DailyNewsHeadlineKahutaPothwar.com
Kahuta; Due to no street lights, thefts and robberies have become known after Maghrib, Cattle worth lakhs of rupees have been stolen in the last few days.
سٹریٹ لائٹس نہ ہونے کی وجہ سے مغرب کے بعد چوری ڈکیتی کی وارداتیں معلوم بن گئ ہیں گزشتہ دس پندرہ دنوں میں لاکھوں روپے کے مویشی چوری ہو گئے
مٹور (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم کبیر احمد جنجوعہ،18 اپریل2022)— کہوٹہ شہر کی سڑکیں کھنڈرات بنی ہوئی ہیں 80 فیصد آبادی صاف پانی سے محروم ہے جبکہ سٹریٹ لائٹس نہ ہونے کی وجہ سے مغرب کے بعد چوری ڈکیتی کی وارداتیں معلوم بن گئ ہیں گزشتہ دس پندرہ دنوں میں لاکھوں روپے کے مویشی چوری ہو گئے ہیں ایم سی میں کروڑوں روپے کے فنڈز موجود ہونے کے باوجود کہوٹہ شہر کے لوگ بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ایک سال سے گیس کے کنکشن بند ہیں رشوت کا بازار گرم ہے محکمہ واپڈا کے اہلکار بیس سے دس ہزار ایک کنکشن کا لیتے ہیں اسی طرح محکمہ مال اور دیگر محکموں میں کرپشن اور بد عنوانی عروج پر ہے منتخب نمائندے بھی غائب مقامی قیادت بھی غائب ہو گئی اعلیٰ حکام سے اصلاح احوال کا مطالبہ۔
Mator, Kahuta ( Pothwar.com Kabir Ahmad Janjua, April 18, 2022) — Roads of Kahuta city are in ruins. 80% of the population is deprived of clean water. In the last ten to fifteen days, cattle worth millions of rupees have been stolen due to no street lights. Despite having funds worth crores of rupees in MC, the people of Kahuta are deprived of basic amenities. Gas connections have been closed for a year now. Officials take connections of twenty to ten thousand on one connection. Similarly, corruption is rampant in the finance department and other departments. Elected representatives are also missing.
دیگر اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں ہو شر با اضافہ انتظامیہ اور حکومتی نمائندے خاموش تماشائی
Other food prices have risen sharply. The administration and government officials are silent spectators
مٹور (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم کبیر احمد جنجوعہ،18 اپریل2022)— کہوٹہ شہر اور گردنواح میں رمضان کے مقدس مہینے میں مہنگائی کا طوفان آگیا رمضان کے مقدس مہینے میں لوگوں کو ریلیف دینے کے بجائے ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں نے کروڑ پتی ہونے کی ٹھان لی سبزی فروٹ چکن مشروبات و دیگر اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں ہو شر با اضافہ انتظامیہ اور حکومتی نمائندے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں یوٹیلیٹی سٹوروں پر مضر صحت اور دونمبر اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں رمضان سے قبل ہی اضافہ کر دیا گیا حکومت اور اپوزیشن اقتدار کی رسہ کشی میں مبتلا غریبوں کی کسی کو فکر نہیں انتظامیہ ہر سال کی طرح اسی سبزی منڈی میں پینا فلیکس لگا کر اور چند کرسیاں لگا کر اسکو سستے بازار کا نام دیکر لاکھوں روپے کے جعلی بل بنا کر مال بنانے میں مصروف شہر میں روزانہ ہزاروں روپے لیکر ریٹ لسٹ تقسیم کر دی جاتی ہے مگر انتظامیہ نہ اسکو اویزاں کرواتی ہے اور نہ اسکے مطابق عوام کو اشیاء فراہم کی جاتی ہیں انتظامیہ چند لوکل دوکانداروں کو جرمانے کر کے بڑے بڑے ذخیرہ اندوزاور ناجائز منافع خور مال کمانے میں مصروف کہوٹہ شہر میں کمیکل پوڈر ملا دودھ دہی جو روزانہ باہر سے تین چار ٹنکیاں رات کے اندھیرے میں آکر جاتے ہیں کھلی دودھ دہی والی دوکانوں پر60روپے کلو دے جاتے ہیں جسکو یہ آگے 140سے150روپے فروخت کرتے ہیں شہریوں عوام علاقہ نے کمشنر راولپنڈی سے مطالبہ کیا ہے کہ رمضان کے مقدس مہینے میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے سستی اور معیاری اشیاء خوردونوش کم ریٹ پر مہیا کرنے اور پرائس کنٹرول کمیٹیاں قائم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں ملاوٹ شدہ دودھ دہی اور مشروبات فروخت کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے ریٹ لسٹ کے مطابق سامان مہیا کی جائے