Kahuta; Meeting held of religious leaders who announce to refuse government announced regulations during Ramadhan
رمضان لمبارک کے حوالے سے کہوٹہ اور گردونواح کے جید علمائے کرام کا اہم اجلاس جامع مسجد مکی کہوٹہ میں منعقد ہوا ,ہم کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے
مٹور:نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم کبیر احمد جنجوعہ سے۔۔۔۔
رمضان لمبارک کے حوالے سے کہوٹہ اور گردونواح کے جید علمائے کرام کا اہم اجلاس جامع مسجد مکی کہوٹہ میں منعقد ہوا جس میں جید علمائے کرام آئمہ مساجد اور منتظمین مدارس کے علمائے کرام شامل تھے اجلاس قاری عثمان عثمانی مدرسہ تعلیم القرآن جامع مسجد مکی کی زیر صدارت ہوا اجلاس میں موجودہ حالات پر غورو فکر کیا اور چند تجاویز منظور کی گئی۔ یہ فیصلہ کیا گیاکہ مساجد میں نماز تراویح اور اعتکاف و دیگر عبادات کی بندش اہل وطن کے لیے قابل قبول نہیں احتیاطی تدابیر کے ساتھ مساجد میں پانچ وقت نماز، نماز تراویح اور دیگر عبادات ہونگی مساجد کی آبادی اور اللہ کے بتائے راستے پر چل کر ہی ہمارے مسائل کا حل ہو گا اس حوالے سے ہم کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے تمام ریاستی ادارے سرکاری ادارے کھلے ہیں تو مساجد و مدارس بند کیوں یہ اسلام کو پابند بنانے کی ایک سازش ہے موجودہ حکومت کے آتے ہی اسلام دشمن اور عوام دشمن پالسیاں اپنے عروج پر ہیں مدارس مساجد کو غیر شرعی غیر آئینی وقف املاک ایکٹ 2020کے تحت نوٹسز بھیجے جا رہے ہیں جو سابقہ ریاستی معاملات کی خلاف ورزی ہے یہ مدارس کی آزادی اور حریت پر حملہ ہے جو کسی صورت قابل قبول نہ ہے آج کا یہ اجلاس غیر آئینی غیر شرعی بل اور نوٹسز بھیجنے کو یکسر مسترد کرتا ہے اور اہل مدارس اور مساجد والوں کو کہتے ہیں کہ جو بھی کوئی آتا ہے اسکو وفاق المدارس و دیگر مدارس کے پاس بھیجیں انکے اعلان سے قبل کوئی تعاون نہ کریں اجلاس میں کہا گیا کہ وقف املاک ایکٹ کی واپسی تک جدوجہد جاری رکھی جائے گی عید کے بعد چاروں صوبائی مقامات اور بعدازاں وفاقی دار الحکومت میں احتجاجی مظاہرے ہونگے انھوں نے کہا کہ علمائے کرام اور ارباب اختیار عوام کے ذہنوں میں خوف و ہراس پیدا کرنے کے بجائے اسکو ختم کر کے رجوع الی اللہ تو بہ استغفار کریں اجلاس میں حافظ عبداللہ عابد، مولانا عبدالشکور حمادی، علامہ شاہ نواز صدیقی،علامہ عبید اللہ انور، مولانا محمد الیاس، علامہ عبدالقیوم، علامہ خالد خلیل، سید شفیق الرحمان کاظمی، قار نعمان عباس، قاری عبدالوہاب و دیگر نے شرکت کی۔
Kahuta; An important meeting of eminent scholars of Kahuta and its environs was held at Jamia Masjid Makki Kahuta on the occasion of Ramadan. The meeting considered the current situation and approved some suggestions. It was decided that the closure of Taraweeh prayers and I’tikaaf and other acts of worship in mosques is not acceptable for the people. As a precautionary measure, the mosques will have five times prayers, Taraweeh prayers and other acts of worship. We will not accept any kind of ban in this regard. All state institutions, government institutions are open, so why are mosques and madrassas are closed. Notices are being sent to madrassas and mosques under the Sharia Unconstitutional Waqf Property Act 2020, which is a violation of previous state affairs. It is an attack on the freedom and liberty of madrassas which is not acceptable. Hafiz Abdullah Abid, Maulana Abdul Shakoor Hamadi Allama Shah Nawaz Siddiqui, Allama Obaidullah Anwar, Maulana Muhammad Ilyas, Allama Abdul Qayyum, Allama Khalid Khalil, Syed Shafiqul Rehman Kazmi, Qar Noman Abbas, Qari Abdul Wahab and others participated.