Mirpur; Condolence reference held by Chakswari Press Club regarding the Tragedy of Rupial Marriage Hall
چکسواری پریس کلب کے زیر اہتمام ہونے والے شہداء سانحہء روپیال میرج ہال کے حوالے سے منعقدہ تعزیتی ریفرنس
چکسواری (حافظ شہریاربسمل نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم)پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سابق صدر افضل بٹ نے کہا ہے کہ موت ایک اٹل حقیقت ہے ہر ذی روح نے اس فانی دنیا سے جانا ہے لیکن موت ایسی ہو کہ ہر شخص یاد کرے۔ندیم روپیال کی حادثاتی موت نے چکسواری کو سوگوار کر دیا۔ جس طرح آج صحافتی پلیٹ فارم کے زعماء اور آزاد کشمیر کے طول و عرض سے قلم قبیلہ کے لوگ ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوئے ہیں شاید یہ آزاد کشمیر و پاکستان کی تاریخ کا پہلا تعزیتی ریفرنس ہے جس میں اتنی بڑی تعداد میں نامور صحافیوں نے شرکت کی۔زبان خلق کو نقارہء خدا سمجھو۔ روپیال خاندان پر اللہ کا خاص کرم ہے کہ ندیم روپیال کو موت کے بعد بھی لوگ اس شدت سے یاد کرتے ہیں۔ندیم حسین روپیال نے حاجی فضل حسین روپیال کی تربیت کو بطور نمونہ پیش کیا۔مجھے سٹیج پر مقررین کے خیالات سے اندازہ ہوا کہ حاجی فضل حسین کا خاندان علاقہ میں کس وجہ سے مشہور ہے۔اللہ تعالیٰ اس خاندان پر اپنی رحمتوں اور فضل کا نزول دائم رکھے۔دنیا پر حکومت کرنے والوں کو دنیا بہت جلد بھول جاتی ہے لیکن نیک اعمال کرنے والوں کو دنیا ہمیشہ یاد رکھتی ہے۔ انھوں نے ان خیالات کا اظہار چکسواری پریس کلب کے زیر اہتمام ہونے والے شہداء سانحہء روپیال میرج ہال کے حوالے سے منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انھوں نے کہا کہ۔ندیم حسین روپیال نے بھر پور سیاسی و سماجی اور مذہبی زندگی گزاری۔ندیم حسین روپیال کے حوالے سے تعزیتی ریفرنس نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں منعقد ہو گا جس میں صحافی برادری کے ساتھ ساتھ سیاسی، سماجی اور کاروباری شخصیات شامل ہوں گی۔نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے صدر شکیل انجم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موت آنے کے بعد انسان زمین میں اتر جاتا ہے یا پھر لوگوں کے دل میں گھر کر جاتا ہے۔ ندیم حسین روپیال نے اپنی سخاوت اور انسانی ہمدردی کے تحت لوگوں کے دلوں میں جگہ بنائی۔وہ نہ صرف اپنے خاندان کا اثاثہ تھے بلکہ وہی اپنے علاقہ کا مسیحا تھے۔ انسانی موت کے بعد آنیوالا عوامی رد عمل ہی انسان کا قیمتی اثاثہ ہوتا ہے۔اللہ تعالیٰ نے ندیم حسین روپیال کو بہت سی خوبیاں سے نوازا ہوا تھا۔سنٹرل یونین آف جرنلسٹس کے مرکزی صدر محمد ظفیر بابا نے کہا ہے کہ میرا ندیم روپیال سے اخلاص و پیار کا رشتہ تھا۔جو مرتے دم تک نبھاؤں گا۔ ندیم حسین روپیال نے ہمیشہ غمزدہ خاندانوں میں خوشیاں بانٹیں لیکن اپنے خاندان کو ہمیشہ کے لئے داغ مفارقت دے گئے۔میں ندیم حسین روپیال اور ان کے خاندان کامقروض ہوں۔ اللہ میرے بھائی کو اپنے جوار رحمت میں جکگہ عطا فرمائے۔حاجی فضل حسین روپیال کی تربیت کااثر تھا کہ ندیم حسین نے کبھی کسی ضرورت مند کو خالی ہاتھ واپس نہ جانے دیا۔ میری خدمات روپیال خاندان کے لئے چوبیس گھنٹے حاضر ہیں جب بھی حکم دیں گے میں حاضر ہوں۔اے کے این ایس کے صدرسردار زاہد حسین تبسم نے کہا زندگی ہمیشہ موت کی امانت ہوتی ہے۔ندیم روپیال کی وفات سے پیدا ہونے والے خلاء صدیوں پر نہ ہو سکے گا۔سابق وائس چئیرمین چودھری محمد امجد نے کہا کہ ہم ندیم حسین روپیال کی سیاسی و سماجی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں مجھے امید ہے کہ ان کی جلائی ہوئی شمع روش رہے گی۔