یوم آزادی کے موقع پر غور وفکر کرنا چاہیے کہ ہم سب اس نظام کا حصہ ہیں۔پیر عبیداللہ علیم القادری آستانہ عالیہ رتالہ شریف
جبر( نمائندہ پوٹھوہار ڈاٹ کام)—14اگست کے موقع پر پیر عبیداللہ علیم القادری آستانہ عالیہ رتالہ شریف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ فرقہ واریت اور بے حیائی سے نوجوان نسل کو بچانے کی اشد ضرورت ہے ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سبق حاصل کرتے ہوئے مثبت سوچ کو اپنانا چاہیئے۔ اس سلسلے میں مزید دیر نہ کریں۔ اکثر لوگوں کو شاید اندازہ نہیں ہے کہ ہمارے پورے خطے پر ایک بہت بڑی اور ہولناک جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ مزید غلطیوں کی اب گنجائش نہیں ہے انہوں نے کہا ستر سالوں میں ہم نے منصوبے بہت بنائے لیکن ان پر عمل بہت تھوڑا کیا۔ یوم آزادی کے موقع پر غور وفکر کرنا چاہیے کہ ہم سب اس نظام کا حصہ ہیں۔ لہذا ہمارے رویے اور طرز عمل پر ہی ملک و قوم کی کامیابی یا ناکامی کا دارومدار ہے۔ ادھر ادھر امیدیں نہ لگائیں بلکہ دامن اسلام سے اپنی وابستگی قائم کریں۔ یقین محکم کے ساتھ صراط مستقیم پر پہلا قدم رکھتے ہی انسان کے سامنے سے سب اندھیرے دور ہوجاتے ہیں اور منزل واضح ہوجاتی ہے۔ اس راستے پر قدم رکھنے میں مزید دیر نہ کریں۔ عوام خود اپنی منزل آپ ہیں کیونکہ افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارا انہوں نے مزید کہا آج کے دن ہمیں اپنا محاسبہ کرنا چاہیئے۔ اس کام کو کل پر نہ چھوڑیں۔ پہلے ہی جہالت اور بد اعمالیوں کی وجہ سے ہم بہت پستی میں گر چکے ہیں۔ فرقہ واریت اور بے حیائی سے نوجوان نسل کو بچانے کی اشد ضرورت ہے۔ تعصب سے نجات حاصل کریں تاکہ اتحاد اور یگانگت کا ماحول پروان چڑھے۔ وطن سے پیار اور محبت ایک فطری جذبہ ہے اس محبت کا تقاضا ہے کہ ہم ظلمات کے اندھیروں میں روشنی کا انتظام کریں۔ اب کانٹوں کو پھول بنا کر پیش کرنے کا ڈرامہ نہ کریں بلکہ کانٹوں کو پھولوں سے بدلیں اور حقیقت پسندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آگے بڑھیں۔
جبر( نمائندہ پوٹھوہار ڈاٹ کام)—نوجوان صحافی جبر پریس کلب ممراز شیخ نے 14اگست جشن آزادی کے موقع پراپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یوم آزادی کا دن انتہائی خوشی اور شادمانی کا دن ہے۔ پاکستان ہمارے بزرگوں کی لازوال قربانیوں کا نتیجہ ہے،14اگست ہماری زندگیوں میں سب سے اہم دن ہے اس دن ہم آزاد قوم کی حیثیت سے دنیا کے نقشے پر ابھرے انہوں نے کہا ہماری انفرادی واجتماعی خوشیوں کا محور و مرکز یہی دن ہے۔ہمارا وطن عزیز پاکستان وہ وطن نہیں جو وراثت میں اس کے بسنے والوں کو ملا ہو بلکہ پاکستان کی بنیاد متحدہ ہندوستان کے مسلمانوں کی ہڈیاں، اینٹوں کی جگہ پانی کی جگہ استعمال ہوا ہے انہوں نے مزید کہا اتنی گراں قدر تکلیف کا اندازہ وہی لگا سکتا ہے جس نے تعمیر پاکستان میں تن، من، دھن، بیوی بچے، بھائی بہن، عزیزواقارب سب قربان کیے۔پاکستان یونہی حاصل نہیں ہو گیا تھا بلکہ اس کے حصول کے لیے لاکھوں مسلمانوں نے جام شہادت نوش کیا، کتنی ماؤں کے سامنے ان کے بچے قتل کر دئے گئے، کتنے باب سوم کے سامان ان کے خاندان کو مکانوں میں بند کرکے نذر آتش کردیا گیا، کتنی پاکدامنوں کو نہروں اور قوموں میں ڈوب کر پاکستان کی قیمت ادا کی، کتنے بچے یتیم ہوئے جو ساری عمر اپنے والدین کی شفقت کے لیے ترستے رہے۔
Gujar Khan; Pir Obaidullah Aleem Al-Qadri Astana Alia Ratala Sharif said that, On the occasion of Independence Day, we should reflect that we are all part of this system.