Kallar Syedan; Overseas Pakistani kicked and beaten with sticks in Nala Musalmana as he arrives for eid
عید کے سلسلہ میں پاکستان آیا ہوا ہوں۔ملزمان ڈنڈوں اور لاتوں مکوں سے تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔طاہر محمود اختر سکنہ نلہ مسلماناں
کلرسیداں:(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی)—طاہر محمود اختر سکنہ نلہ مسلماناں نے پولیس کو مضروبی حالت میں بیان دیا کہ میں موہڑہ کھوہ والا نلہ مسلماناں کا رہائشی ہوں اور آج کل محلہ غوثیہ کلر سیداں میں رہائش پذیر ہوں اور بسلسلہ روزگار بمعہ فیملی بیرون ملک ہوتا ہوں۔عید کے سلسلہ میں پاکستان آیا ہوا ہوں۔عید ملنے کیلئے اپنے سسر احمد خان سکنہ ڈھوک مورواج نلہ مسلماناں ان کے گھر گیا ہوا تھا کہ بوقت قریب ساڑھے آٹھ بجے شب کبیر جمیل جوتنویر ڈنڈوں سے مسلح تھے آ گئے۔کبیر نے آتے ہی وار ڈنڈا کیا جو مجھے سر پر لگا۔تنویر نے وار ڈنڈا کیا جو مجھے سامنے ماتھے پر لگا جس سے میں گر گیا تو مجھے گرے ہوئے کو ملزمان ڈنڈوں اور لاتوں مکوں سے تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔محمد فاروق مجھے چھڑانے کیلئے آگے بڑھا تو ملزمان نے اسے بھی پکڑا لیا اور ڈنڈے وغیرہ مارے۔وجہ عناد یہ ہے کہ ملزمان میرے سسر کے حقیقی بھتیجے ہیں جن کو اس بات کا رنج ہے کہ چچا نے اپنی بیٹی کا رشتہ مجھے کیوں دیا اوربیرون ملک کیوں بھیجوایا۔
Kallar Syedan; Tahir Mehmood Akhtar, a resident of Nala Musalmana, told the police in a state of shock that he was a resident of Mohra Khoo wala Nala Musalamana and nowadays he lives in Mohalla Ghousia Kallar Syedan and is working abroad with his family. I have come for Eid, my father-in-law Ahmad Khan, resident of Dhok Morwaj Nala, Musalamana had gone to his house. At around 8.30 pm, Kabir Jameel Tanvir came armed with sticks. Tanveer hit me on the forehead in front of me with which I fell. When I fell, the accused kept torturing me with sticks and kicks. Mohammad Farooq went to rescue me, but the accused grabbed him and The reason is that the accused are the real nephews of my father-in-law who are upset about why my uncle gave me his daughter’s relationship and sent me abroad.