AJKDailyNewsHeadlinePothwar.com
Chakswari, AJK: Farewell party given by the staff on the occasion of the retirement of Muhammad Ajaib, former AEO, President, Teacher, Government Boys Middle School, Aadh Pillai.
محمد عجائب سابق اے ای او صدر معلم گورنمنٹ بوائز مڈل سکول آدھ پلائی کی ریٹائرمنٹ کے موقع پرسٹاف کی جانب سے دی گئی الوداعی پارٹی
چکسواری ؛ (پوٹھوار ڈاٹ کام، اللہ دتہ بسمل ،23 ,جنوری، 2023)—صاحبزادہ سیدابرار حسین شاہ ڈویژنل ڈائریکٹرایلیمنٹری اینڈسیکنڈری سکولز ڈویژن میرپورنے کہا ہے کہ محمد عجائب نے جو محکمہ تعلیم میں 43سالہ شاندارخدمات انجام دی ہیں مدتوں یادرکھی جائیں گی آج جو ان کی ریٹائرمنٹ پر الوداعی تقریب منعقد کی گئی ہے یہ اس کا عکس ہے گورنمنٹ ملازم کو اس انداز میں سروس کرنی چا یئے کہ جب ریٹائرہو تو اسی طرح محفل سجے اور لوگ خراج تحسین پیش کریں محمد عجائب نے صدر معلم کی حیثیت سے اور پھر پانچ سال اے ای او رہے ان کی اعلیٰ خدمات محکمہ تعلیم میں آنے والے لوگوں کیلئے قابل تقلید مثال ہے ا ساتذ ہ کا یہ ہی سب سے بڑا اعزاز ہے کہ جب ریٹائر ہوں تو لوگ اس کو یاد رکھیں اور عزت کی نگاہ سے دیکھیں میرے دفتر میں جو لوگ جاتے ہیں ان کوکبھی مایوس نہیں کیا ان خیالات کااظہار انہواں نے محمد عجائب سابق اے ای او صدر معلم گورنمنٹ بوائز مڈل سکول آدھ پلائی کی ریٹائرمنٹ کے موقع پرسٹاف کی جانب سے دی گئی الوداعی پارٹی کے موقع پرمنعقدہ پروقارتقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیاہے اس موقع پر اس موقع پر سردار تاسف شاہین مرکزی صدر آ زاد کشمیر سکول ٹیچرزآرگنائزیشن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس دھرتی سے تعلق رکھنے والا قوم کا معمار اپنے مذہب اپنے عقیدے کی حفاظت کیلئے ہر مشکل بردداشت کرے گا اور ہر سازش کو ناکام بنا ئے گا خواہ وہ سازش کسی طرح کی بھی ہو محکمہ تعلیم کے اندرباہر بیٹھے شخص اور اس این جی اوز کی ہوجسے شامل کیا جارہا ہے بدوں قوانین بدوں رول جس طرح نظام کتب سازی میں مختلف فاونڈیشن کو شامل کیا جارہا ہے آنے والے وقت میں ہمارے بچوں کے ذہن کی آ بیاری کرینگے ان بچوں کے ذہن میں کچھ آگ لگانے کی کوشش کی جائے گی نظام سازی کا اختیار حکومت اور محکمہ تعلیم کے پاس ہوتا ہے کسی فاونڈیشن کو شامل کرنا ضرور کوئی سازش ہے بڑے منظم انداز میں یہ فاونڈیشن اساتذہ کی ٹریننگ کا ٹھیکہ لے رہی ہے کن وجوہات کی بنیاد پر حکومست سے معاہد ہ ہوا ہے کون ہے وہ فاونڈیشن اس کو کیا غرض ہے آ زاد کشمیرک اساتذہ کرام کو یہ سوچنے کی ضرورت ہے ایک آرگنائزیشن کیونکر اپنے پاس سے پیسہ لگا کر اساتذہ کی ٹریننگ کررہی ہے ضرور کوئی سازش ہے زمہ داران توجہ دیں کچھ کتب بھی بغیر پراسسنگ کے ان لوگوں کے حوالے کی گئی ہیں آپ بنا کر دیں کیا میرا استاد کتاب نہیں بنا سکتا اس پر ضرور سوچیں اس موقع پر صدرتقریب ڈپٹی ڈی ای او چودھری اورنگزیب صدرمعلم صوفی محمدیعقوب شہیدگورنمنٹ ہائی سکول ڈھانگری بالافیض پورشریف چودھری محمد سعید عالم مرکزی نائب صدر آزادکشمیر ہیڈماسٹرزاینڈسیکنڈری آفسیرز ایسوسی ایشن آفتاب بزمیاخلاق احمد دانش ظہیر شہزاد بٹ عبدالرحمان لقمان عبدالکریم راشد پرویز محمد رشید الطاف حسین قار ی حفیظ الرحمن محمد عبید سمیت دیگرنے بھی خطاب کیا جبکہ نظامت کے فرائض مدرس شفقات حسین نے سر انجام د یئے آخر میں تما اساتذہ نے ریٹائر ہونے والے صدرمعلم وسابق اے ای او محمد عجائب کو بہترین خدمات کے ااعتراف میں ہار پہنا کر قیمتی تحفے دے کر خراج تحسین پیش کیا گیا۔ مقررین نے محمدعجائب کوعزت اوروقار کیساتھ ریٹائرہونے دلی مبارک بادپیش کی ہے مہمان مدرس محمدعجائب نے مقررین کے پرخلوص جذبات پرشکریہ اداکیاتقریب میں شرکت کرنے پرتمام مہمانوں کاشکریہ اداکیاگورنمنٹ مڈل سکول آدھ پلائی کے سٹاف کاپرخلوص الوداعی پارٹی کے اہتمام اورپرقار الوداعی تقریب کے انعقاد پردلی شکریہ اداکیاہے طلبہ اوراساتذہ کے جذبات پرانہیں خراج تحسین پیش کیاتقریب کے آخرمیں دعاکرائی گئی چودھری عبدالکریم (ر) صدرمعلم نے دعاکرائی
چکسواری ؛ (پوٹھوار ڈاٹ کام، اللہ دتہ بسمل ،23 ,جنوری، 2023)—قومی اتحاد پارٹی کے چیئر مین سردار عبدالرحمان خان نے آزاد کشمیر حکومت کا عوام پر آٹے کی قیمتوں میں اضافے کا بم گرانے کے عمل کو عوام دشمن قراردیا اور اس ظالمانہ اقدام کی بھر پور مذمت کی انہوں نے کہاکہ 2021کے عام انتخابات میں ہر پارٹی نے حصہ لینے کیلئے اپنا منشور دیا تھا کیا آ زاد کشمیرکی موجودہ حکومت نے اس وقت اپنے منشور میں آ ٹے کی قیمتوں میں پچاس فیصد اضافے کا اعلان کر رکھا تھا انہوں نے پارٹی کی طرف سے جاری پریس ریلیز میں کہا کہ آ زاد کشمیر میں عوام کے ساتھ اس قسم کے کھلواڑ نہیں کرنے دینگے انہوں نے کہاکہ اس وقت بھارت کے زیر قبضہ لوگوں پر منفی اثرات مر تب ہورہے ہیں آ زاد کشمیر کے ممبران پارلیمنٹ ہوش کے ناخن لیں کل کلاں اگر بھارت نے ایسے کیا تو اس کازمہ دارآ زاد کشمیر حکومت ہوگی انہوں نے آ زاد کشمیر کی عوام کو یہ بھی کہاکہ وہ اپنے ان سیاسی رہنماؤں جوسابق الیکشن میں امید وار تھے اور جن کو ووٹ دئے ان سے احتجاج کریں اور اس اضافے کے خلاف احتجاج کریں اور اپنے اپنے پسند کے اورجن کوووٹ دیئے ہوئے ہیں اس اضافے کا قرار دے کران سے وصولی کریں سردار عبدالرحمان نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ گزشتہ انتخابات میں امید وار تھے انہیں ووٹ د ینے والے آٹے کی اضافی قیمت ان سے وصولی کیلئے رابطہ کرسکتے ہیں۔
چکسواری ؛ (پوٹھوار ڈاٹ کام، اللہ دتہ بسمل ،23 ,جنوری، 2023)—چکسواری کی مشہور سیاسی سماجی و کاروباری شخصیت چودھری فضل داد خا ن برطا نیہ سے وطن واپس پہنچ گئے ان کے رشتہ داروں دوست احباب نے ان کے گھر تلواڑہ میں جا کر ملاقاتیں کی تفصیلات کے مطابق سیاسی سماجی وکاروباری شخصیت چودھری محمد اقبال کے بھائی چودھری فضل داد خا ن اپنے بیٹے چودھری امجد خان کے ہمراہ گزشتہ روز اپنے ابائی گاؤں