بیول پل سے تین نوجوانوں نے چھلاگ لگائی دو نکل آئے اور ایک پانی کی تیز لہروں کی نظر ہو گیا
بیول(راجہ طارق ایوب)نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم: :دو دن سے جاری مسلسل بارش سے دیہی علاقوں کی ندی نالوں میں شدید طغیانی،بلند درجے کاسیلاب۔بیول پل سے منچلے جوانوں نے گہرے اور تیز پانی میں چھلانگیں لگادیں۔ ابتدائی معلومات کے مطابق بیول پل سے تین نوجوانوں نے چھلاگ لگائی دو نکل آئے اور ایک پانی کی تیز لہروں کی نظر ہو گیا اس سب کے باوجودعوام کا جم غفیرپل پر جمع،سیلفیاں اور ویڈیوز ریکارڈنگ۔ بیول سرکاری ہسپتال کی جانب جانے والا رستہ مکمل زیر آب آ گیاوہاں کے مکینوں کا رابطہ دیگر علاقوں سے کٹ گیا۔بیول پل میں سے گزرتے نالہ سریں میں شدید طغیانی أنے سے وہاں پر عوام کاایک ہجوم اگٹھا ہو گیا جو کہ اس نظارے کو دیکھنے کے ساتھ ساتھ اپنے فون میں بھی ریکارڈ کرتے رھے۔ بہت بلنددرجے کا آبی ریلہ بیول پل کے مقام سے دو سے تین گھنٹے مسلسل بہتا رھا جو کہ پل کے اوپروالے حصے کو چھو رہا تھا۔تین منچلے جوانوں نے اس ہائی درجے کے سیلابی ریلے میں چھلانگ لگادیں جن میں سے دو فورآٓ باہر پانی میں نکل جب کہ تیسرا تیز ریلے میں دور تک بہہ گیا جو کہ پاکپتن کا رہائشی بتایا جاتا ہے۔
Gujar Khan; Madness at Bewal bridge as three youngster jumped in to strong current at Bewal bridge, Two youngsters were pulled out while third one disappeared in to the water. The person who is missing now is identified as Irfan Ali (Pictured above) from Pakpatan.
بیول(راجہ طارق ایوب)نمائیندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم::بیول پل سے بارشی سیلابی ریلے میں چھلانگ لگانے والے نوجوان کا تاحال کچھ پتہ نہ لگ سکا۔ چھے سے سات گھنٹے گزر گئیے اور اب رات کا اندھیرا چھا گیا ھے،سیلابی پانی کا زور بھی کم ہو گیا ھے لیکن اس نوجوان کا ابھی تک کوئی سراغ نہ ملا۔ بتایا جاتا ھے کہ عرفان علی جس کا تعلق پاکپتن سے ہے اس نے دیگر دو ساتھیوں محمد حنیف ملنگی اور ندیم سبزی فروش کے ساتھ آ ج آنے والے بارشی سیلابی ریلے میں تیرنے کے لئیے چھلانگ لگائی محمد حنیف اور ندیم تو تیرتے ہوئے باہر نکل آ ئے لیکن عرفان علی فوری طور پر پانی سے باہر نظر نہ آیا جسے دیگر افراد نے تلاش کرنا شروع کردیا۔بعدازاں ریسکیو 1122کو بھی مطلع کیا گیا اور اہل علاقہ نے بھی پنجگراں سے مزید آگے حفاظتی جنگلہ کی جگہ پر بھی تلاش کیہے اور ادھر اطلاع بھی کی ھے لیکن تاحال اس کاکچھ پتہ نہ چل سکا ہے۔عرفان علی کے تین چھوٹے چھوٹے بچے ہیں اور وہ بیول میں ایک سروس اسٹیشن پر کام کرتاتھا