کلر سیداں:(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,اکرام الحق قریشی،07دسمبر2021)—بلوچستان میں مادر وطن کی حفاظت کرنے والا پاک فوج کا 22 سالہ جوان محمد جنید دھشتگردوں کی فائرنگ سے شہید ہو گیا اسے پیر کے روز کلرسیداں کے گاؤں سیائلی عمر خان میں پورے فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا 22 سالہ محمد جنید نے دو برس قبل ہی آرمی جوائن کی تھی جہاں وہ گزشتہ شب اپنی ڈیوٹی پر موجود تھا کہ دھشتگردوں کی فائرنگ سے شہید ہو گیا اس نے پسماندگان میں ایک بیوہ ماں،دو بھائی اور تین بہنوں کو سوگوار چھوڑا ہے سب سے اہم بات یہ بھی ہے کہ دوماہ قبل ہی اس کے والد سرفراز خان کا انتقال ہوا تھا شہید محمد جنید کو پورے اعزاز کے ساتھ کلرسیداں کے گاؤں سیائلی عمر خان میں سپرد خاک کردیا گیا نماز جنازہ میں کرنل ندیم کے علاوہ پیپلز پارٹی ضلع راولپنڈی کے صدر چوہدری ظہیر محمود،چیئرمین راجہ علی اصغر،لالہ محمد رسول،راجہ عبدالقیوم،محمد حفیظ،آبادی حسین،ثقلین قیوم اور دیگر نے شرکت کی اس موقع پر آرمی کے چاق و چوبند دستے نے شہید کو سلامی پیش کی اور ارمی چیف کی جانب سے قبر پر پھول چڑھائے۔
Kallar Syedan: ( Pothwar.com, Ikram-ul-Haq Qureshi, 07 December 2021) Muhammad Junaid, 22, who joined the army two years ago where he was on duty last night, was shot dead by terrorists. He left behind a widowed mother, two brothers, and three sisters. The most important thing is that his father Sarfraz Khan had passed away two months ago. Besides, PPP Rawalpindi District President Chaudhry Zaheer Mehmood, Chairman Raja Ali Asghar, Lala Muhammad Rasool, Raja Abdul Qayyum, Muhammad Hafeez, Abadi Hussain, Saqlain Qayyum and others were present on the occasion. Full military honour was given at namaz e janaza and laid flowers on the grave on behalf of the Army Chief.
ڈھوک رکھ میں ماسٹر رشید احمد وینس کے والدین کے مجلس ایصال ثواب کے سلسلہ میں منعقدہ تقریب
Dua observed for late parents of Master Rashid Ahmed in Dhok Rakh
کلر سیداں:(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,اکرام الحق قریشی،07دسمبر2021)—علامہ پروفیسر ڈاکٹر صاحبزادہ ساجد الرحمان سجادہ نشین دربار عالیہ نقشبندیہ بگھار شریف نے کہا ہے کہ آج کے اس غیر یقینی اور نفسا نفسی کے دور میں اندر سے ٹوٹا ہو اشخص بظاہر آسودہ حال نظر آتا ہے اور اگر اس کو ٹٹول کر پوچھیں تو وہ آپ کو روتا ہوا نظر آئے گا۔اس کی آسودہ حالی اس کی بے اطمینانی کا اعلان ہے۔بہت بڑے عہدے پر فائض جس کو ہم بڑا صاحب جل و جلال کہتے ہیں اسے بھی اگر ٹٹول کر پوچھیں تو وہ بھی اپنی بے شمار پریشانیوں کا اظہار کرے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کلر سیداں کے قریب ڈھوک رکھ میں ماسٹر رشید احمد وینس کے والدین کے مجلس ایصال ثواب کے سلسلہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ نہ ہم اپنی بیماری کی صحیح تشخیص کر پاتے ہیں اور نہ اس کا صحیح معنوں میں علاج کیا جاتا ہے اوراکثر و بیشتر غیر موثر علاج کی وجہ سے جو تھوڑا سا بے اطمینانی کا پھنسی پھوڑا ہو تا ہے وہ کینسر بن جاتا ہے اور پھر وہ مرض لا علاج ہو جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ان بے اطمینانیوں ا ور پریشانیوں کی وجہ سے انفرادی اور اجتماعی طور پر بہت سی پریشانیوں میں مبتلا ہو چکے ہیں مگریہ کسی ڈاکٹر یا طبیب کا نسخہ ہے نہ کسی فلاسفر کی کہی ہوئی بات۔رب العزت کا فرمان ہے کہ شفاء دینا میرا کام مگر بیماری کے خاتمے کا سبب ڈاکٹروں کے پاس ہے۔انہوں نے کہا کہ اس قسم کی جسمانی بیماریوں میں جب انسان مبتلا ہو جاتا ہے تو خود انسان اس کا علاج ڈھونڈتا ہے لیکن جب انسان کسی فکری اور ذہنی بوجھ تلے آجائے تو انسان کی اپنی بنائی ہوئی ادویات اس کا علاج نہیں بن سکتیں لیکن اللہ رب العزت فرماتا ہے کہ خبردار ایسی بیماریوں کا کوئی اور علاج نہیں۔ اس بیماری کی شفاء کا دروازہ صرف اور صرف ایک ہی دروازہ ہے اور وہ ہمارے خالق و مالک کا دروازہ ہے۔اللہ کا ورد کرتے رہیں اور یہ سمجھیں کہ یہی میری مشکلوں کا سارا حل ہے ہر گز نہیں۔اپنی زندگی کے ہر لمحے کو اس کی رضاکے مطابق بنانے کی کوشش کریں اور یہی فکر اللہ ہے۔زمانے کی آنکھ پر تو پردہ ڈالا جا سکتا ہے مگر خدا کی آنکھ سے کوئی نہیں بچ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کا ادراک کرنا ہوگا کہ یہ جو چند روزہ زندگی ہے، دولت کے انبار لگانے کے باوجود باوجود اگر ہم خواب آور گولیاں لے کر پھر بھی ہم چین کی نیند نہیں سو سکتے ہیں تو پھر ایسی آسودہ حال زندگی کس کام کی۔اس سے تو پھر وہ چٹائی پر سویا ہوا اللہ کا ایک برگزیدہ بندہ ہزار درجے بہتر ہے جو دووقت کا کھانا کھاتا ہے اور اللہ کی یاد میں مگن رہتا ہے اور رات کو چین کی نیند سو جاتا ہے۔
تحریک لبیک پنجاب کے بلدیاتی انتخابات میں مخالفین کو سرپرائز دے گی
Tehreek-e-Labeek will surprise opponents in Punjab local body elections
کلر سیداں:(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,اکرام الحق قریشی،07دسمبر2021)—تحریک لبیک پاکستان حلقہ پی پی 7 کا اجلاس جامعہ غوثیہ معصومیہ کلرسیداں میں راجہ ازرم حمید سیالوی کی صدارت میں ہوا جس میں تحصیل امیرحافظ منصور ظہور لنگڑیال، ملک تصور،راجہ طارق، سید عتیق شاہ، نمبردار لیاقت، راجہ عابد،چوہدری شفیق، ماسٹر اشفاق کے علاوہ دیگر نے بھی شرکت کی،حافظ منصور ظہور لنگڑیال نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک لبیک پنجاب کے بلدیاتی انتخابات میں مخالفین کو سرپرائز دے گی۔ہم ہار جیت سے بے نیاز ہوکر میدان میں اتریں گے۔ ہمارا مقصد دین کی سربلندی اور غریبوں کے حقوق کی جنگ لڑنا ہے۔
پوٹھوار کے سب سے بڑے مال اورزی مال کلرسیداں کی تعمیر آخری مراحل میں داخل ہو گئی
The construction of Pothwar’s largest mall has entered its final stages
کلر سیداں:(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,اکرام الحق قریشی،07دسمبر2021)—پوٹھوار کے سب سے بڑے مال اورزی مال کلرسیداں کی تعمیر آخری مراحل میں داخل ہو گئی،چوآ روڈ مرید چوک کلرسیداں میں تعمیر ہونے والا یہ تحصیل ہائے گوجرخان کہوٹہ کوٹلی ستیاں سمیت علاقے کا سب سے بڑا مال ہے جس کی تعمیر کا پچانوے فیصد کام مکمل ہو چکا ہے جہاں سینٹوریئس اور گیگا مال کی طرز پر ہر بین الاقوامی برانڈ کی اشیا انہی داموں پر اورزی مال کلرسیداں میں دستیاب ہوں گی جہاں وسیع کار پارک کے علاوہ الیکٹرک سیڑھیاں،لفٹس کی سہولت بھی میسر ہے۔آپ عمارت کے اندر داخل ہوتے ہی کچھ دیر کے لیئے خوابوں کی دنیا میں جا پہنچتے ہیں اور گمان کرتے ہیں کہ واقعی ہم کلرسیداں میں ہیں یا یورپ کے کسی شہر کے شاپنگ مال میں داخل ہو چکے ہیں۔یہاں ملکی اور بین الاقوامی برانڈز کے اورزی مال سے مزاکرات جاری ہیں کہیں اداروں کے معائدوں پر بھی دستخط ہو چکے ہیں۔اس عمارت میں زندگی کی تمام ضرورتوں اور سہولتوں کا پورا خیال رکھا گیا ہے کلرسیداں کا شمار ملک بھر کے ان چھوٹے شہروں میں ہوتا ہے جہاں تہذیب بھی پہنچ چکا ہے میکڈونلڈ ز،سب وے، سیور فوڈ، سیلیکٹ چکن بھی آنے کو تیار ہے۔ مدینہ کیش اینڈ کیری بھی آنا چاہتی ہے۔کڈز پلے کی بھی تیاری کا کام دن رات جاری ہے ایپل اینڈ بیریئرز،جیڈ فردوس سمیت کئی بڑے برانڈ اپنے مصنوعات کو کلرسیداں کے اورزی مال تک لانے کے خواہشمند ہیں۔گویا نئے سال میں کلرسیداں میں پوٹھوہار کا یہ سب سے بڑا مال مکمل طور پر فعال دکھائی دے گا جس سے نہ صرف علاقائی ترقی پر مشبت اثرات مرتب ہوں گے بلکہ سمندر پار سے آنے والے خواہ وہ برطانیہ سے ہوں یا یورپ سے تعلق رکھتے ہوں وہ مشرق وسطعی سے ائے ہوں یا امریکہ سے یہاں انہیں وہیں کا ہی ماحول اور کھانے پینے پہننے کی اشیا دستیاب ہوں گی یہ مال بلاشبہ ڈڈیال چکسواری اور کوٹلی کی بھی ضروریات کو پورا کرے گا۔