اعمال صالح ہی کی بدولت انسان لوگوں کے دلوں میں زندہ رہتا ہے۔اللہ تعالیٰ کے سوا ہر ذی روح کو فنا حاصل ہے۔ہم آزاد کشمیر کے صحافیوں کی عزت نفس کو کبھی مجروح نہیں ہونے دیں گے۔ اعجاز عباسی سے اظہار یکجہتی کرنے پر آزاد کشمیر بھر کے صحافیوں کا شکر گزار ہوں۔وہ شفیق و خدا ترس انسان تھے۔انھوں نے تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کرنے پر زبردست خراج تحسین پیش کیا۔سابق مشیر وزیر اعظم آزاد کشمیر مرتضیٰ درانی نے کہا کہ ندیم حسین روپیال میرے دیرینہ دوست تھے وہ اخلاص و وفا کے پیکر تھے۔بہت سارے غریب خاندانوں کے چولہے ان کے مدد سے چلتے تھے۔اللہ ان کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں شرف قبولیت عطا فرمائے۔صحافیوں کی طرف سے ان کو خراج عقیدت پیش کیا جانا بھی ان کے خاندان کے لئے ایک اعزاز ہے۔نیشنل پریس کلب کے سیکرٹری فنانس صغیر احمد چودھری،سردار شوکت حسین،بشیر احمد عثمانی،اعجاز احمد عباسی،عابد عباسی جوائنٹ سیکرٹری اسلام آباد پریس کلب،ریٹائرڈ ڈویژنل ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر مشتاق احمد چودھری،راجہ حبیب اللہ خان سابق مشیر صدر آزاد کشمیر و سینئر صحافی، صدر کشمیر پریس کلب میرپور مرزا سجاد جرال،افتخار احمد عظیمی سابق صدر کشمیر پریس کلب بھمبر،ملک اظہر صدر کھوئیرٹہ پریس کلب،مقصود حسین سیکرٹری جنرل پریس کلب چوا خالصہ،الیاس راجپوت صدر سی یو جے ضلع میرپور،بیرسٹر کرامت حسین چودھری،سابق صدر تحصیل پریس کلب ڈڈیال عبدالشاہد چودھری،مرزا محمد نذیر صدر یونین آف جرنلسٹس ضلع میرپور،سابق میڈیا ایڈوائزر وزیر اعظم آزاد کشمیر یاسر ممتاز چودھری،سابق صدر محمد اقبال خواجہ، واصف علی واصف، عبدالرزاق نیازی اور دیگرنے بھی خطاب کیا۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے سانھہء روپیال میرج ہال کو زبردست اناز میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ندیم حسین روپیال ایک غریب پرور انسان تھے،اللہ تعالیٰ کی کائنات بڑی وسیع ہے جو اس کی مخلوق کی خدمت کرتا ہے وہ پھل دار درخت کی مانند اپنا ثمر لوگوں میں تقسیم کرتا ہے۔انھوں نے بے سہارا لوگوں کو سہارا دینے کی کوشش کی۔سانحہ ء روپیال میں چکسواری سوگ میں ڈوب گیا تھا۔ شہید ندیم حسین روپیال کے والد نے ان کی احسن انداز میں تربیت کی۔ندیم حسین روپیال اچھا انسان ہونے کے ساتھ ساتھ فرمانبردار بیٹے تھے۔ حاجی فضل حسین روپیال کے مطابق جب تک وہ بیٹھ نہ جاتے ندیم روپیال ان کے سامنے کھڑا رہتا۔سانحہء میرج ہال علاقہ بھر کے لئے ناقابل فراموش واقعہ تھا۔فضل حسین روپیال اور ان کا خاندان صبر کے پہاڑ ثابت ہوئے ہیں اللہ تعالیٰ تمام غمزدہ خاندان کو یہ عظیم صدمہ برداشت کرنے کی ہمت، توفیق و اجر عظیم عطا فرمائے۔ ہم سب غمزدہ خاندان کے غم میں برابری کے شریک ہیں ہم پریس کلب چکسواری کے صحافیوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انھوں نے ایک سماجی شخصیت کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کے انعقاد کر کے تاریخ رقم کی ہے۔اللہ کریم شہید کی جملہ خدمات کو اہنی بارگاہ میں شرف قبولیت عطا فرمائے۔ انھیں کروٹ کروٹ جنت نصیب کرے۔بیرسٹر کرامت حسین نے تمام شرکاء تعزیتی ریفرنس کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔انھوں نے اسلام آباد پریس کلب کے عہدیداران،پی ایف جے یو کے صابق صدر اور تمام قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ صدر چکسواری پریس کلب راجہ نثار احمد خان،سیکرٹری جنرل عنصر محمود غزالی اور تمام ممبران و عہدیداران چکسواری پریس کلب کا بھی شکریہ ادا کیا جنھوں نے اس پر وقار تقریب کا انعقاد کیا۔