DailyNewsHeadlineKahuta

Kahuta; Former President Kahuta Bar Association and former Member MC Kahuta Raja Saeed Ahmed Advocate moved home from hospital after successful operation

سابق صدر کہوٹہ بار ایسوسی ایشن و سابق ممبرایم سی کہوٹہ راجہ سعید احمد ایڈوکیٹ کامیاب آپریشن کے بعد ہسپتال سے گھر منتقل ہو گئے

مٹور:نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم کبیر احمد جنجوعہ سے۔۔۔۔
معروف قانون دان،سابق صدر کہوٹہ بار ایسوسی ایشن و سابق ممبرMCکہوٹہ راجہ سعید احمد ایڈوکیٹ کامیاب آپریشن کے بعد ہسپتال سے گھر منتقل ہو گئے ہیں۔دوستوں عزیز واقارب سے دعا کی اپیل۔تفصیل کے مطابق راجہ سعید احمد ایڈوکیٹ کچھ عرصہ قبل روڈ ایکسیڈنٹ ہوا تھا جس میں وہ شدیدزخمی ہو گئے تھے اور ان کی ٹانگ فیکچر ہو گئی تھی اب ہو کچھ ماہ سے کافی صحت یاب ہو گئے تھے اور چلنے پھرنے کے بھی قابل ہو گئے تھے مگر ٹانگ کا زخم ٹھیک نہیں ہورہا تھا جس پر وہ ہسپتال ایڈمٹ ہو گئے تھے جہاں گذشتہ روز ان کا کامیاب آپریشن ہوا اور اب راجہ سعید احمد ایڈوکیٹ ہسپتال سے گھر منتقل ہو گئے ہیں۔ راجہ سعید احمد ایڈوکیٹ کے دامادصدر پریس کلب کہوٹہ راجہ عمران ضمیر،ان کے صاحبزادوں راجہ رومان سعید ایڈوکیٹ، راجہ احسان سعید ایڈوکیٹ نے ان تمام افراد کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے راجہ سعید احمد ایڈوکیٹ کی صحت یابی کے لیے دعا کی ہے۔

محمدبلال اورپاکستان کے مشہورڈرامہ نگار،شاعر وآرٹسٹ،اسپیکر افتخاراحمدافیؔ کی تفصیلی ملاقات

Muhammad Bilal meets with Pakistan’s famous playwright, poet and artist, Speaker Iftikhar Ahmad Iffi

