Blackburn; Service to humanity should be our first priority: Barrister Misbah Kazmi
انسانیت کی خدمت ہماری اولین ترجیح ہونی چائیے: برسٹر مصباح
بلیک برن۔ پوٹھوار ڈاٹ کوم۔ رپورٹ: شکیل سلام ..بچپن ہی میں اپنے پیارے نبی حضرت محمدﷺ کی تعلیمات سے متاثر ہونے والی مصباح کاظمی نے عہد کرلیا کہ وہ انسانیت کی خدمت کے لئے اپنی زندگی وقف کردیں گی۔ اسلامی تعلیمات اور گھریلو ماحول نے اس قدر متاثر کیا کہ غریبوں اور بے سہارا لوگوں کی خدمت کا جذبہ لئے اس ہونہار طالبہ نے تمام تر توجہ تعلیم پر دی۔ دوران تعلیم وہ قائداعظم محمد علی جناح کی شخصیت سے متاثر ہوکر وکالت کا پیشہ اختیار کرنے کی ٹھان لی اور لندن کی اسی درس گاہ سے وکالت کی جہاں بانی پاکستان نے اپنی تعلیم مکمل کی۔
بیرسٹر مصباح کاظمی نے بے سہارا لوگوں کی خدمت کا بیڑا اٹھانے کی ذمہ داری اٹھا لی اور اپنی قانونی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے انہوں نے جہاں بے سہارا اور یتیم بچوں کی کفالت کی ذمہ داری لی وہاں غریب لوگوں کی قانونی مدد کرکے انہیں حق دلانے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ پاکستان کی جیلوں میں بند ان لوگوں کی پیروی کی جو مالی حالات کے باعث قانونی سہولیات سے فائدہ نہ اٹھاتے ہوئے اپنی سزا کی مدت پوری ہونے کے باوجود ابھی سلاخوں کے پیچھے اپنی زندگی گزار رہے ہیں۔
بیرسٹر مصباح کاظمی نے کیا کہ اس سے نہ صرف لوگ ایک عرصہ تک جیلوں میں بند ہیں بلکہ وہ اپنی صفائی بھی نہیں پیش کرسکتے۔ اپنے گھر کے یہ ذمہ دار افراد جب اس صورتحال کا سامنا کرتے ہیں تو اس سے ان کا پورا خاندان متاثر ہوتا ہے۔ گھر میں فاقے ہوتے ہیں، بچوں کی تعلیم اور گھریلو ذمہ داریاں بُری طرح متاثر ہوتی ہیں۔ہم ان لوگوں کی ہرممکن قانونی مدد کرکے انہیں ان کا حق دلاتے ہیں اور گھر والوں کے لئے کھانے پینے اور بچوں کی تعلیم کی ذمہ داری لیتے ہیں۔
بیرسٹر مصباح کاظمی نے ہوپ انکلوژن کے نام سے ایک رضاکارانہ تنظیم کا آغاز کیا اور اپنی قانونی مہارت کے ساتھ ساتھ انسانیت کی خدمت کا عظم لئے نہ صرف پاکستان بلکہ برطانیہ میں بھی پیش پیس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے تین سال سے وہ پاکستان اور برطانیہ میں اپنی قانونی فرم کو کامیابی سے چلا رہی ہیں لیکن ان زندگی کا مقصد انسانیت کی خدمت ہے اور وہ اس کے لئے اپنان زیادہ تر وقت دیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ایک خاتون کی حیثیت سے وہ یہ سمجھتی ہیں کہ وہ خواتین کی بہتر طور پر راہنمائی کرسکتی ہیں اور چاہے بات تعلیم کی ہو یا معاشرے میں مساوی حقوق کی،وہ ہمیشہ اس کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گی۔
اپنے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران مصباح کاظمی نے خواتین کے حقوق کے حوالے سے ایک کانفرنس کا اہتمام کیا تھا جس میں حکومتی سطح پر حکام نے شرکت کی اور ان کی چیریٹی اور کام کو سراہا۔ مصباح کاظمی نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں خواتین کا اہم کردار ہے لیکن بعض اوقات ہمیں وہ حقوق میسر نہیں اور میں اسی لئے ان کے حق کے لئے آواز بلند کرتی رہوں گی۔ بچیوں کی تعلیم ہو یا گھریلو تشدد، میں ہمیشہ ان کے لئے ہر لمحہ، ہر پل کام کرتی رہوں گی۔
برطانیہ میں جہاں بے گھر افراد کے لئے وہ مدد مہیا کررہی ہیں وہاں بیرون ملک پاکستانیوں کے مسائل کے لئے بھی پیش پیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں آباد ہماری پاکستانی کمیونٹی نے اپنی انتھک محنت سے پاکستان میں جہاں سرمایہ کاری کی ہے وہاں اپنے علاقے میں مکانات اور جائیداد کے تحفظ کے لئے کئی مشکلات کا سامنا کررہے ہیں اور ان کے ان مسائل کے قانونی حل کے لئے وہ اپنی قانونی ٹیم کے ساتھ مل کر ان کی مدد کررہی ہیں۔ پاکستان اور برطانیہ میں ان کے دفاتر اور قانونی ماہرین کی سہولت سے بہت سے لوگ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
اس طرح ککے رضارانہ کاموں کے لئے حکومت یا عالمی برادری سے فنڈنگ کے ساتھ ساتھ مخیر حضرات کی طرف سے عطیات کا ہونا ضروری ہوتا ہے لیکن مصباح کاظمی کی ہوپ انکلوژن تنظیم نہ ہی حکومت یا کسی ادارے سے کوئی فنڈنگ لے رہی ہے اور نہ ہی یہ مخیر حضرات کے عطیات پر چلتی ہے۔ اس کی وضاحت کرتے ہوئے مصباح کاظمی نے کہا کہ انہوں نے کبھی بھی دوسروں کی فنڈنگ یا عطیات کا سہارا نہیں لیا۔ وہ یہ خدمت خود کرنا چاہتی ہیں اور ان کے خاندان اور دیگر قریبی رشتہ دار اور جان پہچان کے لوگ مالی تعاون مہیا کررہے ہیں لیکن ان کی قانونی فرم کی آمدن کا ایک خاص حصہ اس نیک مقصد کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ کام کرنے والے ماہر قانون اور لاء فرم بھی اس اصول کی پابند ہیں اور انسانیت کی خدمت کے تحت وہ اکثر کیس بلا معاوضہ کرتے ہیں۔
مصباح کاظمی نے کہا کہ اپنے ملک، اپنے لوگوں اور ایک بہتر معاشرے کے لئے اگر ہم سب مل کر کچھ وقت انسانیت کے نام کریں تو انشائاللہ وہ وقت دور نہیں جب پاکستان ایک عظیم ملک بن کر دنیا کے سامنے آسکتا ہے۔ ہم سب کے پاس کچھ نہ کچھ مہارت ہے جس کا استعمال کرکے ہم ایک دوسرے کی مدد کرکے ایک خوشحال معاشرے کو جنم دے سکتے ہیں۔بس یہ ہی مقصد ہے میری زندگی کا اور میری چیریٹی کا۔
اپنے لئے تو سب ہی جیتے ہیں اس جہاں میں
ہے زندگی کا مقصد اوروں کے کام آنا
Blackburn; Contributions of Barrister Misbah Kazmi have been praised who took on the responsibility of caring for helpless and orphaned children and also played an important role in providing legal assistance to the poor in Pakistan. Followed by those in Pakistani jails who are still living behind bars despite having completed their sentences without legal facilities due to their financial situation.