London; Hotel quarantine at London’s Heathrow Airport lacks basic amenities
لندن ہوٹل میں قرطینہ کرنے والے سخت مشکلات کا شکار۔
لندن( نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کام افتخار وارثی) —لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ کے قریب ہوٹل میں قرنطینہ کرنے والے بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔ہوٹل میں مقیم حسنین شیخ نے دہائی دیتے ہوئے کہا کہ تین وقت سے کھانا ہی نہیں ملا،بعض افراد بغیر سحری کے روزہ رکھنے پر مجبور ہیں۔
بچوں کو ٹھنڈا کھانا دیا گیا ،مچھلی کھانے سے فوڈ پوائزنگ کی شکایات ہوئیں۔یاد رہے کہ ریڈ لسٹ میں شامل ممالک سے آنے والے مسافر 10 دن ہوٹل میں لازمی قیام پر مجبور ہیں۔دوسری جانب وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری برطانیہ میں پاکستانیوں کو قرنطینہ کرانے کے طریقہ کار پر شدید برہم ہوگئیں ۔ اپنے بیان میں شیریں مزاری نے کہاکہ برطانیہ میں لازمی طور پر ہر شہری کودس دن قرنطینہ میں گزارنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ قرنطینہ میں گزارنے والے افراد سے فی شخص 1700 پاؤنڈز کی وصولی شرمناک ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی ہونے کی وجہ سے ان کیساتھ غیر انسانی سلوک روا رکھا جا رہا ہے،پاکستانی اور پاکستانی نژاد شہریوں کیساتھ اس طرح کا امتیازی سلوک پاکستان کو مزید ریڈ لسٹ میں ڈالنے کا عکاس ہے۔ انہوں نے کہاکہ وائرس کی کیسز میں اضافہ ہونے اور نئی خطرناک قسم سے پھیلنی والے انڈیاجیسے ممالک کے حوالے سے مگر اسطرح کا کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔
London; Hotel quarantine at London’s Heathrow Airport lacks basic amenities. Hasnain Sheikh, whi is quarantining at the hotel, said that he had not received food for three hours and that some people were forced to fast without breaking the fast.
The children were given cold food and there were complaints of food poisoning from eating fish. It may be recalled that travellers from red list countries are forced to stay in hotels for 10 days. On the other hand, Federal Minister for Human Rights Dr Shirin Mazari Were furious at the manner in which he was quarantined.