تلواڑہ چکسواری میں پہنچ گئے ہیں چودھری فضل داد خا ن چکسواری کے سیاسی حلقوں میں ایک جانی پہچانی شخصیت ہیں سماجی جی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں ان کا وسیع حلقہ احباب ہے وہ رادھرم برطا نیہ میں مقیم ہیں جو اپنے گھر تلواڑہ چکسواری میں ایک ماہ قیام کے بعد دوبارہ اپنے بیٹے چودھری امجد خا ن اور بھائی چودھری محمد اقبال کے ہمراہ واپس برطا نیہ چلے جائیں گے۔
چکسواری ؛ (پوٹھوار ڈاٹ کام، اللہ دتہ بسمل ،23 ,جنوری، 2023)— نو منتخب کونسلر رٹھوعہ محمد علی وارڈ خالق آباد راجہ ظہور حسین نے کہاکہ اللہ تعالیٰ کی مہربانی اور حلقہ کے لوگوں کے بھرپور اعتماد سے مجھے عوام کی خدمت کرنے کا موقع ملا ہے میں نے الیکشن بھی عوامی خدمت کے جذبے کے تحت ہی لڑا ہے جس کے باعث لوگوں نے میری بھر پور حوصلہ افزائی کی ہے جس کیلئے میں ان کا شکرگزار ہوں ان خیالات کااظہار انہوں نے اوصاف سے گفتگوکرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندوں کا کام ہی عوام کی خدمت کرنا ہوتا ہے خالق آباد کی وارڈ اندر جو بھی مسائل ہیں ترجیح بنیادوں پر حل کرانے کیلئے لوکل گورنمنٹ کے نوٹس میں لا ؤں گا اور حکومتی فنڈز کا ایک ایک پیسہ عوام کی فلاح وبہبود پر خرچ کروں گا کونسلر راجہ ظہوار حسین نے کہا کہ یونین کونسل کی وارڈ خالق آباد کے جوبھی ترقیاتی کام ہونے باقی ہیں وہ سب میرے علم میں ہیں۔
چکسواری ؛ (پوٹھوار ڈاٹ کام، اللہ دتہ بسمل ،23 ,جنوری، 2023)—محکمہ ان لینڈ ریونیو کے ملازمین کی علامتی ہڑتال چھٹے روز میں جاری۔اب تک ملازمین روزانہ دو گھنٹے علامتی ہڑتال کرتے ہے ہیں۔مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں 24جنوری تک ہڑتال جاری رہے گی 25جنوری کو دفاتر کو تالہ لگا کر ہڑتال کریں گے۔محکمہ ان لینڈ ریونیو کے ملازمین نے مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں دفاتر کو تالا لگانے کی دھمکی دے دی۔تفصیلات کے مطابق محکمہ ان لینڈ ریونیو نے اپنے مطالبات پورے کروانے کے لئے چھ روز سے ہڑتال کر رکھی ہے۔پہلے مرحلے میں ملازمین نے بازوؤں پر کالی پٹیاں باندھ کر دو گھنٹے کی علامتی ہڑتال جاری رکھی۔ لیکن حکام بالا کی جانب سے مطالبات منظور نہ کئے جانے کی بناء پر 25جنوری سے دفاتر کو تالے لگانے کی دھمکی دے دی ہے۔ ملازمین نے مطالبہ کیا ہے کہ غیر جریدہ ملازمین کی ترقیابی اور عدالتی حکم کے باوجود منتقل کی گئی آسامیوں کو واپس نہ کرنے کے خلاف ہڑتا ل کر رکھی ہے۔چکسواری سرکل 16میں بھی ملازمین نے دن 11بجے سے دن 1بجے تک ہڑتال جاری رکھی۔ ملازمین کا کہنا تھا کہ مرکزی تنظیم کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہمارے جائز مطالبات پورے نہ کئے گئے تو ہم بھی دیگر ملازمین کے ساتھ تالا بند ہڑتال پر جائیں گے۔ ہمارے جائز مطالبات ایسی ان ہونی نہیں کہ انھیں تسلیم نہ کیا جا سکے۔ہمارے جائز مطالبات پورے کئے جائیں بصورت دیگر ہم کام نہیں کریں گے۔ DPCُُُٓٓٓٓٓٓٓٓاپ گریڈیشن،ڈیٹ پیکج اور قواعد میں ترمیم دا پرفارمنس الاؤنس اور 2009سے خالی آسامیوں پر ایڈہاک تقرریاں نہ کی جائیں۔منتقل شدہ آسامیوں کو واپس لایا جائے۔ ان مطالبات کی منظوری تک ہماری ہڑتال جاری رہے گی۔
