دیں گے۔انہوں نے کچرے کی سپلائی بند کر کے قریب ہی احتجاجی کیمپ قائم کر لیا ہے جہاں تمام دیہات کے لوگ ایک ساتھ موجود ہیں اور صورتحال پر سراپا احتجاج ہیں اور انہوں نے اس بات کا عہد کرلیا ہے کہ وہ لوسر میں اب کچراکنڈی کو مزید برقرار نہیں رہنے دیں گے۔پیپلزپارٹی ضلع راولپنڈی کے صدر چوہدری ظہیر محمود،جماعت اسلامی کے رہنما خالد محمود نے کیمپ کا دورہ کیا اور وہاں موجود احتجاجی لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہ وہ متاثرین کے ساتھ ہیں کچرا کنڈی نے علاقے میں تعفن کے علاؤہ زیرزمین پانی کو بھی زہر آلودہ کردیا ہے جس سے مقامی آبادی کو سنگین خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔ انہوں نے پنجاب حکومت سے متاثرین کے مسائل پر جلد مذاکرات کا بھی مطالبہ کیا اور خبردار کیا کہ اگر انتظامیہ نے اس مسئلہ کی سنگینی کا احساس نہ کیا تو پھر ہم سب لوگ اس احتجاجی کیمپ کا حصہ بننے پر مجبور ہو جائیں گے۔ادہر راولپنڈی ویسٹ منیجمنٹ کمپنی نے رابطہ کرنے پر بتا یا کہ مظاہرین نے گزشتہ چھ ایام سے کچرے کی سپلائی بند کر رکھی ہے دو افراد کے خلاف مقدمے کے اندراج کے لیے پولیس سے رجوع کر لیا گیا ہے دیگر افراد کے خلاف بھی قانونی کاروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔
صوبائی حلقہ پی پی 7/8 میں کاغذات نامزدگی کا سلسلہ جاری
The series of nomination papers continues in the provincial constituency PP 7/8
کلرسیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم، اکرام الحق قریشی,22،مارچ,2023)—صوبائی حلقہ پی پی 7/8 میں کاغذات نامزدگی کا سلسلہ جاری،آج آخری دن ہے اب تک کسی بھی امیدوار نے دوسرے امیدوار پر کوئی داخل ہی نہ کیا۔پی پی 7 سے پی ٹی آئی کے غلام مرتضی ستی، طارق محمود مرتضی،راجہ وحید،کرنل شبیر اعوان،حافظ سہیل اشرف ملک،مسلم لیگ ن کے راجہ ندیم احمد،ڈاکٹر محمد عارف قریشی،راجہ صغیر احمد،بلال یامین ستی،پیپلز پارٹی کے چوہدری ظہیر محموداور چوہدری رضوان کلیال، ٹی ایل پی کے کرنل وسیم جنجوعہ کے کاغذات نامزدگی درست قرار پائے ہیں۔پی پی 8 سے پی ٹی آئی کے چوہدری جاوید کوثر،فرخ محمود سیال،راجہ سہیل عباس کیانی،پیپلز پارٹی کے راجہ خرم پرویز،راجہ شاہ رخ پرویز،چوہدری محمد اعظم پرویز، راجہ محسن علی صغیر بھٹی،مسلم لیگ ن کے افتخار احمد وارثی،راجہ طلال خلیل،چوہدری خرم زمان،چوہدری محمد جمیل کے کاغذات نامزدگی درست قرار پائے۔ سابق صوبائی وزیر چوہدری محمد ریاض سمیت دیگر کے کاغذات کی جانچ پڑتال آج ہو گی۔
حکومت کی جانب سے مفت آٹے کی فراہمی کے نام پر ڈرامہ بازی دوسرے دن بھی جاری
The drama in the name of providing free flour by the government continues for the second day
کلرسیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم، اکرام الحق قریشی,22،مارچ,2023)—حکومت کی جانب سے مفت آٹے کی فراہمی کے نام پر ڈرامہ بازی دوسرے دن بھی جاری رہی،ہزاروں مردو خواتین کو آٹے کے حصول کے لیئے نہ صرف گھنٹوں دھکے کھانے پڑے بلکہ حکومتی سسٹم بیٹھ جانے سے سینکڑوں خواتین سارا دن لائنوں میں کھڑی رہ کر بھی آٹے کے بغیر گھروں کو لوٹ گئیں۔تفصیلات کے مطابق تحصیل انتظامیہ محکمہ مال اور بلدیہ کلرسیداں کے افسران و اہلکار کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے ساتھ مفت آٹے کی بغیر تعطل فراہمی کے لیئے ہمہ وقت کوشاں ہیں مگر محکمہ خوراک کی ایپ بار بار بیٹھ جانے سے سارا نظام تلپٹ ہو جاتا ہے۔دوسرے روز بھی ہزاروں افراد کلرسیداں سے مفت آٹا حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے مگر اس کے ساتھ ساتھ دوسرے روز بھی سینکڑوں خواتین و حضرات سارا سارا دن لائنوں اور دھکم پیل کے باوجود آٹا حاصل کرنے میں ناکام رہے۔جو لوگ آٹے کے حصول میں کامیاب رہے وہ پورے دن کے انتظار اور دھکم پیل پر حکومت کو برا بھلا کہہ رہے تھے اور دوسری جانب ایسے لوگوں کی تعداد بھی سینکڑوں میں تھی جنہیں اپنے موبائل پر میسج ملا تھا کہ آپ تین بیگ مفت آٹے کے حقدار قرار پائے ہیں جب یہ لوگ کلرسیداں کاؤنٹر پر پہنچے تو وہاں محکمہ خوراک کا یا تو بار بار سسٹم ہی بیٹھ جاتا یا پھر وہ شناختی کارڈ کو اسکین کرنے سے معزور ہو جاتا کئی لوگوں سے تو کہا گیا کہ آپ آٹا لے چکے ہیں جس پر ان کے ہاتھوں کے طوطے ہی آڑ گئے۔بیشتر شناختی کارڈوں کو ایپ تصدیق ہی نہیں کر پا رہی تھی جس سے بدنظمی اور دھکم پیل کے مناظر دیکھنے کو ملتے تھے اس طرح آٹا لینے اور نہ وصول کرنے والے سبھی مفت آٹے کی فراہمی کو حکومتی ڈرامہ بازی اور شعبدہ بازی قرار دے کر حکمرانوں کو برا بھلا کہتے رہے۔
