Kallar Syedan; Sui gas supply project approved by PML-N in UC Choa Khalsa, Kanoha and Bhalakhar stalled under current administration
مسلم لیگ ن دور میں یوسیز چوآخالصہ،کنوھا اوربھلاکھر میں سوئی گیس کی فراہمی کا منصوبہ نئے پاکستان میں برسوں سے ٹھپ پڑا ہے
کلرسیداں:(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی)—مسلم لیگ ن دور میں یوسیز چوآخالصہ،کنوھا اوربھلاکھر میں سوئی گیس کی فراہمی کا منصوبہ نئے پاکستان میں برسوں سے ٹھپ پڑا ہے،پی ٹی آئی کی حکومت اسے مسلم لیگی منصوبہ قرار دے کر اسے مکمل کرنے میں کوئی دلچسپی رکھتی ہے نہ ہی آزادکشمیر کو دھانگلی کلر کے راستے راولپنڈی اسلام آباد سے ملانے والی کلر دھان گلی سڑک کی تعمیر پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتی نظر آتی ہے گزشتہ دور حکومت میں میاں نوازشریف نے کلر سیداں سے دھانگلی سڑک کی تعمیر کا فیصلہ کیا تھا نیشنل ہائی ویز نے سروے مکمل کرکے اس کی تقریب سنگ بنیاد کا بھی اپنی ویب سائٹ پر اعلان کردیا تھا مگر ایسا ممکن نہ ہو سکا اور پی ٹی آئی حکومت کے قیام کے بعد اس منصوبے کو ہی ختم کردیا گیا گزشتہ دور حکومت میں ٹکال،چوآخالصہ،سہوٹ،کنوھا،ستھوانی اور دھمالی میں سوئی گیس کی منظوری دی گئی اس پر کام بھی شروع ہوا بیول سے ٹکال چوآ خالصہ،کنوھا،ستھوانی،دھمالی تک مین لائن کا نوے فیصد سے زائدکام بھی مکمل کرلیا گیا تھا مگر موجودہ حکومت میں یہ منصوبہ بھی ٹھپ پڑا ہے ٹھیکیدار نے جو سڑک ادھیڑی تھی اس کی بھی مرمت ہوسکی نہ لوگوں کو سوئی گیس کی سہولت ملی سابق وزیراعظم شاھد عباسی نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ انہوں نے تمام مطلوبہ فنڈز مہیا کردیئے تھے جس کے بعد اسے التوا میں ڈالنے کا کوئی جواز نہیں علاقے کے لوگ عدالت سے رجوع کریں تو بلاتاخیر کام شروع کیا جاسکتا ہے کیونکہ اس کی رکاوٹ کی کوئی وجہ ہی نہیں ہے۔
Kallar Syedan; During the PML-N era, the project of supply of Sui gas to UC Choa Khalsa, Kanoha and Bhalakhar was approved, But the current administration PTI government has no interest in completing it by declaring it a PML project . The Dhuangalli Kallar road connecting Azad Kashmir, Rawalpindi with Islamabad seems to be facing same fate. If the people of the area approach the court, the work can be started without delay as there is no reason to stop it.
کلر سیداں شہر میں لاک ڈاؤن اور کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزیوں پر 14 دکانوں کو سر بمہر کر دیا
14 shops sealed for violations of lockdown and Corona SOPs in Kallar bazaar
کلرسیداں:(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی)—اسسٹنٹ کمشنر کلر سیداں رمیشا جاوید اعوان کی ہدایت پر چیف آفیسر بلدیہ صاحبزادہ عمران اختر کی زیر نگرانی انکروچمنٹ انسپکٹر زاہد حسین حیدری نے اپنے عملے اور پولیس کے ہمراہ کلر سیداں شہر میں لاک ڈاؤن اور کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزیوں پر 14 دکانوں کو سر بمہر کر دیا جبکہ چوآروڈ پر دو ہوٹل مالکا ن کو دس دس ہزار روپے کا جرمانہ کیا گیا۔اس موقع پر انہوں نے ہدایت جاری کی کہ حکومتی ہدایات پر لاک ڈاؤن اور کورونا ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ کورونا جیسی موذی مرض سے خود بھی بچیں اور دوسروں کو بھی محفوظ رکھیں۔
ملازم ایک عدد بھینس، دو عدد کٹیاں اور دودھ کی رقم ایک لاکھ 90 ہزار روپے لے کر فرار
The employee fled with a buffalo, two calf and Rs 1,90,000 in village Chanali
کلرسیداں:(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی)—محمد افضل سکنہ چنالی نے پولیس کو بیان دیا کہ میں نے اپنے گاؤں میں مال مویشیوں کا فارم بنا رکھا ہے جس میں تقریبا 50کے قریب مویشی ہیں اور ان کی دیکھ بھال کیلئے عرصہ 8 سال سے اسرار،علی اور ممتاز نامی اشخاص ضلع اوکاڑہ کو ملازم رکھا ہوا ہے۔گزشتہ روز صبح فارم ہاؤس پر گیا تو ملازم غائب تھے،مزید پڑتال کرنے پر پتہ چلا کہ وہ رات کو ایک عدد بھینس، دو عدد کٹیاں اور دودھ کی رقم ایک لاکھ 90 ہزار روپے لے کر فرار ہو گئے ہیں۔
پلالہ سیداں میں شاملات میں لگے قیمتی درخت کاٹ لئے,مقدمہ درج
Case registered for cutting down trees in Pallala Syedan
کلرسیداں:(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی)— غلام مرتضی نے تھانہ میں مقدمہ درج کروایا کہ میں موضع پلالہ سیداں میں واقع تعدادی 772کنال چھ مرلے پورے موضع کی مشترکہ شاملات ہے جس کے ہم مالک و مختار ہیں اور کسی بھی واحد فریق کی ملکیت نہ ہے۔زمین پر انتہائی قیمتی ایک سو سے زائد درخت قسم پلائیاور دیگر قسم کے بہت سے درخت موجود ہیں اور ہماری چراگاہ بھی یہی زمین ہے۔کسی بھی دیگر فریق پراپرٹی ڈیلر اور انویسٹر وغیرہ کا کوئی تعلق واسطہ ہے نہ ہی ہم نے زمین کسی بھی فریق کو فروخت یا ٹھیکے پر دے رکھی ہے لیکن اس کے باوجود مسمی قمر، نعیم اقبال اورظفر وغیرہ بھاری مشینری کے ساتھ مسلح ہو کر ہماری مشترکہ شاملات میں لگے قیمتی درخت کاٹ لئے۔