Kahuta; Negligence of District and Tehsil Administration The 132-year-old building of Tehsil Office Kahuta could not be repaired due to lack of repairs.
ضلعی اور تحصیل انتظامیہ کی غفلت 132سال پرانی بلڈنگ تحصیل آفس کہوٹہ ضائع ہونے کا خدشہ ریپرینگ ناں ہونے کی وجہ سے بلڈنگ آثار قدیمہ کا منظر پیش کر نا لگی۔
مٹور:نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم کبیر احمد جنجوعہ سے۔۔۔۔
ضلعی اور تحصیل انتظامیہ کی غفلت 132سال پرانی بلڈنگ تحصیل آفس کہوٹہ ضائع ہونے کا خدشہ ریپرینگ ناں ہونے کی وجہ سے بلڈنگ آثار قدیمہ کا منظر پیش کر نا لگی۔خواتین کے لیے بیٹھنے کی جگہ نہ کوئی واش روم اور نہ ہی پینے کے لیے پانی اتنی بڑی تحصیل میں کوئی چاہے پینے کے لیے کنٹین تک نہیں ہے ضلعی انتظامیہ سے از خود نوٹس لینے کی اپیل کی ہے تحصیل آفس کہوٹہ کی بلڈنگ جو کہ1889میں تعمیر ہوئی موجود ہ انتظامیہ کی عدم توجہ اور لاپرواہی سے کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہے پرانے دور سے یہ خوبصورت پتھروں سے تعمیر شدہ درجنوں کمروں پر مشتمل یہ بلڈنگ بھوت بنگلے کا منظر پیش کرتی ہے کمروں کے چھت ٹپک رہے ہیں اسوقت کے لکڑی سے بنے دروازے کھلے پڑے ہیں کئی کمروں میں کئی سو سالہ ریکارڈ بکھرے پڑے ہیں دو تین کمرے ایسے ہیں جہاں تحصیلدار کہوٹہ گرداور اور کلرک بیٹھتے ہیں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر پڑے ہیں روزانہ کروڑوں روپے مالیت کی رجسٹریاں ہوتی ہیں جبکہ لاکھوں روپے ماہانہ عوام سے ٹیکس بھی وصول کیا جا تا ہے عوام جو وہاں کام کے لیے آتے ہیں وہ ذلیل و خوار ہو رہے ہیں جبکہ خواتین کے لیے بیٹھنے کی جگہ نہ کوئی واش روم ہے اور نہ ہی پینے کے لیے پانی اتنی بڑی تحصیل میں کوئی کنٹین بھی موجود نہ ہے محکمہ مال کے فنڈز بھی تو ریپئرنگ کے ہوتے ہونگے مگر نہ جانے وہ صرف کاغذی کاروائی میں خرچ ہوتے ہیں اگر وہ فنڈز نہیں بھی ہیں تو وہاں بیٹھنے والے روزانہ ہزاروں روپے اوپر کی کمائی کرتے ہیں اآن میں سے ہی تھوڑے بہت لگا کر اسکی صفائی اور واش روم واٹر کولر لگوایا جا سکتا ہے اگر اس تحصیل آفس کو ریپئیر کر کے بنایا جائے تو نہ صرف اس کی پرانی اور خوبصورت بلڈنگ کو چار چاند لگ جائیں بلکہ تحصیل بھر کے پٹواری بھی ایک چھت تلے آ سکتے ہیں اور عوام کو بجائے دربدر کی ٹھوکریں کھانے کے ایک ہی چھت تلے تمام سہولیات مل سکتی ہیں شہریوں عوام علاقہ کی منتحب نمائندگان کمشنر راولپنڈی اور مقامی انتظامیہ سے فوری بلڈنگ کی مرمت کرنے اور سہولیات مہیا کرنا مطالبہ کیا ہے۔
Kahuta; Negligence of district and tehsil administration The 132-year-old building of Tehsil Office Kahuta could not be repaired due to fear of loss. The building could not be presented as an archaeological site. There was no seating area for women and no drinking water. There is no canteen for drinking in any of the big tehsils. The district administration has been appealed to take notice. The building of tehsil office Kahuta which was constructed in 1889 is showing ruins due to inattention and negligence of the present administration. This beautiful stone-built building with dozens of rooms looks like a ghost bungalow. The ceilings of the rooms are dripping. The wooden doors of that time are open. Several hundred-year-old records are scattered in several rooms. Two or three rooms are like this. Where Tehsildar Kahuta Gardawar and clerks sit, there are piles of dirt everywhere. There are registries worth crores of rupees daily while millions of rupees are also collected from the people. Taxes are also collected from the people. People who come there for work are humiliated. There is no seating area for women, no washroom and no drinking water There is no canteen in such a large tehsil for water. The funds of the finance department would have been used for repairs, but they do not know that they are spent only on paper work. Even if they do not have funds, the people sitting there earn thousands of rupees daily. Citizens have demanded the elected representatives of the people of the area, Commissioner Rawalpindi and the local administration to repair the building immediately and provide facilities.
