DailyNewsHeadlineKahutaPothwar.com
Kahuta; Tehsil Kahuta and Tehsil Kallar Syedan will not be included in the new Kohsar district. Sadaqat Ali Abbasi and Raja Saghir Ahmed.
تحصیل کہوٹہ اور تحصیل کلر سیداں کو نئے کوہسار ضلع میں شامل نہیں کیا جا ئے گا۔صداقت علی عباسی اور راجہ صغیر احمد
کہوٹہ:(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,عمران ضمیر،13جنوری2022)—چیئرمین راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی طارق مرتضیٰ، ترجمان وفاقی حکومت ممبر قومی اسمبلی صداقت اور صوبائی پارلیمانی سیکرٹری ایم پی اے راجہ صغیر احمد نے کہاکہ مری ٹور ازم ڈسٹرکٹ انتظامی ڈسٹرکٹ ہوگا۔ تحصیل کہوٹہ اور تحصیل کلر سیداں کو نئے کوہسار ضلع میں شامل نہیں کیا جا ئے گا۔ چار ارب کی لاگت سے ٹورازم ہائی وے کا آغاز جلد ہوگا۔ جبکہ کہوٹہ شہر کے اردگرد ”بائی پاس“ کے منصوبے پر ایک ارب کی گرانٹ خرچ کر کے نتھوٹ سے چوکپنڈوری اور پنجاڑ روڈ کے ساتھ لنک کر کے کہوٹہ شہر میں ٹریفک کا پریشر کم کیا جائے گا۔ نتھوٹ،نوگراں بائی پاس اور ٹو رازم ہائی وے سے علاقہ میں سیاحت کو فروغ اور تعمیر وترقی ہو گی۔ جبکہ چار تحصیلوں کہوٹہ، مری،کلرسیداں اور کوٹلی ستیاں پر مشتمل ”کوہسار ڈویلپمنٹ اتھارٹی“قائم کی جائے گی۔ جس کے سربراہ وزیر اعلیٰ پنجاب اور ممبران میں سیکرٹری ٹورازم سمیت (6) صوبائی محکموں کے سیکرٹریز،کمشنر، آر پی او اور پنجاب کے اعلیٰ ترین محکموں کے سربراہان اور اسکا ڈی،جی گریڈ (21) کا آفیسر ہو گا۔ کو ہسار ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام سے علاقہ میں سیاحت کو ترقی، ماسٹر پلاننگ اور چھپے ہوئے سیاسی مراکز سامنے لاکر علاقہ کی خوبصورتی میں اضافہ او ر تعمیر و ترقی کرینگے۔ انہوں نے مزید کہاکہ نئے کوہسار ضلع مری میں کہوٹہ اور کلرسیداں شامل نہ ہے۔ کسی کو سیاست چمکانے کی اجازت نہ دیں گے۔ مخالفین کا پراپیگنڈہ بے بنیاد اور من گھڑت ہے۔ کہوٹہ اور کلرسیداں کی تحصیلیں راولپنڈی کے ساتھ رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹورازم ہائی وے کلرسیداں سے چوکپنڈری، تھوہاروڈ، مٹور روڈ، نارہ، بیور اور پنجاڑ،نڑھ سے کوٹلی ستیاں کو مری سے ملا کر سارے علاقے کی بہتری کا روٹ ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ ٹورازم ہائی وے کی سیونگ سے کہوٹہ شہر کے اردگرد ”بائی پاس“ کا بڑا منصوبہ شروع کرینگے۔ جبکہ سہالہ اوور ہیڈ برج کا کام بھی جلد شروع کیا جائے گا۔
Kahuta: ( Pothwar.com, Imran Zamir, 13 January 2022) * Chairman Rawalpindi Development Authority Tariq Murtaza, Spokesperson Federal Government Member National Assembly Sadaqat and Provincial Parliamentary Secretary MPA Raja Sagheer Ahmed said that Murree Tourism District will be an administrative district. Tehsil Kahuta and Tehsil Kallar Syedan will not be included in the new Kohsar district. The tourism highway at a cost of Rs 4 billion will be launched soon. Meanwhile, the traffic pressure in Kahuta city will be reduced by spending a grant of Rs 1 billion on the “Bypass” project around Kahuta city and linking it with Chauk pindori and Panjar roads from Nathot. Nathot, Nogran Bypass and Tourism Highway will promote tourism in the area. The Kohsar Development Authority comprising four tehsils Kahuta, Murree, Kallar Syedan and Kotli Sattian will be set up. It will be headed by the Chief Minister of Punjab and its members will include Secretary Tourism, Secretaries of 6 Provincial Departments, Commissioners, Heads of RPOs and Heads of the highest departments of Punjab and its officers of DG G (21). With the establishment of Kohsar Development Authority, tourism development in the area, master planning and hidden political centers will be brought to the fore to enhance the beauty and development of the area. He further said that the new Kohsar district of Murree does not include Kahuta and Kalla Syedan. Opponents’ propaganda is baseless and fabricated.
