Kallar Syedan; Government Girls Model Primary School Khandot, Nala Musalmana boundary wall collapses due to storm.
گورنمنٹ گرلزماڈل پرائمری سکول کھندوٹ داخلی نلہ مسلماناں کی چار دیواری آندھی اور طوفان کی وجہ سے گر گئی۔
پنڈبینسو(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم، ارسلان بھٹی)۔۔۔گورنمنٹ گرلزماڈل پرائمری سکول کھندوٹ کی چار دیواری آندھی اور طوفان کی وجہ سے گرِ گئی۔ تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ گرلز ماڈل پرائمری سکول کھندوٹ داخلی نلہ مسلماناں ، دوبیرن سہر روڈ گڑھالہ کے مقام پر واقع ہے۔ سکول ھذا اکتوبر1972ء میں منظور ہوا تھا۔ سکول منظور ہونے کے تیس سال بعد بھی کوئی حکومت سکول کی چاردیواری تعمیر نہ کرا سکی۔ سکول لبِ سڑک ہونے کی وجہ سے طلبہ و طالبات بغیر چار دیواری کے اپنی تعلیمی سرگرمیاں سرانجام دیتے تھے۔ ان تمام مسائل کو مدِ نظر رکھتے ہوئے مدرس راجہ اظہر محمود، ارشد محمود بھٹی، حاجی محمد رشید، چوہدری محمد شفیق اور چوہدری ارشد بشیر کی کاوشوں سے اورحاجی راجہ محمد خان (مرحوم) کے فرزند سماجی شخصیت حاجی محمد فاضل راجہ (یوکے) اور چوہدری محمد اعظم(مرحوم) کے صاحبزادے سماجی شخصیت حاجی چوہدری محمد عارف(یوکے) کی مالی معاونت سے مذکور ہ 100فٹ سے زائد کی چاردیواری اپنی مدد آپ کے تحت 2005 ء میں تعمیر ہوئی۔ گزشتہ رات مورخہ13جون2021کو آنے والی شدید آندھی طوفان کے باعث یہ 16سال پرانی چاردیواری گرنے سے سکول ھذا کا لاکھوں کا نقصان ہوا ہے۔ اگر چار دیواری کو فوراََ تعمیر نہ کرایا گیا تو لبِ سڑک ہونے کی وجہ سے سکول کو بے پردگی کا سامنا بھی کرنا پڑے گا۔ اساتذہ،سکول کونسل اور اہلِ علاقہ نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب، ڈی سی راولپنڈی اور سی ای او راولپنڈی سے صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے چاردیواری کو فوری تعمیر کرانے کی استدعا کی ہے۔
Kallar Syedan; The four walls of Government Girls Model Primary School Khandot collapsed due to wind and storm. According to details, Government Girls Model Primary School Khandot is located at Doberan Sahar Road, Garhala. The school was approved in October 1972. Thirty years after the school was approved, no government was able to build a school boundary wall, students carried out their educational activities without walls. With all these issues in mind, through the efforts of Madrasa Raja Azhar Mahmood, Arshad Mahmood Bhatti, Haji Muhammad Rashid, Chaudhry Muhammad Shafiq and Chaudhry Arshad Bashir, and the social personality Haji Muhammad Fazil Raja (UK), son of Haji Raja Muhammad Khan (late) and With the financial support of Haji Chaudhry Muhammad Arif (UK), a social figure, son of Chaudhry Muhammad Azam (late), the above 100 feet wall was built in 2005 . The 16-year-old wall collapsed last night on June 13, 2021 due to a severe storm, causing millions of rupees in damage to the school. Teachers, school councils and locals have taken notice of the situation and requested the Punjab Chief Minister, DC Rawalpindi and CEO Rawalpindi to construct the boundary wall immediately.