ذبحہ خانہ تا مٹور چوک روڈ کی تعمیر ابھی مکمل نہ ہو سکی اور فنڈز ختم ہو گے
The construction of the slaughter house to Motor Chowk road has not been completed yet and the funds run out
مٹور:نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم کبیر احمد جنجوعہ سے۔۔۔۔
ذبحہ خانہ تا مٹور چوک روڈ کی تعمیر ابھی مکمل نہ ہو سکی اور فنڈز ختم ہو گے سیوریج سسٹم نہ ہونے نالے بند ہونے کی وجہ سے گزشتہ روز بارش میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہو گیا جبکہ کئی دوکانوں میں بھی پانی چلا گیا گو کہ جو کام ہوا وہ معیاری ہے مگر چالیس فیصد سڑک کا حصہ اب بھی ایم اینڈ آر کے فنڈز کا منظر ہے حالانکہ یہ تقریبادوکروڑ کے قریب فنڈذ تھے عوام علاقہ نے تحصیل صدر راجہ خورشید ستی،منتحب نمائندوں اور محکمہ ہائی وے سے مطالبہ کیا ہے کہ خداراہ اس سڑک کی بقایا حصہ کی تعمیر کی جائے اور پانی کی نکاسی کا بندوبست کیا جائے تا کہ یہ سڑک کچھ عرصہ نکال سکے عوام علاقہ نے مزید کہا کہ نالوں پر قبضہ مافیا نے ڈیرے جما رکھے ہیں جسکی وجہ سے نالے بند ہیں اور تھوڑی سی بارش میں بھی سڑک تالاب کا منظر پیش کر رہی ہے ایم سی کہوٹہ کا عملہ نالے صاف کرنے میں مکمل ناکام ہو گیا ہے جبکہ شہری بھی اپنا گند ڈبے میں ڈالنے کے بجائے نالوں میں پھینک دیتے ہیں صفائی نصف ایمان ہے ہم سبکو اپنا اپنا کردار ادا کرنا چاہیے عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ کہوٹہ شہر کی سڑکیں بھی تعمیر کی جائیں۔
مسلم لیگ ن کے ضلعی رہنماء حافظ عثمان عباسی سے مسلم لیگ ن تحصیل کہوٹہ کے کارکنان کی ملاقات
PML-N District Leader Hafiz Usman Abbasi Meets PML-N Tehsil Kahuta Workers
مٹور:نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم کبیر احمد جنجوعہ سے۔۔۔۔
مسلم لیگ ن کے ضلعی رہنماء حافظ عثمان عباسی سے مسلم لیگ ن تحصیل کہوٹہ کے کارکنان کی ملاقات۔حلقے کی سیاست پر تفصیلی گفتگوگذشتہ روز اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں مسلم لیگ ن کے ضلعی رہنماء حافظ عثمان عباسی سے مسلم لیگ ن تحصیل کہوٹہ کے کارکنان معروف سیاسی وسماجی شخصیات سید ذوالقرنین شاہ بخاری، ذوالفقار علی ستی آف کتھیل ہون، نوجوان سیاسی شخصیت عدیل افضل نے ملاقات کی اس موقع پر ایڈیشنل جنرل سیکرٹری پریس کلب کہوٹہ کبیر احمد جنجوعہ بھی موجود تھے۔حافظ عثمان عباسی نے اس موقع پر اپنے بیان میں کہا کہ سابقہ دور حکومت میں مسلم لیگ ن کی حکومت نے ترجہی بنیادوں پر عوامی مسائل کو حل کیاملک اندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا تو ہماری حکومت نے بجلی کی کمی کو پورا کیا پٹرولیم مصنوعات اور اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں نمایاں کمی لائی جس کی وجہ سے عام آدمی کو ریلیف ملا ٹرانسپورٹ کے حوالے سے میٹرو سروسز دی جس سے غریب لوگ مستعفیدہوئے جبکہ آج موجودہ پی ٹی آئی کی حکومت کو تین سال ہو گئے عوام دو وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں ملک عوام کی نظریں مسلم لیگ ن پر لگیں ہیں انشائاللہ آنے والی حکومت مسلم لیگ ن کی ہوگی۔
ملک کی عوام کی نظریں مسلم لیگ ن کی قیادت پر لگی ہوئی ہیں
The eyes of the people of the country are on the PML-N leadership
مٹور:نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم کبیر احمد جنجوعہ سے۔۔۔۔
راجہ گلزار احمد گلزاری نے اپنے بیان میں کہا کہ موجودہ حکومت نے اقتدار کے مزے لینے کے لیے عوام کو صرف لالے لپے لگائے حکومت نے عوام سے الیکشن مہم کے دوران جو وعدے کیے تھے ان میں سے کوئی بھی وفا نہیں ہوا بلکہ روز بروز بڑھتی ہوئی مہنگائی نے عوام کی زندگی دوزخ بنا دی ہے آئے روز بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد اب آٹا،گوشت،گھی،دالیں اور انڈوں سمیت روزمرہ کی اشیاء کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے غریب عوام کو زندہ درگور کر دیا ہے انہوں نے کہا کہ اگر نئے پاکستان میں معاشی پالیسیوں کا نام سیاسی تبدیلی ہے تو عوام کو ایسی تبدیلی اور نیا پاکستان نہیں بلکہ قائد اعظم کا پاکستان چاہئے انہوں نے کہا کہ ملک کی عوام کی نظریں مسلم لیگ ن کی قیادت پر لگی ہوئی ہیں انشاء اللہ آنے والی حکومت پاکستان مسلم لیگ ن کی ہو گئی۔