Manchester, UK; Maqsood Ahmad Qamar, 45, shot dead while on a visit to Pakistan
مانچسٹر ، برطانیہ کے 45 سالہ مقصود احمد قمر پاکستان دورے کے دوران گولی سے ہلاک کر دئیے گئے۔
مانچسٹر(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,محمد نصیر راجہ,01 اکتوبر2021ء)۔۔۔ 45 سالہ مقصود احمد قمر پاکستان کے دورے کے دوران گولی لگنے سے ہلاک ہو گئے۔سابق پاکستانی فوجی ، جسے کئی بار گولی ماری گئی۔ان کی اہلیہ راشدہ سعید قمر اور ان کے چار بچے جن کی عمر نو ، 11 ، 12 اور 15 سال تھی بولٹن میں مقیم ہیں۔ان ککہنا تھا کہ وہ یہ بات سمجھنے سے قاصر ہیں کہ کوئی مسٹر قمر کا دشمن کیوں ہے، جو آٹھ سال قبل پاکستان آرمی سے ریٹائرمنٹ کے بعدبولٹن منتقل ہوئے تھے۔ .اس خاندان کو برطانوی پولیس بھی سپورٹ کر رہی ہے ، اور پاکستان میں اعلٰی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں جہاں قتل کی تحقیقات ہو رہی ہے۔مقصود احمد کو خاندان کے افراد نے پنجاب ، کے گاؤں ننکانہ صاحب میں زخمی حالت میں پایا ، جہاں اس کے بہنوئی نے اسے جانبر کرنے کی کوشش کی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔مسز قمر شام 5 بجے اپنے شوہر کو فون کرنے والی تھیں جب انہیں اپنی بھابھی کا فون آیا جس نے انہیں افسوسناک خبر سے آگاہ کیا۔اس نے کہا: “پاکستانی پولیس کے مطابق مسٹر مقصود کی کسی سے لڑائی ہوئی ہے لیکن مجھے علم ہے وہ لڑائی بھڑائی والے انسان نہیں تھے۔۔” ہم صرف انصاف کے منتظر ہیں۔ مجھے امید ہے کہ پاکستانی پولیس اس شخص کو تلاش کرے گی جو میرے شوہر کو ہم سے چھین کر لے گیا۔
Manchester; Maqsood Ahmad Qamar, 45, a loving father who was shot dead while on a visit to Pakistan, the ex-Pakistani military soldier, who was shot multiple times.
His wife Rashida Saeed Qamar and their four children, aged nine, 11, 12 and 15 were distraught at their home in Bolton as they tried to piece together why anyone would want to hurt Mr Qamar, who moved to Bolton eight years ago after army retirement.
The family are also being supported by British Police, who can only assist authorities in Pakistan as the killing is investigated.
The father-of-four was found by family members in the village Nankana Sahib in the province of Punjab, Pakistan, where his brother-in-law tried to resuscitate him to no avail.
Mrs Qamar was due to ring him back at 5pm when she received a call from her sister-in-law informing her of the tragic news.
She said: “The Pakistani police suggested a fight had taken place but I know he does not fight with anyone.“We are just waiting for justice. I hope that they find the person who took him from us.”