Kallar Syedan; Fire breaks out due to a short circuit at Pervez Iqbal Vicky’s unique model school in Shah Bagh
کلر سیداں کے صحافی پرویز اقبال وکی کے نجی تعلیمی ادارے واقع شاہ باغ میں قائم شارٹ سرکٹ کے باعث آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں لاکھوں روپے مالیت کے کمپیوٹرز، فیکس مشینیں اور دیگر ضروری اشیاء جل کا خاکستر ہو گئیں
کلرسیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی)… کلر سیداں کے صحافی پرویز اقبال وکی کے نجی تعلیمی ادارے واقع شاہ باغ میں قائم شارٹ سرکٹ کے باعث آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں لاکھوں روپے مالیت کے کمپیوٹرز، فیکس مشینیں اور دیگر ضروری اشیاء جل کا خاکستر ہو گئیں۔آتشزدگی کی اطلاع دینے کے باوجود ریسکیو 1122 کی گاڑیاں بروقت نہ پہنچ سکیں۔یونیک ماڈل سکول شاہ باغ کے مالک پرویز اقبال وکی نے بتایا کہ شارٹ سرکٹ کے باعث تین عدد فوٹو سٹیٹ مشینیں مالیتی چھ لاکھ،تین عدد کمپیوٹر ز، طلبہ و طالبات کی اسناد،بچوں کی کتابوں کے مکمل سیٹ،ٹیبل، صوفہ سیٹ،الماریاں کھڑکیاں اور دیگر سامان مکمل طور پر جل کر راکھ کا ڈھیر بن گئے۔
Kallar Syedan; Fire breaks out due to a short circuit at Pervez Iqbal Vicky’s unique model school in Shah Bagh. their is report of large sim of stock and goods being burnt to ash.
گستاخ رسول ﷺ اور گستاخ صحابہ ؓکے خلاف کلر سیداں تحصیل کی تمام مذہبی سیاسی جماعتوں تاجروں علمائے کرام سمیت تمام کا ایک مشترکہ اجلاس منگل کی شام منعقد ہوا جس میں ملزمان کی عدم گرفتاری پر چھ ستمبر بروز اتوار کلر سیداں میں احتجاجی ریلی دھرنے اور شٹر ڈاؤن کا اعلان کیا گیا
Religious and political parties all join to protest on Tuesday against blasphemy comments made by a man from Kahuta
کلرسیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی)…گستاخ رسول ﷺ اور گستاخ صحابہ ؓکے خلاف کلر سیداں تحصیل کی تمام مذہبی سیاسی جماعتوں تاجروں علمائے کرام سمیت تمام کا ایک مشترکہ اجلاس منگل کی شام منعقد ہوا جس میں ملزمان کی عدم گرفتاری پر چھ ستمبر بروز اتوار کلر سیداں میں احتجاجی ریلی دھرنے اور شٹر ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تمام تاجر برادری نے بھی احتجاجی کال کی حمایت کا اعلان کر دیا بعد ازاں سینکڑوں افراد نے کلر سیداں تھانے پہنچ کر ملزمان کی عدم گرفتاری پر شدید احتجاج کیا۔کلر سیداں میں منعقدہ اجلاس میں مفتی محمد زاہد یوسف،مولانا آکاش عباسی،مولانا سلیم محمود ربانی، مولانا خلیل الرحمان، مفتی قاسم چلاسی،مفتی زبیر احمد غفاری،مولانا قاسم، قاری عبدالحفیظ،قاری محمد اجمل قادری، مولانا نثار الرحمان صدیقی،قاری عبدالرشید تبسم،طیب رحمان چشتی،حاجی ریاست حسین، پی ٹی آئی کے رہنماؤں محمد آصف کیانی، راجہ محمد ثقلین، مسلم لیگ ن کے راجہ ندیم احمد، پاکستان پیپلزپارٹی کے عاطف اعجاز بٹ،جے یو آئی کے مولانا احسان اللہ چکیالوی، جماعت اسلامی کے مولانا قاسم، جماعت اہلسنت کے سید حامد علی شاہ،سنی تحریک کے علامہ نثار الرحمان صدیقی،تاجر رہنماؤں حاجی ریاست حسین،راجہ ظفر محمود، زین العابدین عباس اور دیگر نے علما کی کال پر چھ ستمبر کو کلر سیداں میں احتجاجی ریلی دھرنے اور شٹر ڈاؤن کا مشترکہ اعلان کیا۔علمائے کرام نے اپنے خطابات میں کہا کہ حکومت کی سرپرستی میں گستاخان رسولﷺ اور گستاخان صحابہ ؓ کو تحفظ فراہم کر کے حکومت آگ سے کھیل رہی ہے حکمران آصف رضا علوی،ملک عزاداراور ملک صبور کو فوری گرفتار کرے ورنہ عاشقان رسول ﷺ اور صحابہ ؓ خود میدان عمل میں نکل آئیں گے۔آصف رضا علوی نے گستاخی صحابہ ؓ کی جس کے فوری بعد اس نے ایک وفاقی وزیر سے ملاقات کی جس نے اسے ملک سے باہر پروٹوکول کے ساتھ روانہ کر دیا کلر سیداں کے ایک میڈیکل سٹور پر کام کرنے والے نوجوان ملک عزادار نے صحابہ کرامؓ کی شان میں گستاخی کی تو پولیس نے ایف آئی آر درج کر کے ہتھیار ڈال دئیے پولیس اگر گستاخان رسول ﷺ اور گستاخان صحابہ ؓ کو گرفتار نہیں کر سکتی تو چوڑیاں پہن لے یہ کام علما خود کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انتظامی افسران کی موجود گی میں صحابہ ؓ کی شان میں گستاخی کی گئی مگر حکومت خاموش ہے جس کا یہ مطلب لیا جا سکتا ہے کہ ملک بھر میں صحابہ ؓ کی شان میں کی جانے والی گستاخیاں حکومتی سرپرستی میں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحابہ ؓ کی شان میں گستاخی اصل میں حرمت رسولﷺ پر حملہ ہے اور یہ ایک منظم سازش کے تحت کیا جا رہا ہے اور حکومت کی خاموشی نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔اجتماع کے بعد سینکڑوں علماکرام تاجر رہنما ؤں اور شہریوں نے پولیس سٹیشن کلر سیداں جا کر ملزمان کی عدم گرفتاری پر شدید احتجاج کیا ایس ایچ او کلر سیداں حسن رضا اور سب انسپکٹر افضال احمد نے شرکاء کو بتایا کہ ملک عزادار کے خلاف مقدمہ درج ہو چکا ہے کلر سیداں کے صحافی عبدالصبور ملک کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے ملزمان کی گرفتاری اور انہیں عدالت میں پیش کرنا ایف آئی اے کا کام ہے جس کے بعد شہریوں اور علمائے کرام نے چھ ستمبر کو احتجاجی ریلی اور دھرنے کا اعلان کرتے ہوئے تھانے سے رخصت ہو گئے۔