کہوٹہ: (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,عمران ضمیر،23نومبر2021)—میونسپل کمیٹی کہوٹہ اکتیس کروڑ 83لاکھ سے زائد کا بجٹ 2021-22ہاؤس نے اتفاق رائے سے منظور کر لیا۔ سٹریٹ لائٹس کی مد میں 22لاکھ کی رقم کہا ں خرچ ہوئی۔ کرپشن، لوٹ مار اور غیرمعیاری و ناقص کام پر کونسلر حاجی ملک عبدالرؤ ف نے انچارج سٹریٹ لائٹس کے عہدے سے ہاؤس میں اپن استعفیٰ پیش کر دیا۔ 22لاکھ روپے سٹریٹ لائٹس کی مد میں لوٹ مار کرکے بندر بانٹ کی گئی۔ 22لاکھ کہاں خرچ ہوئے اس کا حساب نہ دینے پر نیب اور اینٹی کرپشن جائیں گے۔ اجلاس میں چیئرمین راجہ ظہور اکبر نے سب ممبران کا شکریہ ادا کیا۔ جبکہ کنونیئر کے فرائض وائس چیئرمین ملک غلام مرتضیٰ نے سر انجام دیئے۔ بجٹ میں ترقیاتی اخراجات 15کروڑ 69لاکھ 84ہزار جبکہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت دس کروڑ کی رقم میں سے آٹھ فی صد کے حساب سے ہاؤ س ممبران سے منصوبے کے لیئے جائیں۔ ایک کروڑ 60لاکھ میں سے فی کونسلر 12لاکھ روپے کے حساب سے 14کونسلروں میں تقسیم کرکے منظور کیئے گئے۔ جبکہ سپورٹس کی مد میں 32لاکھ، گرین اینڈ کلین پاکستان پروگرام کے تحت آٹھ لاکھ،سستا رمضان بازار پانچ لاکھ، سٹریٹ لائٹس آئٹم کی خریداری کے لیئے 32 لاکھ، ریپرنگ سٹریٹ لائٹس آٹھ لاکھ روپے، یوتھ اور سپورٹس کے لیے 32لاکھ، سلاٹر ہاؤس کی زمین خریداری کے لیئے 20لاکھ، کرونا وائرس کو وڈ فنڈ کے لیئے 5لاکھ روپے کی رقم مختص کی گئی۔ اجلاس سے خطاب کے دوران کونسلر حاضٰ ملک عبد الرؤف نے بطور احتجاج سٹریٹ لائٹس انچارج اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ اور کہا کہ میں نے 20دن کے دوران ایک لاکھ 20ہزار کے فنڈز اپنی جیب سے لگا کر بازاروں اور محلوں میں سٹریٹ لائٹس نصب کئیں۔ جبکہ ادارے بحال ہونے سے قبل سٹریٹ لائٹس کی مد میں 22لاکھ کی گرانٹ بندر بانٹ کی گئی اس کرپشن اور لوٹ مار کا کوئی حساب نہیں دیا جا رہا ہے۔ یہ 22لاکھ کس جگہ خرچ ہوئے میں نیب اور اینٹی کرپشن میں جاؤں گا۔
Kahuta: ( Pothwar.com, Imran Zamir, 23 November 2021) — Municipal Committee Kahuta budget of over Rs. 31 Caror has been approved. Councillor Haji Malik Abdul Rauf tendered his resignation in the House from the post of in-charge street lights on corruption, looting and substandard work. Rs 22 lakh was looted for street lights .Chairman Raja Zahoor Akbar thanked all the members in the meeting. Vice Chairman Malik Ghulam Murtaza performed the duties of convener. The development expenditure in the budget is Rs. 156.984 million, Rs. 12 lakh per councillor was distributed among 14 councillors and approved. While Rs. 32 lakhs for sports, Rs. 8 lakhs for Green and Clean Pakistan program, Rs. 500 lakhs for cheap Ramadan Bazaar, Rs. 32 lakhs for purchase of street lights items, An amount of Rs. 2 million has been allocated for purchase of land and Rs. Addressing the meeting, Councillor Haza Malik Abdul Rauf resigned from his post in charge of street lights in protest. And said that in 20 days, I have invested Rs. 120,000 out of my own pocket and installed street lights in the bazaars and mohallas.