چکسواری ؛ (پوٹھوار ڈاٹ کام، اللہ دتہ بسمل ،23 ,جنوری، 2023)—چکسواری بازار کے معروف تاجر حاجی ملک سکندر نے کہا ہے کہ بلدیہ چکسواری اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے سے تا حال قاصر ہے۔سہولت ایک روپیہ کی نہیں جرمانے دو دو ہزار روپے کئے جا رہے ہیں۔ایڈمنسٹریٹر میونسپل کمیٹی چکسواری جرمانے کرنے سے پہلے تاجروں خصوصاً بیکریوں،ہوٹلوں اور پکوائی سنٹرز پر جانے والا پانی ہی صاف نہیں۔آج تک چکسواری میں بلدیہ پینے کا صاف پانی فراہم کرنے سے قاصر رہی ہے۔ہوٹلوں اور بیکریوں پر صفائی کا نظام چیک کرنے سے پہلے پینے کا صاف پانی فراہم کیا جائے۔پھر اگر صفائی نہ ہونے اور معیار برقرار نہ ہونے کی وجہ سے جرمانے کئے جائیں تو جائز بھی ہے۔ چکسواری بازار میں پینے کا صاف پانی فراہم کیا جائے۔ملک سکندر کا بلدیہ چکسواری کے افسران بالا سے مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق چکسواری کے معروف تاجر ملک سکندر نے کہا ہے کہ بلدیہ چکسواری پہلے تاجروں اور کمرشل اداروں کو صاف پانی فراہم کرے پھر ہم سے صفائی کا مطالبہ کرے۔ کھانے پکانے اور دیگر لوازمات کا بنیادی جز پانی ہے اگر بلدیہ کی جانب سے فراہم کیا جانے والا پانی ہی صاف نہیں تو بلدیہ ہمیں کس بات پر جرمانے کر رہی ہے۔ ہم اپنے معاملات کو سو فیصدی ہی بہتر بنا لیں لیکن اگر آپ کا پینے کا پانی ہی صاف نہیں تو آپ کیا معیار دے سکیں گے۔ گندے پانی میں پکنے والے کھانے یا پینے والے عوام کیسے حفظان صت کے اصولوں کو قائم رکھ سکتے ہیں۔ چکسواری بازارمیں واٹر سپلائیوں کے پانی میں سیوریج اور گندے پانی کی آمیزش ہے۔پینتیس سال قبل بچھائی جانے والی پائپ لائنیں بوسیدہ ہو چکی ہیں۔فنڈز منظور ہونیکے باوجود ابھی تک پائپ لائنیں تبدیل نہیں ہو سکیں۔تاجربرادری مطالبہ کرتی ہے کہ چکسواری میں پینے کا صاف پانی فراہم کیا جائے اس کے بعد تاجروں کو پابند کیا جائے کہ وہ صفائی کا اعلیٰ معیار قائم رکھیں۔اس سے قبل تاجروں کو نہ تو جرمانے کئے جائیں اور نہ ہی تاجروں کو بے جا تنگ کیا جائے۔
چکسواری ؛ (پوٹھوار ڈاٹ کام، اللہ دتہ بسمل ،23 ,جنوری، 2023)— کرامت حسین بھٹی،جاوید اقبال بھٹی،ٹھیکیدار ارنگذی اقبال بھٹی،محمود حسین بھٹی،زبیر اختر بھٹی کے بھائی اورسینئر صحافی سیکرٹری جنرل چکسواری پریس کلب عنصر محمود غزالی،محمد نواز بھٹی اور نصیر احمد بھٹی کے چچا زاد بھائی پرویز اختر بھٹی کی نماز جنازہ ان کے آبائی گاؤں میں ادا کر دی گئی۔