مندرہ چکوال روڈ پر راماں کے مقام پر کار میں پیٹرول کا پائپ لیک ہونے کی وجہ سے اچانک آگ بھڑک اُٹھی ڈرائیور محفوظ رہا
جاتلی(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم)…,مندرہ چکوال روڈ پر راماں کے مقام پر کار میں پیٹرول کا پائپ لیک ہونے کی وجہ سے اچانک آگ بھڑک اُٹھی ڈرائیور محفوظ رہا تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز مندرہ چکوال روڈ پر ڈھڈیال سے راولپنڈی جانے والی بیلینوکارIDE3135جسے ڈرائیور چوہدری یاراسب ولد خداد ساکن سانگ کلاں چلا رہا تھا جب گاڑی راماں پھاٹک کے قریب پہنچی تو کار میں اچانک آگ بھڑک اُٹھی تو ڈرائیور نے حاضر دماغی سے کام لیتے ہوئے گاڑی کو کھڑا کر کے اُتر گیا دیکھتے ہی دیکھتے آھگ نے گاڑی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا پیٹرولنگ پولیس ٹاہلی موڑ اور ریسکیو 1122کو اطلاع ملتے ہی جائے حادثہ پر پہنچ کر آگ پر قابو پانے کے لیے واٹر ٹینک کا استعمال کیا کار جل کر خاکستر ہو گی ڈرائیور بلکل محفوظ رہا
اعلی احکام سے ریسکیو 1122 اور ہسپتال بنانے کا پُر زور مطالبہ
Strong demand for rescue 1122 and construction of hospital to be built on old rest house building
جاتلی(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم)—تھانہ جاتلی کے بالمقابل مندرہ چکوال روڈ کے لب پے ایک صدی قبل تعمیر ہونے والا ریسٹ ہاوس 1918میں شیر شاہ سوری کے دور حکومت میں قائم ہوا اس ریسٹ ہاوس کی بنیادی وجہ اس وقت لوگ پیدل سفر کرتے تھے اور افسران بالا اور انگریز گھوڑوں پر سفر کر کے یہاں پر ریسٹ کرتے تھے تقریبا1970 کی دہائی میں اس کو پوسٹ آفس کے بالمقابل شفٹ کر دیا گیا اور یہ پرانا ریسٹ ہاوس میں تھانہ جاتلی کے افسران بالا نے رہائش اختیار کر لی اور کئی سالوں کے بعد جب کی کی حالت انتہائی خستہ ہونا شروع ہو ئی تو پولیس افسران والے بھی یہ سے رفتہ رفتہ تھا نے میں رہائش پذیر ہونا شروع ہو گے اوررفتہ رفتہ یہ اپنی اہمیت اور افادیت کھوتا گیا اور بالا آکراس کی چھتیں زمین بوس دیواروں میں داراڑیں اور اس کی چھتوں کا میٹریل سرے سے غائب ہو چکا ہے دروازے اور کھڑکیوں کو دیمک نے چاٹ کر سرے سے ہی ختم کر دیا ہے اب یہ بھوت بنگلے میں تبدیل ہو چکا ہے اور جانوروں کے لیے بہترین چراہ گاہ بن گی ہے پورا پورا دن لوگوں جانوروں کو چرنے کے لیے یہاں لے آتے ہیں تقریبا 10کینال پر محیط ہیرے جیسی سرکاری اراضی پر اس کی بلڈنگ کا ڈھانچہ اب بھی موجود ہے ہر دور حکومت میں نظر انداز ہونے کی وجہ سے اب اس کی بلڈنگ بلکل تباہ ہو چکی ہے عصر حاضر کے اس ترقی کے دور میں جہاں پر حکومت وقت تعلیم اور صحت پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ریسکیو 1122 کے دفتر اور جدید سہولیات سے آراستہ ہسپتال کے لیے موزوں ترین جگہ ہے اور پنجاب حکومت کو چاہیے کہ اس اراضی کو زیر استعمال میں لا کر ریسکیو 1122 اور ہسپتال کی بلڈنگ کی تعمیر کے لیے ترجیع بنیادوں پر فنڈز کا اجرا کرے ا تاکہ لوگ اس سے مستفید ہو اہل علاقہ کے لوگوں نے تشویش کا اظہار کیا کہ اگرحکومت نے فوری توجہ نہ دی توشاید یہ لینڈ مافیا کی نظر نہ ہو جائے پنجاب حکومت کو چاہیے کہ اس کی طرف نظر کرم کر کے اس جگہ پر ریسکیو 1122 کادفتر اورجدید سہولیات سے آراستہ سوار حسین شہید نشان حیدرنام سے منصوب ہسپتال کا قیام موجودہ دور میں ان کی اشد ضرورت بھی ہے جس سے اہل علاقہ کے وہ لوگ جو کسی نہ کسی مرض میں مبتلا ہیں وہ اپنا علاج معالجہ کروانے کے لیے طویل مسافت طے کر کے راولپنڈی یا اسلام آباد جانے کے بجائے ان کا علاج معالجہ نزدیک سے ہو جائے اور اگر اس روڈ پر حادثہ ہو جائے تو ریسکیو 1122چکوال یا مندرہ والوں کو طویل سفرکر کے جائے حادثہ پر پہنچ کرزخمیوں کو طبعی امداد کے لیے ہسپتال لے کر جانا پڑتا ہے ااہل علاقہ کی عوام نے طویل سفر اور اضافی اخراجات سے بچنے کے لیے اعلی احکام سے ریسکیو 1122 اور ہسپتال بنانے کا پُر زور مطالبہ کیا ہے گئیں
گورنمنٹ بوائزہائیر سیکنڈری سکول بیول کی لئیے پودوں کاعطیہ
Naheed Bhatti donates tree for boys higher school, Bewal
بیول( راجہ طارق ایوب,نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم): گورنمنٹ بوائزہائیر سیکنڈری سکول بیول کی لئیے پودوں کاعطیہ، شجر کاری مہم کا آ غاز۔یو سی سوئیں چیمیاں حال مقیم یو ۔کے( انگلینڈ) ناہید بھٹی نے بیول سکول میں شجر کاری مہم کی لئے ایک سو پودے عطیہ کئے جن میں پھول دار اور سایہ دار پودے شامل ہیں۔ یہ پودے ناہید بھٹی کے بھائی فرید اور ان کے صاحبزادے حسن نے سکول انتظامیہ کے حوالے کئے۔آ ج کل شجر کاری مہم کا آغاز ہے اسی سلسلے میں پودے لگانے کی مہم جاری ہے