بار ایسوسی ایشن کہوٹہ کے سالانہ انتخابات کے لیئے الیکشن بورڈ کا قیام عمل میں آگیا
Election Board has been constituted for the annual election of Bar Association Kahuta
کہوٹہ: (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,عمران ضمیر،23نومبر2021)— بار ایسوسی ایشن کہوٹہ کے سالانہ انتخابات کے لیئے الیکشن بورڈ کا قیام عمل میں آگیا۔چیئرمین الیکشن بورڈ راجہ خورشید احمد ایڈووکیٹ، جبکہ ممبران میں سردار نزاکت ایڈووکیٹ اور قمر الحق ہاشمی ایڈووکیٹ شامل ہیں۔ بار ایسوسی ایشن کہوٹہ میں الیکشن کے حوالے سے جوڑ توڑاور گہما گہمی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ بار ایسوسی ایشن کہوٹہ میں راجہ سعید ایڈووکیٹ گروپ بحال ہو گیا۔ راجہ سعید ایڈووکیٹ اور سردار سلطان ایڈووکیٹ نے مشاورتی اجلاس کے بعد راجہ سعید ایڈووکیٹ گروپ کی جانب سے آئندہ سال بار ایسوسی ایشن کہوٹہ کے الیکشن کے لیئے صدارت کے لیئے اعجاز عباسی ایڈووکیٹ، نائب صدر کے لیئے سرفراز قریشی ایڈووکیٹ، جنرل سیکرٹری کے لیئے راجہ فیصل نذیر ایڈووکیٹ اور جوائنٹ سیکرٹری کے لیئے چوہدری مسعور الرحمن ایڈووکیٹ کے نام فائنل کر دیئے۔
گورنمنٹ گرلز ہائی سکول کہوٹہ میں اساتذہ اور ہیڈمسٹرس کے مابین جاری سرد جنگ سے طالبات کی تعلیم متاثر ہونے کا خدشہ
Ongoing Cold War between teachers and headteacher at Government Girls High School Kahuta may affect students’ education
کہوٹہ: (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,عمران ضمیر،23نومبر2021)— گورنمنٹ گرلز ہائی سکول کہوٹہ میں اساتذہ اور ہیڈمسٹرس کے مابین جاری سرد جنگ سے طالبات کی تعلیم متاثر ہونے کا خدشہ۔ ادارے کی اساتذہ نے ہیڈ مسٹرس کے خلاف الزام لگایا کہ ہیڈ مسٹرس نے آئے روز اساتذہ کو ناجائز تنگ کرنا اور پریشر ڈالنا معمول بنا رکھا ہے۔ جبکہ ہیڈمسٹرس کے مطابق اساتذہ قواعدو ضوابط کی خلاف ورزی کررہی ہیں۔ جس پر کاروائی اور سختی میری ذمہ داری ہے۔ سکول میں (25) سے زائد درختوں کی غیر قانونی کٹائی اور انہیں فروخت کرکے رقم کھانے کا معاملہ بھی جھوٹ پر مبنی، من گھڑت اور بے بنیاد نکلا۔ ذرائع کے مطابق موجودہ ہیڈمسٹرس کی تعیناتی سے قبل صرف پانچ درخت کاٹے گئے۔ جن کی اجازت سکول کونسل سے لیکر قانونی تقاضے پورے کیئے گئے۔ ان پانچ درختوں کٹائی کی وجہ سکول سے ملحقہ مکان ہے۔ ملحقہ مکان مالک نے مذکورہ سرکاری تعلیمی ادارے کے لیئے تقریباََ (25) کنال سرکاری اراضی مفت اور بلامعاوضہ گورنمنٹ گرلز سکولکے قیام کے لیئے آج سے کئی عشرے قبل وقف کی۔ سکول کے لیئے تقریباََ 25کنال اراضی مفت قیمتی شہری رقبہ دینے والوں کے سکول سے ملحقہ مکان کی چھت اور چھت پر موجود پانی کی ٹینکی اور دیواروں کو مذکورہ قد آور پانچ درختوں کی وجہ سے آئے روز نقصان ہو رہا تھا۔ شدید ہوا، آندھی کے دوران کئی مرتب ملحقہ مکان کی دیواریں بھی گر گئیں۔ جسکی وجہ سے ان درختوں کو کاٹا گیا۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ پانچ درختوں کی لکڑی آج بھی کٹائی کے بعد سکول کے اندرموقع پر موجود ہے۔ اور ان پانچ درختوں کی لکڑی کو فروخت کرنے کا الزام جھوٹ اور حقائق کے برعکس ہے۔ جبکہ ان درختوں کی کٹائی کے لیئے (12) ہزار روپے کی رقم اس ادارے کی ایک ٹیچر کو یہ رقم نہ ملی ہے۔ شہریوں اور والدین نے مطالبہ کیا ہے کہ ادارے کی ٹیچروں اور ہیڈمسٹرس کے مابین جاری اس سرد جنگ کا خاتمہ نہ کیا گیا تو طالبات کی پڑھائی متاثر ہو نے کا خدشہ ہے۔