Kallar Syedan; Unidentified thieves stole cash and mobile phones worth Rs 10 Lakh in a burglary at a mobile shop in Kallar Syedan Main Bazaar.
کلر سیداں مین بازارمیں موبائل شاپ پر نقب زنی کی واردات میں نامعلوم چور نقدی اور دس لاکھ مالیت کے موبائل فون چوری کر کے لے گئے
کلرسیداں:(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی)—کلر سیداں مین بازارمیں موبائل شاپ پر نقب زنی کی واردات میں نامعلوم چور نقدی اور دس لاکھ مالیت کے موبائل فون چوری کر کے لے گئے۔پولیس نے درخواست وصول کر کے کارروائی شروع کر دی۔محمد قیصر سفیر بھٹی نے پولیس کو بتایا کہ میں تھانہ روڈ پر موبائل فونز کا کاروبار کرتا ہوں۔پیر اور منگل کی درمیانی شب نامعلوم افراد نے میری دکان کی عقبی دیوار توڑ کر اس میں موجود 60 عدد موبائل فونز اور تیس ہزار روپے کی نقدی چرا لی ہے۔چوری ہونے والے موبائل فونز کی مالیت دس لاکھ روپے بیان کی جاتی ہے۔ادھر واقعہ کی اطلاع ملتے ہی انجمن تاجران مین بازار کے جنرل سیکرٹری چوہدری نعیم بنارس اور ارشد جنجوعہ بھی موقع پر پہنچ گئے اور پولیس کو اطلاع کی۔انجمن تاجران کلر سیداں نے شہر میں چوری کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر اظہار تشویش کرتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری جبکہ پولیس کے گشت نظام کو بہتر بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
Kallar Syedan; Unidentified thieves stole cash and mobile phones worth Rs 1 million in a burglary at a mobile shop in Kallar Syedan Main Bazaar. Police received the request and started the operation. Mohammad Qaiser Safir Bhatti told police that I trade mobile phones on the road. Between Monday and Tuesday night, unknown persons broke the back wall of my shop and stole 60 mobile phones and cash. As soon as the incident was reported, General Secretaries of Anjuman-e-Tajiran Main Bazar Chaudhry Naeem Banaras and Arshad Janjua also rushed to the spot and informed the police. Anjuman-e-Tajiran Kallar Syedan Expressing concern, he demanded immediate arrest of the accused and improvement of police patrol system.
میری چار عدد چوڑیاں اور میرے بیگ میں موجود آٹھ ہزار روپے کی رقم نکال لی اور پھر میرے اور میری والدہ کے کانوں سے بالیاں اور میری والدہ کی انگلی میں پہنی ہوئی طلائی انگوٹھی بھی اتروا لی
Family robbed as they give another family a lift
کلرسیداں:(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی)— مسماۃ (ن) نے تھانہ کلر سیداں میں مقدمہ درج کراتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ روز،میں اپنی والدہ کے ساتھ ٹی ایچ کیو ہسپتال کلر سیداں گئی اور وہاں سے فارغ ہونے کے بعد گھر جانے لگے تو وہاں موجود ایک نا معلوم عورت نے میری والدہ کا بازو پکڑ لیا اور کہا کہ ہم بھی گاؤں جا رہے ہیں ہمارے پاس گاڑی ہے ہم آپ کو چھوڑ دیں گے جس کے بعد ہم ان کیساتھ گاڑی میں بیٹھ گئے۔گاڑی میں دو مرد بھی تھے،ہائی سکول کلر سیداں کے پاس گاڑی تھوڑی دیر کیلئے رکی جہاں سے دو مزید افراد کو بیٹھالیا گیاان میں سے ایک شخص اپنے آپ کو پولیس کا ملازم ظاہر کر رہا تھا۔اس دوران ایک شخص نے ڈرائیور کو کہا کہ ہمارا بٹوہ گاڑی میں گر گیا ہے تو پیچھے بیٹھے شخص نے بٹوہ اٹھا کر اس کے حوالے کر دیا اور جب اس نے بٹوہ چیک کیا تو کہنے لگا کہ اس میں پیسے تو پورے ہیں لیکن اس میں سونے کی ایک چیز تھی جو بٹوے میں موجود نہیں۔اس دوران اس نے میری چار عدد چوڑیاں اور میرے بیگ میں موجود آٹھ ہزار روپے کی رقم نکال لی اور پھر میرے اور میری والدہ کے کانوں سے بالیاں اور میری والدہ کی انگلی میں پہنی ہوئی طلائی انگوٹھی بھی اتروا لی اور کہا کہ ہم نے غلط بندے اٹھا لئے ہیں جس کے بعد انہوں نے رومال واپس کرتے ہوئے کہا کہ اس میں آپ کی تمام چیزیں موجود ہیں اور پھر ہمیں ممیام والی کسی کے نزدیک اتار دیااور جب رومال چیک کیا تو اس میں سیگریٹ کی ڈبیان اور آئس کریم پڑی ہوئی تھی۔