مٹور:نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم کبیر احمد جنجوعہ سے۔۔۔۔
نیشنل یوتھ ٹیلنٹ پاکستان کے پریذیڈنٹ منیب عارفیؔاور کہوٹہ سے تعلق رکھنے والے مشہور سوشل ایکٹوسٹ نیشنل یوتھ ٹیلنٹ کے کنٹری ڈائریکٹرمحمدبلال اورپاکستان کے مشہورڈرامہ نگار،شاعر وآرٹسٹ،اسپیکر افتخاراحمدافیؔ کی تفصیلی ملاقات ہوئی اورکئی موضوعات زیر ِ بحث رہے۔خصوصی طورپرنیشنل یوتھ ٹیلنٹ پاکستان کے موٹواورعمومی طورپرزندگی کے کئی پہلوؤں پرحاصل سیرگفتگوہوئی۔نیشنل یوتھ ٹیلنٹ کے مقاصدکوسراہنے کے ساتھ ساتھ افتخارافیؔ نے مختلف تجاویزپربات چیت کی۔نوجوانوں اوربچوں کی تربیت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے افتخاراحمدافی کاکہناتھاکہ ہمارے بچوں اورجوانوں کی شخصیت منفرد،قابل ِ اعتماداورمثبت ہونی چاہیے۔انہیں نرم مزاج ہونے کے ساتھ ساتھ لچکدار وتخلیقی کردارکامالک ہوناچاہیے اورحقائق کومدنظررکھ کرسچائی کاساتھ دیناچاہیے، ذمہ دارشہری کی طرح اپنے فرائض سے آشناہونا اوراپنے فرائض کوبخوبی انجام دیناچاہیے۔یہ ساری چیزیں گھرکی بہترین تربیت اوراساتذہ کی محنت سے ممکن ہیں۔ہمارے نوجوانوں کوہنرمندہونے کی ضرورت ہے،ان کے پاس مثبت اوربڑی سوچ کاہوناضروری ہے۔نیزکہاکہ ہمارے نوجوانوں کے لیے حضرت محمدمصطفی ﷺ کی زندگی بہترین نمونہ ہے،قرآن پڑھیں،آپ ؐ کی سیرت پڑھیں،اسلام کاگہرائی میں مطالعہ کریں،تحقیق کادامن تھامیں،اورانسانیت کے لیے صرف اورصرف خداکی رضاکے لیے کام کریں کہ نیکی کاصلہ خودخدادیتاہے۔ہم آسانیاں تقسیم کریں،دوسروں کے کام آئیں،انسانیت کی فلاح وبہودکے لیے کام کریں،خداکی عبادت کے ساتھ مخلوق ِ خداسے کھلی پیشانی سے مسکراکرپیش آئیں اورتمام عالم ِ انسانیت کواپنے آپ سے بہترسمجھیں۔لیڈرشپ کی خصوصیات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ لیڈرعظیم سوچ کامالک ہوتاہے،اس کی پرسنالٹی سے لوگ متاثرہوتے ہیں،وہ ہمیشہ سچائی کاساتھ دیتاہے۔پریذیڈنٹ نیشنل یوتھ ٹیلنٹ پاکستان منیب عارفیؔ نے مختلف فنون پربات کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے نوجوانوں کوتعلیم وتربیت کے ساتھ ساتھ مختلف فنون بھی سیکھنے چاہییں،گھرکے کام سیکھنے کے بعدخواتین کا ہاتھ بٹاناچاہیے تاکہ ان پرسے بوجھ کم ہو،یہی نبی ؑکی سیرت سے ہمیں سبق ملتاہے،سافٹ اسکلزاورفیلڈسے متعلقہ اسکلزسیکھ کرمعاشرے میں ایک منفردشہری بن کر متاثرکن شخصیت کاحامل ہوناچاہیے،مواقع کی تلاش میں لگنے سے زیادہ خودکوانہیں مواقع فراہم کرنے والابنناچاہیے،آنٹرپرینیورشپ اسٹارٹپس شروع کرنے چاہییں۔گفتگوکے دوران نوجوانوں کے لیے عارفیؔ نے دُنیاکے موجودہ رجحانات کے مطابق فنون کے سیکھنے کوانتہائی اہم قراردیا۔کنٹری ڈائریکٹرنیشنل یوتھ ٹیلنٹ پاکستان محمدبلال نے آرٹسٹ افتخارافی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ان تمام مقاصدکی تکمیل کے لیے نیشنل یوتھ ٹیلنٹ کوشاں ہے،اس پلیٹ فارم پرپاکستان سمیت دنیاکے مختلف ممالک سے تجربہ کاراورعظیم معلمین آکرنوجوانوں کی تعلیم وتربیت اورفنون کے سیکھنے میں مددفراہم کررہے ہیں۔ملاقات کے دوران افتخاراحمدافیؔ نے بابااشفاق صاحب ؒ کی مجالس میں بیٹھ کرسیکھے گئے الفاظ وتجربات پرگفتگوکی جونوجوانوں کی تعلیم وتربیت میں اہم کرداراداکررہے ہیں۔منیب عارفیؔ نے کہاکہ افتخاراحمدافیؔصاحب جیسے عظیم معلم صدیوں میں بہت کم آتے ہیں جواپنے حصے کاچراغ معاشرے میں روشن کرتے رہتے ہیں۔محمدبلال نے کہاکہ افتخارافیؔصاحب ہمارے لیے عظیم استادکادرجہ رکھتے ہیں جن سے میں بہت متاثرہوا۔اس کے علاوہ تفصیلی ملاقات کے دوران منیب عارفیؔ نے اپنی کتاب ضمیرکی آوازآرٹسٹ افتخارافیؔ کو تحفتاپیش کی جس پرانہوں نے خوشی کااظہارکیا۔

Show More

Related Articles

Back to top button