Gujar Khan; Elections in Azad Jammu and Kashmir,6 seats reserved for Jammu and Kashmir refugees living in Pakistan
آزاد جموں و کشمیر میں الیکشن, تجزیہ: محمد نجیب جرال
آزاد جموں و کشمیر میں الیکشن کا دور ددورہ ہے۔ ہر جماعت و امیدوار ووٹوں کے لیے جلسے جلوس و جوڑ توڑ کررہا ہے۔ پاکستان میں بسنے والے مہاجرین جموں و کشمیر کے لیے 6نشستیں مخصوحص ہیں جن میں سے ایک حلقہ LA-39 جموں 6 ہے۔ یہ نشست پورے صوبہ خیبر اور راولپنڈی ڈویژن (اٹک، راولپنڈی، چکوال اور جہلم کے اضلاع) پر مشتمل ہے۔عام خیال اور تجربہ یہ ہے کہ آزاد جموں و کشمیر کے الیکشن ہمیشہ وہی جماعت جیتتی ہے جو پاکستان میں برسراقتدار ہوتی ہے۔
حالیہ انتخابات میں نمایاں امیدواروں میں راجہ محمد صدیق مسلم لیگ ن، چوہدری فخر زمان پیپلز پارٹی، نازیہ ناز تحریک انصاف، چوہدری ارشد محمود تحریک لبیک اور جماعت اسلامی کے حمائیت یافتہ مرزا تجمل حسین جرال شامل ہیں۔
راجہ محمد صدیق کا تعلق اٹک سے ہے اور آزاد جموں و کشمیر کے حالیہ وزیر بحالیات بھی ہیں۔ اپنے دور اقتدار میں اپنے ووٹرز اور سپورٹرز کے ساتھ ان کا تعلق قائم رہا ہے اور ان کی ہر خوشی و غمی میں شریک ہوتے رہے ہیں۔یہ حلقے کے واحد امیدوار ہیں جو سب سے پرانے اور جانے پہچانے ہیں۔ان کی پوزیشن سب سے زیادہ مضبوط ہے۔
چوہدری فخر زمان گل پیڑہ گوجرخان کے رہائشی ہیں اور پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار ہیں اور مالی لحاظ سے بہت مضبوط بھی ہیں، یہ وزیر اعظم آزاد کشمیر کے مشیر بھی رہے ہیں، پیپلز پارٹی کے ووٹ کے علاوہ ان کا ذاتی ووٹ بینک بھی ہے۔ راجہ پرویز اشرف سابق وزیر اعظم پاکستان ان کی بھرپور الیکشن مہم چلارہے ہیں۔
نازیہ ناز جن کا جن کا آبائی علاقہ روات اور تعلق پاکستان تحریک انصاف سے ہے اس حلقے میں بالکل نووارد ہیں۔ ووٹرز تک ان کی رسائی نہ ہونے کے برابر ہے۔ یہ اپنے اثر و رسوخ کی وجہ سے ٹکٹ لینے میں کامیاب ہوئی ہیں۔ شنید ہے کہ یہ ایک کرنل کی بیوی ہیں اور کرنل صاحب پاکستان کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے امیدوار تھے اور الیکشن ہار گئے تھے۔ اب انہوں نے اپنی اہلیہ کو کشمیر کے انتخابات میں اتارنے کا فیصلہ کیاہے۔ نازیہ ناز پر ایک اعتراض یہ بھی کیا جارہا ہے کہ یہ کشمیری نہیں ہیں۔
مرزا تجمل حسین جرال کا تعلق تحصیل گوجرخان کے علاقہ نڑالی سے ہے۔ یہ موجودہ امیدواروں میں سب سے زیادہ تعلیم یافتہ ہیں۔ سیاست کے منجھے ہوئے کھلاڑی ہیں، دو مرتبہ تحصیل کونسل گوجرخان کے ممبر رہ چکے ہیں۔ علاقے میں جانے پہچانے جاتے ہیں۔جماعت اسلامی تحصیل گوجرخان کے امیر بھی رہے ہیں۔ آزاد امیدوارہیں لیکن انہیں جماعت اسلامی کی بھی بھر پور حمائیت حاصل ہے اس طرح یہ اپنے جرال قبیلے کے علاوہ جماعت اسلامی اور جمعیت علمائے اسلام کے ووٹ بھی حاصل کریں گے۔
راجہ محمد صدیق کی پوزیشن سب سے مضبوط ہے۔ سیاسی ماہرین کے مطابق اصل مقابلہ راجہ محمد صدیق اور چوہدری فخر زمان کے درمیان ہے ہے لیکن چوہدری ارشد محمود اور مرزا تجمل حسین جرال بھی اپ سیٹ کرسکتے ہیں۔ آزاد کشمیر میں تحریک لبیک بہت مقبول ہے اسی طرح مہاجرین جموں کشمیر میں بھی اس کا اثرو رسوخ بہت زیادہ ہے خیال یہ کیا جارہا ہے کہ چوہدری ارشد محمود قابل ذکر ووٹ حاصل کریں گے۔ماہرین کے مطابق اگر صاف و شفاف الیکشن ہوئے تو راجہ محمد صدیق کی جیت پکی ہے اگر مرکزی حکومت نے مداخلت کی جس کا کہ قوی امکان ہے تو پھر نازیہ ناز ہی اس سیٹ سے آئندہ کی ایم ایل اے ہونگی۔
Gujar Khan; Elections are in full swing in Azad Jammu and Kashmir. Every party and candidate is holding rallies for votes. There are 6 seats reserved for Jammu and Kashmir refugees living in Pakistan, one of which is constituency LA-39 Jammu 6. This seat covers the entire Khyber Pakhtunkhwa and Rawalpindi divisions (districts of Attock, Rawalpindi, Chakwal and Jhelum). The general idea and experience is that the party which is in power in Pakistan always wins the elections in Azad Jammu and Kashmir.
Prominent candidates in the recent elections include Raja Muhammad Siddique PML-N, Chaudhry Fakhr Zaman PPP, Nazia Naz Tehreek-e-Insaf, Chaudhry Arshad Mahmood Tehreek-e-Labek and Mirza Tajmal Hussain Jarral, a supporter of Jamaat-e-Islami.