مسلم لیگ ن کے امیدوار حلقہ پی پی سات ڈاکٹر محمد عارف قریشی کا دورہ کلرسیداں
PML-N candidate PP-7 Constituency Dr. Muhammad Arif Qureshi visited Kallar Syedan
کلرسیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم، اکرام الحق قریشی,22،مارچ,2023)—مسلم لیگ ن کے امیدوار حلقہ پی پی سات ڈاکٹر محمد عارف قریشی کا دورہ کلرسیداں،کارکنوں کا خیرمقدم اور ٹکٹ ملنے کی صورت میں بھرپور تعاون کی یقین دھانی کرا دی۔ڈاکٹر محمد عارف قریشی نے کہا کہ کہوٹہ کلر کے عوام کے اصرار پر کاغذات نامزدگی داخل کروائے ہیں ماضی کی محرومیوں کے ازالے اور لیگی کارکنوں کو ان کا حق اور جائز مقام دینے کے لیئے اب عملی اقدامات کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں ہمیشہ ترقی اس وقت ہوتی ہے جب مسلم لیگ ن اقتدار میں ہوتی ہے مگر ہم اس کریڈٹ کو کیش کرانے میں ناکام رہتے ہیں۔ انہوں نے لیگی کارکنوں سے تعاون کی درخواست کی تو کارکنوں نے کہا کہ وہ آپ کی مسلم لیگ ن کے لیئے دی جانے والی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں اگر مسلم لیگ ن کی قیادت نے آپ کو امیدوار نامزد کیا تو کلرسیداں کا ہر کارکن آپ کی انتخابی مہم کو اپنی ذاتی مہم کے طور پر چلائے گا۔
پولیس کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کے پولیس نے مختلف مقامات پر چھاپے مارے
The police raided various places after the police rounded up the workers of Pakistan Tehreek-e-Insaaf
کلرسیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم، اکرام الحق قریشی,22،مارچ,2023)—کلرسیداں پولیس کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کے پولیس نے مختلف مقامات پر چھاپے مارے،پولیس نے پی ٹی آئی تحصیل کلر سیداں کے نائب صدر چوہدری ظفر اقبال کو دوبیرن کلاں اور ناصر کلیال کو چوکپنڈوری سے گرفتار کر لیا۔پولیس نے سابق ٹاؤن ناظم حافظ سہیل اشرف ملک،گلفراز بٹ،راجہ عثمان مانی کے گھر پر بھی چھاپے مارے وہ پولیس کے ہتھے نہ چڑھ سکے۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر راولپنڈی ڈاکٹر عامر شیخ نے ٹی ایچ کیو ہسپتال کلر سیداں کا دورہ کیا
District Health Officer Rawalpindi Dr. Amir Shaikh visited THQ Hospital Kallar Syedan
کلرسیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم، اکرام الحق قریشی,22،مارچ,2023)— ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر راولپنڈی ڈاکٹر عامر شیخ نے ٹی ایچ کیو ہسپتال کلر سیداں کا دورہ کیا انہوں نے مریضوں کے علاج معالجہ کیلئے بنائے گئے تمام کاؤنٹرز کا معائنہ کیا اور معلومات حاصل کیں۔ایم ایس ڈاکٹر محمد سہیل اعجاز اعوان اور ڈاکٹر عابد حسین شاہ نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کو ہفتہ صحت کی افادیت کے حوالے سے تفصیلا بریفنگ دی۔
گورنمنٹ بوائز ہائی سکول بھکڑال میں منعقدہ ایک تقریب
A function organized at Government Boys High School Bhakral
کلرسیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم، اکرام الحق قریشی,22،مارچ,2023)— سب ڈویژنل فاریسٹ آفیسر کلر سیداں تنویر شہزاد نے یوم جنگلات کے عالمی دن کے موقع پر گورنمنٹ بوائز ہائی سکول بھکڑال میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنگلات کا وجود کسی بھی ملک کے ماحول،معیشت،ترقی اور شہریوں کو مختلف جہتوں سے توانائی فراہم کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جنگلات ماحولیات آلودگی میں کمی کا باعث بنتے ہیں جبکہ درختوں پر لگے پھل تجارت اور ان سے حاصل ہونے والی لکڑی،کاغذ،لیٹکس اور طب کیلئے اہم اشیاء کسی ملک کی معیشت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کے صحت مند ماحول اور مستحکم معیشت کیلئے اس کے 25فیصد رقبے پر جنگلات کا ہونا ضروری ہے۔اس موقع پر محکمہ جنگلات کے عملے کی جانب سے طلبہ میں انفرادی طور پر پودے لگانے اور اس کی دیکھ بھال کا تصور پختہ کیا گیا تا کہ ان کے ایام جوانی کیساتھ ساتھ ان کے لگائے گئے اشجار بھی جوان ہو کر ان گنت فوائد کا سبب بن سکیں۔ اس دوران سکول کے احاطہ میں مختلف اقسام کے 350پودے لگائے گئے۔