حافظ قرآن نے دوست کیساتھ تلخ کلامی پر دلبرداشتہ ہو کر دریا میں چھلانگ لگا کر خود کشی کر لی
Hafiz Quran commits suicide by jumping into river after having row with a friend
کلرسیداں:(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی)— حافظ قرآن نے دوست کیساتھ تلخ کلامی پر دلبرداشتہ ہو کر دریا میں چھلانگ لگا کر خود کشی کر لی جس کی نعش تین ماہ بعد دانگلی پل کے قریب واقع دریائے جہلم سے برآمد ہوئی ہے جسے شناخت کے بعد ورثاء کے حوالے کر دیا گیا۔متوفی عثمان مقصود سکنہ نیریاں شریف تراڑ کھل کے بھائی باسط خان نے خادم آباد ویلفیئر ٹرسٹ کو بتایا کہ اس کے بھائی نے تین ماہ قبل اپنے دوست کیساتھ تلخ کلامی کے بعد آزاد پتن کے مقام پر دریا میں چھلانگ لگا کر خود کشی کر لی تھی اور کوشش کے باوجود اس کی نعش کا سراغ نہیں لگایا جا رہا تھاجس کی گزشتہ روز دانگلی کے مقام پر دریائے جہلم سے نعش برآمد کر لی گئی۔
کلر سیداں میں قائم شادی دفتر والوں کے ہاتھوں ایک اور سادہ لوح نوجوان کو لوٹ لیا گیا۔
Another naive young man was coned by the marriage office in Kallar Syedan.
کلرسیداں:(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی)— کلر سیداں میں قائم شادی دفتر والوں کے ہاتھوں ایک اور سادہ لوح نوجوان کو لوٹ لیا گیا۔تھانہ کلر سیداں میں درخواست دے دی گئی ہے۔18 سالہ مسمی محمد شمریز نے تحریری درخواست میں بتایا کہ میں شادی کا خواہشمند تھا،میں نے شادی کیلئے میرج بیورو آفس نزد الیون گرین کلر سیداں میں رابطہ کیا تو شادی دفتر میں موجود ببلی نامی خاتون اور فیصل نامی نوجوان نے تیس ہزار روپے کی رقم وصول کی جس کے بعد مورخہ 26مئی، چارسدہ لے جا کر مسماۃ شازیہ بی بی دختر گل خان سے شادی کروا کر نکاح نامے کی بجائے ایک سفید پیپر پر تمام تفصیل درج کر کے میرے حوالے کر دیا جس کے بعد میں اپنی بیوی کو لے کر اپنے گھر آگیا۔ شازیہ بی بی میری زوجیت میں آباد رہنے سے انکار ی ہونے کے بعد واپس اپنے والدین کے پاس بھاگ گئی ہے۔شادی دفتر میں کام کرنے والے ببلی، فیصل اور آصف خان نے باہم صلاح مشورہ ہو کر مجھ سے دھوکہ دہی سے پانچ لاکھ روپے کی رقم ہتھیا لی ہے اور میرا گھر بھی آباد نہ ہو سکا لہذا ملزمان کیخلاف کارروائی کی جائے۔
کلرسیداں میں بجلی اور سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ
Electricity and Sui gas load shedding in Kallar Syedan
کلرسیداں:(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی)—کلرسیداں میں بجلی اور سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ نے لوگوں کی زندگیاں اجیرن بنا دی ہیں ملکی تاریخ میں پہلی بار گرمیوں میں بھی سوئی گیس کی عدم دستیابی کا مسئلہ سامنے آیا ہے جو خالصتا بدانتظامی پر مبنی ہے ناشتے دوپہر اور رات کے کھانے کے اوقات میں سوئی گیس دستیاب نہیں ہوتی بچوں کو بغیر ناشتہ کے مدرسہ بھیجا جاتا ہے ان کی واپسی پر پھر گیس دستیاب نہیں ہوتی تو پھر دن کا کھانا ہوٹل سے لانا پڑتا ہے شام کو کھانا بھی بروقت تیار نہیں کیا جا سکتا دوسری جانب بجلی کی لوڈشیڈنگ اور لائن کی ٹرپنگ کا سلسلہ جاری ہے درجہ حرارت چالیس تک جا پہنچا ہے ایسے میں لوڈشیڈنگ کرنے کا مطلب صارفین کی زندگیوں سے کھیلنے کے مترادف ہے جبکہ بارہامرتبہ فیڈر کا ٹرپ کرجانا معمول بن چکا ہے اس طرح کلر کے لوگ شدید گرمی اور تپتی دھوپ میں بجلی اور سوئی گیس دونوں سے محروم ہیں۔