DailyNewsHeadlineOverseas newsPothwar.com

London, Warning over 20 and 50 pound paper notes

لندن,20اور 50پونڈ کے کاغذ ی نوٹوں کے متعلق وارننگ

لندن؛(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,،04، اپریل،2022ء)—بنک آف انگلینڈ نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ 6 ماہ میں زر قانونی کی حیثیت ختم ہونے سے قبل 20اور 50پونڈ کے کاغذ کے نوٹ خرچ کرلیں یا جمع کرا دیں۔ بنک کاغذ کے نوٹوں کی جگہ آرٹسٹ جے ایم ڈبلیو اور ماہر ریاضی ایلن ٹیورنگ والے زیادہ پائیدار پلاسٹک کے نوٹ لا رہا ہے تاہم 30ستمبر کے بعد لوگ دکانوں اور دوسرے تجارتی اداروں میں ادائیگی کے لئے کاغذ کے نوٹ استعمال نہیں کر سکیں گے۔ اکتوبر سے برطانیہ کے بنک اکائونٹ کے حامل افراد اپنے اکائونٹ میں کاغذ کے نوٹ اپنے اکائونٹ میں جمع کرا سکیں گے کچھ پوسٹ آفیسز سامان یا سروس کی ادائیگی کے لئے یا پوسٹل سروس تک رسائی رکھنے والے اکائونٹ میں ڈپازٹ کے طور پر پرانے نوٹ قبول کر سکتے ہیں کاغذ کے نوٹ بنک آف انگلینڈ سے بدلے جاسکتے ہیں۔ بنک کی چیف کیشئر سارہ جون نے کہا ہے کہ نوٹ پولی مر سے تبدیل کئے جا رہے ہیں کیونکہ ان ڈیزائنوں کو جعلی بنانا زیادہ مشکل ہے جبکہ یہ زیادہ پائیدار ہیں۔ بنک نے 5 اور 10 پونڈ کے نوٹ علی الترتیب مئی 2017ء اور مارچ 2018ء میں واپس لے لئے تھے۔ بنک 23 جون 2021ء کو 50 پونڈ کا پولی مر نوٹ گردش میں لایا جس کا مطلب یہ ہے کہ بنک کے موجودہ پرنٹڈ بنک نوٹ کا سارا کلیکشن پلاسٹک کا بنا دیا گیا ہے۔ نئے نوٹ پر ایلن ٹیورنگ کی تصویر ہے جنہوں نے جدید کمپیوٹنگ کا تصور دیا اور دوسری جنگ عظیم میں نازی جرمنی کی اتحادیوں کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔

LONDON – The Bank of England has urged the public to spend or submit 20 and 50 50 paper notes in six months before the legal tender expires. ۔ The bank is replacing paper notes with more durable plastic notes by artist JMW and mathematician Alan Turing, but after September 30, people will no longer be able to use paper notes for payment in shops and other commercial establishments. From October, UK bank account holders will be able to deposit paper notes in their account. Some post offices may accept old notes for payment of goods or services or as a deposit in an account having access to the postal service. Paper notes can be exchanged at the Bank of England. The bank’s chief cashier.

 

Show More

Related Articles

Back to top button