DailyNewsHeadlineKahutaPothwar.com

Forest department Kahuta possessed by timber mafia

محکمہ جنگلات کہوٹہ غفلت و لاپر وائی سے کہوٹہ کے جنگلات ٹمبر مافیا کے نر غے میں

مٹور:نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم کبیر احمد جنجوعہ سے۔۔۔۔
محکمہ جنگلات کہوٹہ غفلت و لاپر وائی سے کہوٹہ کے جنگلات ٹمبر مافیا کے نر غے میں۔بااثر ٹمبر مافیادید ہ دلیری کے ساتھ کہوٹہ کے جنگلات قیمتی لکڑ کی کٹائی کر پنجاب کی منڈیوں میں فروخت کرر ہے ہیں راجہ مجیب اللہ ستی المعروف ڈاکٹر مناء کاچیف جسٹس آف پاکستان، وزیر اعظم پاکستان عمران،وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بذدار، سیکرٹری پنجاب، صوبائی وزیر جنگلات، محکمہ جنگلات کے اعلیٰ حکام، منتخب ممبران اسمبلی سے جنگلات کی بے دریغ کٹائی کی روک تھام اور ٹمبر مافیا کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے تفصیل کے مطابق تحصیل کہوٹہ کے علاقوں کھڈیوٹ،ہیل جمیری، سنگ، کیرل، پنجاڑ، سوڑ، منجن، نڑھ، سماں، سلامبڑ،پنجاڑ، اوصل، بڑائٹیاں،سون، سوہا، اوترینہ، کچھل، کلٹیہ، بیندلہ، جیوڑہ، بھنتی، بیور، کھلول، ساحل، سویڑی، چھنی، گھون،نارہ، بگہار، کتھیل سے سبز چیڑ کے در خت کاٹ کر ڈمپروں کے ذریعے براستہ چوک پنڈوڑی سے ہوتے ہوئے پنجاب کی منڈیوں میں جا کر فروخت کرتے ہیں اس کام میں محکمہ جنگلات ان کا “چند پیسوں “کی خاطر ٹمبر مافیا کا بھر ساتھ دیتا ہے اور محکمے کا کوئی ناں کوئی فر د ان کے ساتھ جاتا تاکہ چیک پوسٹوں سے ان کو باآسانی گزارہ جائے راجہ مجیب اللہ ستی المعروف ڈاکٹر مناء کاچیف جسٹس آف پاکستان، وزیر اعظم پاکستان عمران،وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بذدار، سیکرٹری پنجاب، صوبائی وزیر جنگلات، محکمہ جنگلات کے اعلیٰ حکام، منتخب ممبران اسمبلی سے جنگلات کی بے دریغ کٹائی کی روک تھام اور ٹمبر مافیا کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ہستپال کو اگرسٹیٹ آف دی آرٹ نہیں بنوا سکتے تو کم از کم اس میں بنیادی سہولیات تو مہیا کی جائیں

مٹور:نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم کبیر احمد جنجوعہ سے۔۔۔۔
پی ٹی آئی حکومتی ارکا ن کے تمام دعوئے دھرے کے دھرے رہ گئے ٹی ایچ کیو ہسپتال کہوٹہ سٹیٹ آف دی آرٹ تو نہ بن سکا عوام علاقہ مسائل سے دو چار۔ہستپال کو اگرسٹیٹ آف دی آرٹ نہیں بنوا سکتے تو کم از کم اس میں بنیادی سہولیات تو مہیا کی جائیں ایڈیالوجسٹ کی سیٹ نہ ہونے کی وجہ سے میڈیکل کے تمام کیس کئی کئی ماہ التواء میں پڑے رہتے ہیں گوجر خان یا ہولی فیملی سے رزلٹ آئے گا تو مقدمہ درج ہوگا غریب لوگ انصاف کی خاطر دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں جبکہ ہسپتال میں او ٹی اے کی دو سیٹیں خالی پڑی ہیں اور بے ہوشی والا ڈاکٹر بھی نہ ہے کئی سالوں سے پرانی لیب ہے جہاں صرف چند ٹیسٹ ہوتے ہیں اسکے علاوہ غریب لوگ باہر لیبارٹریوں میں جا کر ہزاروں روپے ٹیسٹوں کی فیس دیتے ہیں اگر تحصیل ہیڈ کواٹر ہسپتال کہوٹہ میں میکرو لیب سی ہنڈرڈ مہیا کی جائے تو تمام ٹیسٹ یہاں ہو سکتے ہیں دو بجے کے بعد اپریشن تھیٹر اور لیب بند ہونے کی وجہ سے زیادہ تر مریضوں کو راولپنڈی ریفر کر دیا جاتا ہے یا پھر پرائیویٹ کلینکوں میں جا کر نارمل اپریشن کے بھی25ہزار سے چالیس ہزار غریبوں کو دینے پڑتے ہیں جدید سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے ہسپتال میں سرجن موجود ہونے کے باوجود غریب لوگ اپریشن کی سہولیات سے محروم ہیں ان خیالات کا اظہار شہریوں عوام علاقہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا انھوں نے کہا کہ سالانہ ڈیڑھ کروڑ کے بجٹ سے نارمل دوائیاں جو حکومت کی مرضی سے ملتی ہیں وہ تھوڑی بہت مل رہی ہیں مگر کینسر یا دیگر موزی امراض کے لیے ادویات نایاب ہیں انھوں نے منتحب نمائندوں سے مطالبہ کیا ہے کہ کروٹ والے جو بلڈنگ بنا رہے ہیں اسکو توسیع کر کے ایک فلور اور بنایا جائے جبکہ اس پرانے آپریشن تھیٹر کے علاوہ ایک اور جدید
آپریشن تھیٹر بنایا جائے جگہ جگہ غیر قانونی کلینک کھلے ہیں انکے خلاف کاروائی کی جائے خدارہ لاکھوں کی آبادی والے ٹی ایچ کیو کو اپ گریڈ کیا جائے۔

