Kahuta; New-born organs recovered from Machli Chowk rubbish dump
مچھلی چوک کچرے کے ڈھیر سے نومولود کے اعضاء بر آمد قریبی تاجروں کا پرائیویٹ ہسپتال سے نومو لود پھینکے کا انکشاف
کہوٹہ: نمائندہ پوٹھو ہار ڈاٹ کام,عمران ضمیر…
مچھلی چوک کچرے کے ڈھیر سے نومولود کے اعضاء بر آمد قریبی تاجروں کا پرائیویٹ ہسپتال سے نومو لود پھینکے کا انکشاف۔ تفصیل کے مطابق آئے روز نامولود کو ضائع کر کے پھینکے کے واقعات معمول بن گئے ہیں۔ محکمہ ہیلتھ کی ملی بھگت سے جعلی کلینکوں کی بھر مار ہے محکمہ پبلک ہیلتھ خواب خرگوش میں مدہو ش آج مچھلی چوک کچرے کے ڈھیر سے نامولود کے اعضاء ملے جو انسانیت کے کردار پر سوالیہ نشان ہے۔ وہاں موجود مقامی تاجروں اور عوام نے پرائیویٹ ہسپتالوں کی جانب سے اسکو پھینکے جانے کا انکشاف کیاہے۔ شہریوں نے ارباب اختیار سے اسکی روک تھام اور انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔
Kahuta; Newborn’s limbs recovered from Machli Chowk rubbish dump According to the details, the incidents of throwing away the unborn have become commonplace. With the connivance of the health department, fake clinics are everywhere. Local businessmen and the public there have revealed that it was dumped by private hospitals. Citizens have demanded the authorities to stop it and inquire into it.
میونسپل کمیٹی کہوٹہ کے افسران کی ملی بھگت۔ غیر معیاری ناقص کام کہوٹہ شہر کھنڈرات میں تبدیل
Conciliation of Kahuta Municipal Committee officers. Substandard work turned Kahuta into ruins
کہوٹہ: نمائندہ پوٹھو ہار ڈاٹ کام,عمران ضمیر…
میونسپل کمیٹی کہوٹہ کے افسران کی ملی بھگت۔ غیر معیاری ناقص کام کہوٹہ شہر کھنڈرات میں تبدیل۔ واٹر سپلائی کا جاری کا م سست روی کا شکار۔ جبکہ پنجاڑ چوک، جی پی او روڈ تا مچھلی چوک اور مٹور چوک واٹر سپلائی کی مین لائن بچھانے کا کام انتہائی ناقص کیا جارہا ہے۔ پانی کی پائپ لائن کی کھدائی کے لیئے تین فٹ کی بجائے چھ انچ کھدائی کی گئی ہے۔ جبکہ پائپ کے نیچے اور اوپر نہ ہی ریٹ کا بیڈ اور کنکریٹ ڈالی گئی ہے۔ محکمہ کو تاجروں،شہریوں کی جانب سے متعدد بار شکایات کی گئیں مگر کوئی شنوائی نہ ہے۔ جگہ جگہ گہرے گھڑوں سے مسافروں طلباو طالبات اور اکثر گاڑیاں حادثات کا چکار ہو چکی ہیں۔ کہوٹہ شہر کی 80فیصد آبادی دھپری، ادوالہ، گرڈ اسٹیشن، گلہ پا نی کی سہولت سے موجودہ دور میں محروہے۔ اعلی حکام نوٹس لیں۔