نماز جنازہ میں سیاسی و سماجی شخصیت ایم ایل اے چودھری قاسم مجید،سابق میڈیا ایڈوائزر یاسر ممتاز چودھری،چکسواری پریس کلب کے صدر راجہ نثار احمد خان،نو منتخب صدر اللہ دتہ بسمل،سنٹرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر محمد ظفیر بابا،انجمن تاجراں کے صدر شفیق احمد خواجہ،سینئر نائب صدر عابد حسین چودھری،سابق ایڈمنسٹریٹر ضلع کونسل چودھری محمد مشتاق،سابق ایڈمنسٹریٹر حاجی خالد حسین،اسرار خالق، الفلاح سوسائٹی کے صدر چودھری عبدالقیوم،سینئر صحافیوں مرزا محمد نذیر،معظم علی چودھری،راجہ افراز محمود،محمد تاج جالب،محمد اقبال خواجہ،محمد اسحاق خواجہ،الطاف احمد چودھری،چودھری ثاقب اقبال،چودری محمود حسین بھگور،چودھری محبو ب حسین چودھری بھگور،حاجی اخلاق احمد دانش اور سینکڑوں معززین علاقہ نے شرکت کی۔ جوانسالہ پرویز اختر کو سینکڑوں اشکبار نگاہوں کی موجودگی میں سپرد کاک کر دیا گیا۔ مرحوم کے پانچ بچے دو بیٹے اور تین بیٹیاں چھوڑی ہیں۔ جوانسالہ موت پر اہل علاقہ میں سے ہر شخص نے اظہار تعزیت کیا۔
چکسواری ؛ (پوٹھوار ڈاٹ کام، اللہ دتہ بسمل ،23 ,جنوری، 2023)—محکمہ شاہرات کی نااہلی۔عرصہ دراز سے ٹوٹی ہوئی پلیاں ابھی تک مرمت نہ ہو سکیں۔ بن بڑوٹیاں بائی پاس روڈ پر موجود پلی اور حمید آباد چونگی کے پاس بنی ہوئی پلی عرصہ دراز سے ٹوٹی ہوئی ہے۔مسافروں کو سفر کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا۔بائی پاس روڈ پر موجود پلی تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے ہیوی ٹریفک چکسواری بازار سے گزرتی ہے جس سے ٹریفک جام معمول بن گیا۔مہتمم شاہرات عامہ نوٹس لیں اور منظور شدہ پلیوں کو جلد از جلد تعمیر کروائیں۔تفصیلات کے مطابق بن بڑوٹیاں بائی پاس روڈ پر موجود ایک پلی عرصہ دراز سے ٹوٹی ہوئی ہے چند ماہ قبل سینئر نائب صدر چودھری ظفر انور نے مہتمم شاہرات عامہ سے مذکورہ پلیوں کو منظور کروایا تھا لیکن چھ ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود ابھی تک کام شروع نہ ہو سکا۔ بڑوٹیاں بائی پاس والی پلی کے ٹوٹنے سے راستہ قابل سفر نہیں اور ہیوی ٹریفک بازار سے گزرتی ہے جس سے آئے روز بازار میں ٹریفک جام رہنا معمول بن چکا ہے۔اسی طرح حمید آباد چونگی کے پاس بھی ایک پلی ٹوٹی ہوئی ہے اس کی ایک دیوار کوموسم برسات میں ہونے والی بارشوں سے شدیدنقصان پہنچا تھا۔میڈیا میں لگنے والی خبروں کے باوجود محکمہ شاہرات عامہ کے ارباب اختیا رنے کوئی نوٹس نہ لیا اور ابھی تک اس پلی کی مرمت نہ ہو سکی۔
چکسواری ؛ (پوٹھوار ڈاٹ کام، اللہ دتہ بسمل ،23 ,جنوری، 2023)—دولت کے لالچ نے انسانوں کو پاگل کر دیا۔ انسانوں کے شر سے جانور بھی غیر محفوظ۔انسانوں کی خوراک میں ملاوٹ تو کی جاتی رہی،جانوروں کی خوراک میں بھی ملاوٹ کر کے انسانوں نے شیطان کو بھی مات دے دی۔چکسواری میں کسانوں کے ساتھ فراڈ جاری۔پنیام گلی میں موجود تاجر ریاض خان کے مزید فراڈ سامنے آ گئے۔ انتظامیہ ابھی تک اس کے خلاف کوئی ایکشن نہ لے سکی۔تفصیلات کے مطابق چکسواری بازار میں انسانوں کے کھانے پینے کی اشیاء میں ملاوٹ والی اشیاء کی فروخت تو جاری تھی ہی اب جانوروں کی مختلف اشیاء خورد نوش میں بھی ملاوٹ ہونے لگی۔ پنیام گلی کے ایک مال مویشیوں کے سٹور سے خریدا گیا تیل بھی دو نمبر نکلا۔ ایک کسان نے بتایا کہ میں نے بھینسوں کے لئے تیل خریدا اس میں نہ جانے کس چیز کی ملاوٹ تھی کہ اگر وہ تیل سینگوں یا کھال پر لگایا جاتا تو اس سے زخم ہو جاتے۔کسان نے تیل واپس کیا جسے ریاض خان نے واپس لے لیا۔ایک شخص نے مرغوں کی فیڈ لی تو وہ بھی دو نمبر نکلی۔اس فیڈ میں نہ جانے چوکر کی مقدار زیادہ ہے یا کیا وجہ کہ وہ فیڈ مرغیاں کھانے سے گریز کرتی ہیں۔ اسی طرح ایک زمیندار نے بتایا کہ اس نے ریاض خان سے انتہائی مہنگا بیج خریدا جب اس کاشت کیا تو اس کا اگاؤ بہت بد تر نکلا۔اس نے انکشاف کیا کہ شنید ہے کہ منگلا ڈیم سے خریدی گئی گندم کو ہی صاف کر کے مہنگا بیج بنا کر فروخت کیا گیا۔ جب بیجوں کا موسم تھا تو اس وقت گندم کا ریٹ تین ہزار روپے من تھا لیکن بیج کی قیمت پانچ ہزار روپے من تھی۔ چند سو روپے کی خاطر کسانوں سے فراڈ کیا گیا۔محکمہ زراعت اور انتظامیہ نوٹس لے اور مذکورہ تاجر کی دکان پر موجود مال مویشیوں کے ونڈوں اوردیگر خوراک کو چیک کیا جائے۔ملاوٹ ثابت ہونے پر کڑی سزا دی جائے۔
چکسواری ؛ (پوٹھوار ڈاٹ کام، اللہ دتہ بسمل ،23 ,جنوری، 2023)—انتظامیہ کی مبینہ غفلت،چکسواری کے چند دکانداروں سے ملاوٹ شدہ کھاد برآمد ہونے کے باوجود ضبط نہ کی جا سکی۔چکسواری سے برآمد ہونے والی ملاوٹ شدہ کھاد کو ضبط کرنے کی بجائے محکمہ زراعت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے واپس بھیج دیا۔کیا ملاوٹ شدہ کھاد کو تلف نہیں کیا جانا چاہیئے تھا؟کیا وہ ملاوٹ شدہ کھاد کسی دوسری علاقہ میں فروخت نہیں وہ گی؟مبینہ غفلت کے ذمہ داران کون اور ان کا محاسبہ کون کرے گا۔تفصیلات کے مطابق چکسواری بازار میں چند کریانہ سٹورز پر ملاوٹ شدہ کھاد فروخت ہو رہی تھی۔ کسانوں کے احتجاج کے بعد محکمہ زراعت نے نوٹس لیا اور کھاد کو چیک کیا گیا تو اس میں خوردنی نمک کی مقدار شامل کی گئی تھی۔نمک کی آمیزش فصلوں کے لئے سخت نقصان دہ ہوتی ہے۔ محکمہ زراعت کے افسران نے کھاد کے سیمپل لے کر مزید نتائج حاصل کرنے کے لئے کھاد کو لیبارٹری بھیج دیا تھا۔لیکن محکمہ زراعت اور ضلعی انتظامیہ سے ایک بڑی غفلت ہو گئی۔ ملاوٹ شدہ کھاد کو بہر صورت ضبط کیا جانا ضروری تھا۔لیکن کسی بھی انتظامی ادارے نے نہ تو کھاد کو ضبط کیا اور نہ ہی فصلوں کے لئے زہر قاتل کھاد فروخت کرنے والے کسی فرد کو حراست میں لیا۔بعض تاجروں نے کھاد اسی طرح واپس کی اور باقاعدہ وڈیو فلمیں بنوا کر تشہیر کی۔انتظامیہ کو چاہیے تھا کہ اس کھاد کو ضبط کرتے اس کھاد کو فروخت کرنے والے عناصر کو کٹہرے میں لایا جاتا اور اس ساری کھاد کو تلف کیا جاتا۔اس کی کیا گارنٹی ہے کہ وہ کھاد جو چکسواری سے واپس بھیجی گئی ہے کسی اور شہر میں فروخت نہیں ہو گی۔ ایک کے گلے سے بلا کو ٹال کر کسی دوسرے کے سر پر ڈال دیا گیا ہے۔انتظامیہ اور محکمہ زراعت کے افسران کی اس غفلت کا محاسبہ کون کرے گا۔ہمارے ادارے بروقت اور مثبت فیصلہ لینے میں ناکام کیوں رہتے ہیں؟