نیاء کوہسار ٹور ازم ضلع ”مری“ میں تحصیل کہوٹہ اور تحصیل کلرسیداں کو شامل کیا گیا تو بھرپور احتجاج ہوگا۔
If Tehsil Kahuta and Tehsil Kallar Syedan are included in the new Kohsar Tourism District of Murree, there will be a full scale protest
کہوٹہ:(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,عمران ضمیر،13جنوری2022)— نیاء کوہسار ٹور ازم ضلع ”مری“ میں تحصیل کہوٹہ اور تحصیل کلرسیداں کو شامل کیا گیا تو بھرپور احتجاج ہوگا۔ کہوٹہ کی مختلف سیاسی و سماجی شخصیات،علماء،وکلاء،مذہبی رہنماؤں، اساتذہ اور تما م مکاتب فکر کے لو گو ں نے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نئے ضلع ”مری“ میں تحصیل کہوٹہ اور کلر سیداں کو زبردستی شامل کیا گیا تو اس پر عوامی رد عمل شدید ہو گا نہ صرف ز بردست احتجاج ہو گا۔ بلکے بھر پور جواب دیا جائے گا۔ تحصیل کہوٹہ اور کلرسیداں کے عوام ضلع راولپنڈی کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ ”مری“ کو ضلع بنانے کے اعلان نے کہوٹہ و گردونواح کے علاقوں کے عوام میں ہلچل مچا دی اگر کہوٹہ کو مری ضلع کے ساتھ منسلک کیا گیا تو عوام شدید احتجاج کریں گے۔ کہوٹہ اور کلر سیداں کے عوام کو ضلع راولپنڈی سوٹ کرتا ہے مری ساتھ شامل کرنے پر ان علاقوں کے عوام کو شدید مشکلات درپیش ہونگی۔ مری میں ہونے والے سانحہ میں وزیر اعلیٰ پنجاب ضلعی انتظامیہ اور مقامی انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی شامل ہے جسکی وجہ سے درجنوں افراد اور کئی خاندان جان کی بازی ہار گے۔ ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز مری کو ضلع بنانے کے اعلان کے بعد سابق چیئرمین مواڑہ میجر (ر) عبدالرؤف جنجوعہ، سابق چیئر مین پنجاڑ ماسٹر (ر) ظہور عباسی، سابق چیئرمین بیور راجہ فیاض، سابق چیئرمین کھڈیوٹ راجہ سجاد ستی،سابق چیئرمین بلدیہ کہوٹہ راجہ ظہور اکبر، ممتاز سیاسی سماجی شخصیت مسلم لیگ (ن) سٹی کہوٹہ کے صدر ڈاکٹر محمد عارف قریشی،جنرل سیکرٹری راجہ سعید احمد ایڈووکیٹ،کہوٹہ بچاؤ تحریک کے چیئرمین ر اجہ عبداللہ کمال ایڈوکیٹ، حشمت غوری، قاضی عبدالقیوم، قاضی اخلاق احمد کھٹڑ راجہ رفاقت جنجوعہ، راجہ رومان سعید،عاصی جنجوعہ، حامد لطیف ستی و دیگر نے کیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ ضلع کی تجاویز دیتے وقت کہوٹہ،کلر سیداں کے عوام کے مفادات کو مد نظر رکھا جائے اگر ضلع کوہسار کا ہیڈ کواٹر کہوٹہ میں نہ رکھا گیا تو پھر ہمیں ضلع راولپنڈی کے ساتھ ہی رہنے دیا جائے۔