صدر چکسواری پریس کلب راجہ نثار احمد خان نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے صدر و جملہ عہدیداران،افض بٹ،چودھری محمد امجد،زاہد تبسم،کشمیر پریس کلب ضلع بھمبر، کشمیر پریس کلب ضلع میرپور،میاں محمد پریس کلب چڑھوئی،تحصٰلپریس کلب کھوئی رٹہ، تحصیل پریس کلب ڈڈیال،آزاد پریس کلب ڈھونگی،پریس کلب چوا خالصہ صدرراجہ انوار الحق اور ان کے ساتھیوں،صدر الیکٹرونکس میڈیا شجاع جرال،سیکرٹری جنرل شہباز بخاری،سجاد خانپوری،شاہدکھٹانہ اور سوگوار خاندان کا بھی شکریہ ادا کیا۔تقریب کی نقابت کے فرائض چکسواری پریس کلب سیکرٹری جنرل عنصر محمود غزالی نے ادا کئے۔تعزیتی ریفرمس کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ جس کی سعادت پریس کلب چکسواری کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا حق نواز صدیقی نے حاصل کی جبکہ گلہائے عقیدت بحضور سرور کونین ﷺ آفاق آحمد نے پیش کئے۔شہداء کے ایصال ثواب و درجات کی بلندی کے لئے دعامفتی وسیم رضا نے کرائی۔تعزیتی ریفرنس کے اختتام پر ندیم حسین روپیال کی خدمات کے اعتراف میں ان کے والد گرامی چئیرمین فضل حسین روپیال اوران کے خاندان کے دیگر افراد کو پریس کلب چکسواری کے صد راجہ نثار احمد خان،سیکرٹری جنرل عنصر محمود غزالی کی طرف سے سابق صدر PFUJافضل بٹ, نیشنل پریس کلب کے صدر شکیل انجم اور سنٹرل یونین آف جرنلسٹس ظفیر بابا نے شیلڈ پیش کی۔
چکسواری (حافظ شہریاربسمل نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم)سانحہ روپیال میرج ہال میں شہید ہونے والے چوہدری حاجی ندیم حسین روپیال کے والد محترم اور چوہدری رحیم حسین روپیال کے داداسابق چیئرمین چوہدری حاجی فضل حسین روپیال ڈاکٹر مشتاق احمد چوہدری بیرسٹر کرامت حسین،حاجی غلام حسین روپیال حاجی گل حسین روپیال نے اپنے مشترکہ بیان میں چکسواری پریس کلب کے زیر اہتمام صدر راجہ نثار احمد خان سیکرٹری جنرل عنصر محمود غزالی اور ان کے ساتھیوں کی کاوشوں سے شہدا کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کے انعقاد ہوا اسلام آباد سے سابق صدر PFUGمحمد افضل بٹ،صدر NPCاسلام آباد شکیل انجم مرکزی صدر CUJآزاد کشمیر محمد ظفیر بابا صدر AKNSسردار زاہد تبسم سابق وائس چیئرمین پریس فاؤنڈیشن محمد امجد چوہدری،محمد اعجاز عباسی،صغیر چوہدری،سردار شوکت حسین،چوہدری مدثر حسین،تمام پریس کلبوں کے صدور اور دیگر تمام اضلاع سے آنے والے معزز صحافیوں کا چکسواری آ کر شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے اور غم کی اس گھڑی میں حوصلہ ہمارے خاندان کی حوصلہ افزائی پر شکریہ ادا کیا۔
چکسواری (حافظ شہریاربسمل نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم)چکسواری پریس کلب کے صدر راجہ نثار احمد خان،سرپرست اعلیٰ حاجی ادریس احمد،چئیرمین سپریم کونسل محمد رفیق بھٹی سابق صدر مر زا محمد نذیر،نائب صدور معظم علی چودھری،راجہ غلام فرید،سیکرٹری جنرل عنصر محمود غزالی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا حق نواز صدیقی،سیکرٹری مالیات ڈاکٹر عبدالخالق،سیکرٹری اطلاعات نوید یونس چودھری،شبیر احمد چودھری،محمد تاج جالب،راجہ افراز محمود،عابد حسین چودھری، ایڈیشنل جنرل سیکرٹری،عابد حسین مرزا وممبر چوہدری الطاف احمد،ثاقب ظفر اور دیگر شہداء کی قبور پر حاضری دی اور چادریں چڑھائیں۔شہداء کے درجات کی بلندی کے لئے دعائیں بھی کیں۔