چک بیلی خان میں ڈاکخانے کے کلرک بادشاہ کی بد اخلاقیوں سے عوام عاجز آ چکے ہیں
چک بیلی خان (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم) چک بیلی خان میں ڈاکخانے کے کلرک بادشاہ کی حرام خوریوں اور بد اخلاقیوں سے عوام عاجز آ چکے ہیں شکایات بھی کی جا چکی ہیں لیکن افسران کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی عثمان نامی کلرک جو پہلے بھی جعلی کرنسی کے مقدمات بھگت چکا ہے اول تو اپنا دن ساتھی پوسٹ مین بشیر کے ہمراہ ہوٹلوں پر گذارتا ہے دو افراد کے ہوٹلوں پر چلے جانے کے بعد باقی عملہ پر کام کا بوجھ بڑھ جاتا ہے اس صورتحال میں مجبور لوگ عثمان اور بشیر کی مٹھی گرم کر کے کام نکلوا لیتے ہیں جبکہ باقی ماندہ کا رسوائی کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوتا پہلے بھی شکایات ہوئیں ان پر انکوائریاں بھی ہوئیں جن میں کونسلرز اور چیئر مین زکوٰۃ کمیٹیوں سمیت کئی کو لوگوں نے الزامات کی تصدیق کی لیکن محکمہ نے اسے مذکورہ اسٹیشن سے تبدیل تک نہ کیا جس کے جواب میں کلرک عثمان نے شکایت کنندگا ن کا ڈاکخانہ میں داخلہ بھی بند کر رکھا ہے جس سے کسی وقت بھی عثمان اور عوام کے درمیان ڈاکخانہ کے اندر لڑائی جھگڑے کا بھی خدشہ ہے عوامی حلقوں نے محکمہ ڈاک کے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ اگر اس شخص کے علاوہ کوئی اور اہلکار یہاں ڈیوٹی کے لئے دستیاب نہیں تو لڑائی کروانے سے بہتر ہے اس ڈاکخانہ کو بند ہی کر دیا جائے
Gujar Khan; The people have become disillusioned with the post office clerk at Chak Bailey Khan with his behaviour and lack of customer services, the post service has been asked to take action.