محکمہ صحت کہوٹہ اور ایم سی انتظامیہ کہوٹہ کی غفلت و لاپر وائی کہوٹہ شہر باولے کتوں کی بھر مار

مٹور:نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم کبیر احمد جنجوعہ سے۔۔۔۔
محکمہ صحت کہوٹہ اور ایم سی انتظامیہ کہوٹہ کی غفلت و لاپر وائی کہوٹہ شہر باولے کتوں کی بھر مار،بے شمار آوارہ کتے اے سی کہوٹہ کے آفس کے باہر ڈیرہ لگا کر بیٹھتے ہیں جبکہ گندگی کے بڑھے بڑھے انبھار ڈھنگی وائرس پھیلنے کا خطرہ اعلیٰ حکام سے از خود نو ٹس لینے کی اپیل۔ تفصیل کے مطابق تحصیل کہوٹہ پاکستان کی وہ تحصیل ہے جس نے پاکستان کا ایٹمی طاقت بنایا جس کی وجہ سے آج ہمارا ہمسایہ ملک صرف گیڈر بھبکیاں مار رہا ہے عملی طور وہ کچھ نہیں کر سکتے کیونکہ ان کو پتہ ہے کہ پاکستان بھی ایٹمی طاقت ہے اتنا کچھ ہونے کے باوجود کہوٹہ کی عوام آج بھی تمام سہولیات سے محروم ہیں عوام کا کوئی بھی پر سان حال نہیں ہے جو بھی عوامی نمائندہ منتخب ہوتا ہے الیکشن سے پہلے بلند و بانگ دعوئے کر تا اور الیکشن کے بعد غائب ہوجا تا کہوٹہ کی عوام کامنتخب ایم این اے عوام کو بے یارو مدد گار چھوڑ دیا ہے تمام ادارے من مر ضی کر رہے ان کو کوئی بھی نہیں پوچھتا کہوٹہ کی عوام بے یارو مدد گار پڑھی ہے تمام اداروں کے سر براہ اپنی مر ضی کر تے ہیں 10بجے کے دفتر آتے ہیں اے سی کی ٹھنڈی ہوا لگوا کر سر کاری خرچے میں چائے پکوڑے کھا کر ایک ڈیڈھ گھنٹے کے بعد چلے جاتے ہیں عوام علاقہ نے اعلیٰ حکام ہے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔

مجرموں کا قرآن و سنت کے مطابق سزا دی جائے

مٹور :نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم کبیر احمد جنجوعہ سے۔۔۔۔
حلقہ پی پی سیون کی معروف نوجوان مذہبی شخصیات راجہ عمران وحید،راجہ قیصر وئنس،راجہ عمران مینوں اور راجہ حامدممتاز جنجوعہ نے اپنے ایک مشتر کہ بیان میں کہا موٹر وئے پر خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے واقعے سے دل خون کے آنسو رورہا ہے انصاف کے تقاضے پورے ہونے تک ہم سب اس عورت اور ان کے بچوں کی نظروں میں مجرم ہیں۔واقع کے مجرموں کوسر عام کوڑے مارے جاہیں ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مجرموں کا قرآن و سنت کے مطابق سزا دی جائے بچوں سے سامنے ماں کے ساتھ زیادتی کے اس سانحے سے روح کانپ گئی ہے ریاست مدینہ کے دعوئے دار کہا ں ہیں کیا ایسی ہوتی ہے ریاست مدینہ جہاں مظلوم بے بس عورت کی مدد کر نے بجائے ان کی عصمت زری کی جائے وزیر اعظم عمران خان اس واقع کا سختی سے نوٹس لیں اور اصل ملزمان کو سر عام پھانسی دیں ان خیالات کا اظہار حلقہ پی پی سیون کی معروف نوجوان مذہبی شخصیات راجہ عمران وحید،راجہ قیصر وئنس،راجہ عمران مینوں اور راجہ حامدممتاز جنجوعہ نے اپنے ایک مشتر کہ بیان میں کیاانہوں نے کہا کہ یہ ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ ہمارا معاشرہ اتنا بے حس ہو چکا ہے بے غیرتی حیوانیت ہمارے اندر اتنی رچ بس گی ہے کہ سڑک پر جاتی ہماری ماں بہن دکان پر کسی ادارے چاہے وہ سکول ہو ہسپتال کو بھی ادارہ ہو وہاں پر ہماری گھٹیا نظر یں ایک عورت کو ایسے ٹٹولتی ہے شرم نہی آتی اور جب ہم اپنے کسی رشتے کو ساتھ جا رہے ہوں تو خون کھول اٹھتا ہے یہی خون اگر کسی اور کی ماں بہن پر بھی کھول اٹھے تو کسی وحشی درندے کی اتنی ہمت نہی کسی کی ماں بہن کی طرف آنکھ اٹھا کر دیکھے انہوں نے اس درد ناک واقع پر چیف جسٹس آف پاکستان،وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے ان معاملے پر فی الفور از خود نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے پر وز مطالبہ کیا ہے ملزمان کو جلد از جلد گر فتار کر کے جائے وقوعہ پر ان کو سر عام پھانسی دی جائے۔

Show More

Related Articles

Back to top button