Kallar Syedan; Local journalist Malik Abdul Saboor deplored over comments on social media
مقامی صحافی ملک عبدالصبور کی جانب سے سوشل میڈیا پر دئیے گئے کمنٹس پر کلر سیداں میں طوفان مچ گیا، تمام سیاسی مذہبی جماعتوں سول سوسائٹی تاجروں طالبعلموں نے واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار
کلرسیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی)…مقامی صحافی ملک عبدالصبور کی جانب سے سوشل میڈیا پر دئیے گئے کمنٹس پر کلر سیداں میں طوفان مچ گیا، تمام سیاسی مذہبی جماعتوں سول سوسائٹی تاجروں طالبعلموں نے واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے خبر دار کیا کہ اگر پولیس نے فوری کاروائی نہ کی تو شہری سڑکوں پر نکلنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔اس سلسلے میں ہفتہ کی شام چوآروڈ پر ایک تقریب منعقد ہوئی جس کی صدارت مفتی محمد زاہد یوسف نے کی۔تقریب میں سابق تحصیل ناظم حافظ سہیل اشرف ملک، سابق وائس چیئر مین محمد ضیارب منہاس، سابق ارکان بلدیہ،راجہ ظفر محمود،حاجی اخلاق حسین، عاطف اعجاز بٹ، شیخ حسن ریاض، عابد حسین زاہدی کے علاوہ جے یو آئی تحصیل کلر سیداں کے امیر مولانا احسان اللہ چکیالوی، پی ٹی آئی کے راجہ محمد ثقلین، شہزاد بٹ، پیپلز پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات اظہر محمود بھٹی، جماعت اہلسنت کے سید حامد علی شاہ، تحریک لبیک کے حمزہ مدنی کے علاوہ ازرم حمید سیالوی، مفتی زاہد محمود شازلی،سید جواد گیلانی،ملک محمد ندیم، جبران صفدر کیانی، راجہ ندیم احمد، نصیر اختر بھٹی، زین العابدین عباس، حاجی ریاست حسین، راجہ ظفر محمود، شیخ خورشید احمد، سید قاسم بخاری اور دیگر نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔مفتی زاہد یوسف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کلر سیداں کے صحافی نے مقامات مقدسہ،قرآن مجید اور اسلامی شعائرکی توہین کی ہے اس کا یہ عمل ناقابل برداشت ہے،مجرم کی معافی بھی قابل قبول نہیں ہے۔مولانا احسان اللہ چکیالوی نے کہا کہ ہم قانون کی پاسداری کریں گے اور گستاخ کو اس کے کیفرکردارتک پہنچائیں گے ہماری مقدس شخصیات اور مقامات کی توہین کرنے والا امت مسلمہ کا مجرم ہے۔مفتی قاسم چلاسی نے کہا کہ شعائر اللہ کی توہین ناقابل معافی جرم ہے اس کا ارتکاب کرنے والا ملحد مرتد اور زندیق ہے۔حافظ سہیل اشرف نے کہا کہ محبت رسول ﷺ ہماری نجات کا واحد ذریعہ ہے اور ناموس رسالت ہمیں اپنی جانوں سے بھی افضل ہے،حاجی ریاست حسین نے کہا کہ قانون کا احترام کرتے ہیں مگر اس بارے میں تاخیر برداشت نہیں کریں گے۔راجہ ندیم احمد نے کہا کہ اگر کلر سیداں پولیس نے ملزم کے خلاف کاروائی نہ کی تو پھر راولپنڈی،اسلام آباد اور روات کو ہر صورت بند کیا جائے گا۔تحریک لبیک کے حمزہ مدنی نے کہا کہ ناموس رسالت کے لیے کٹ مرنا اعزاز کی بات ہے سچا عاشق رسول ﷺ مر بھی سکتا ہے اور مار بھی سکتا ہے ہم ماضی میں ممتاز قادری شہید اور آسیہ بی بی کے معاملے میں بہت کچھ دیکھ چکے ہیں۔آقا دو عالم ﷺ کی ناموس ہمیں زندگیوں سے زیادہ عزیز ہے ہم قانون کے دروازے پر دستک دے چکے ہیں احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں ہم دین کے محافظ ہیں اور ناموس رسالت پر کٹ مرنے کو تیار ہیں۔علامہ نثار الرحمان صدیقی نے کہا کہ حکومت گستاخ کے ساتھ ساتھ جاوید غامدی اور انجنیر محمد علی مرزا کے خلاف بھی کاروائی کرے اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں نبی ﷺ کی ناموس پر پہرا دینے والوں کو پھانسی پر لٹکا دیا جاتا ہے یہ صورتحال ناقابل برداشت ہے۔دیگر مقررین نے بھی واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا شیخ ثاقب شبیر،عابد زاہدی، اکرام الحق قریشی نے کہا کہ واقعے کے فوری بعد عبدالصبور ملک کی پریس کلب کی رکنیت کو معطل کر دیا گیا تھا اس موقع پر دو درجن سے زائد سیاسی سماجی مذہبی اور صحافتی رہنماؤں پر مشتمل کمیٹی قائم کی گئی جس نے تھانے جا کر ایس ایچ او کو واقعے کے بار ے میں تحریری درخواست دی اس کے علاوہ کئی افراد نے سائبر کرائم سے بھی رجوع کر لیا ہے۔
Kallar Syedan; Local journalist Malik Abdul Saboor’s comments on social media have caused a storm in Kallar Syedan. All political, religious parties, civil society, businessmen and students expressed their grief and anger over the comments. A Demand has been made to register police case against the journalist. The allegation against journalist Malik Abdul Saboor is over comments he made on social media on Quran.