شرقی گو جر خان کے بیشتر علاقوں میں نماز جمعہ اور تراویح کی نماز طے کردہ اصول کے تحت ادا کی گئی
بیول( راجہ طارق ایوب) نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم: :
شرقی گو جر خان کے بیشتر علاقوں میں نماز جمعہ اور تراویح کی نماز طے کردہ اصول کے تحت ادا کی گئی۔ گزشتہ دنوں حکومت اور علماء کرام کے درمیان کرونا وباء کے پیش نظر مساجد میں نماز کی ادائیگی کے لیے کچھ اصول طے گئے تھے جن کے تحت گورنمنٹ پاکستان نے مساجد میں نماز اور تراویح کی باجماعت ادائگی کی اجازت دی تھی ان پر عمل کرتے ہوئے آج بیول اور اس کے گردو نواح میں نماز تراویح ادا کی گئی جس کے تحت مساجد کو باقاعدہ سپرے کیا گیا اور جراثیم کش ادویات سے دھویا گیا اور ننگے فرش پر نماز ادا کی گئی اس کے ساتھ ساتھ نمازیوں کے درمیان بھی تین فٹ یا کم وقفہ رکھا گیا جب کہ دو صفوں کے درمیان بھی وقفہ رکھ کر صفیں قائم کی گئیں۔ پچاس سے زائد عمر کے افراد اور بچوں کو مساجد میں آنے سے منع کر دیا گیا۔امام مساجد نے تمام افراد سے کہا کہ گھر وں سے وضو کر کے آئیں اور ان باتوں پر عمل درآمد کریں قبل ازیں نماز جمعہ کے اجتماع بھی انہی احتیاطی تدابیر کے تحت ادا کی گئی۔
بیول،قاضیاں،بھڈانہ،حبیب چوک،دریالہ اور دیگر قصبات میں گندم کی کٹائی کا سیزن شروع ہوتے ہی لاک ڈاؤن کی دھجیاں بکھیر کر رکھ دی گئیں
As soon as the wheat harvest season started in lockdown regulations were left in tatters
بیول (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم)وقاص الرحمن وارثی۔تحریک انصاف کے رہنما خان اسمعیل خان نے کہا کہ شرقی گوجرخان کے شہروں بیول،قاضیاں،بھڈانہ،حبیب چوک،دریالہ اور دیگر قصبات میں گندم کی کٹائی کا سیزن شروع ہوتے ہی لاک ڈاؤن کی دھجیاں بکھیر کر رکھ دی گئیں گندم کی کٹائی کا سیزن شروع ہوتے ہی خیبر پختونخواہ،افغانیوں اور پنجاب کے دور دراز علاقوں سے لوگوں کی بڑی تعداد نے ڈیرے ڈال لیے ہیں صبح سویرے بیول اڈہ چوک پر لوگوں کا ہجوم لگا رہتا ہے کسی قسم کی کوئی حفاظتی تدابیر نہ ہی احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی ہے ان لوگوں نے مقامی ہوٹلوں کوارٹروں اور گھروں میں رہائش اختیار کر لی ہر طرف ٹولیوں کی شکل میں گندم کی کٹائی کی جا رہی ہے اس لیے مقامی لوگوں میں کرونا وائرس کے پھیلاو کا خوف پیدا ہوگیا ہے لہذا ایم پی اے چوہدری جاوید کوثر ایڈووکیٹ گھر سے باہر نکلیں اور اسسٹنٹ کمشنر حرارضوان ایس ایچ او گوجرخان عمران عباس،چوکی انچارج قاضیاں حمد شیرازی کو ہدیات جاری کریں کہ وہ انکے خلاف فوری کاروائی کریں تاکہ کرونا وائرس کا پھیلاو روکا جاسکے۔
یکم رمضان کو ہی اشیائے خوردونوش کی چیزوں میں بے تحاشہ اضافہ کر دیا گیا
Food prices raised on the start of Ramadhan
بیول (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم)وقاص الرحمن وارثی۔رمضان کی آمد کے ساتھ ہی بیول قاضیاں بھڈانہ حبیب چوک دریالہ اور دیگر چھوٹے بڑے قصبات میں مہنگائی کا طوفان امڈ آیا جو نمٹنے کا نام نہیں لے رہا ہے یکم رمضان کو ہی اشیائے خوردونوش کی چیزوں میں بے تحاشہ اضافہ کر دیا گیا حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے لیموں 130روپے پاؤ،کیلا 200روپے درجن،مالٹے 250روپے درجن،سیب 150روپے کلو،سٹابری 250روپے کلو،چکن 250روپے کلو،چھوٹا گوشت 1000روپے کلو،بڑا گوشت 450روپے کلو،کجھور 400سے 500روپے کلو فروخت ہو رہی ہے عوام موجودہ مہنگائی سے تنگ آچکی ہے اب روزہ داروں کے لیے روزہ افطار کرنا انتہائی مشکل ہو گیا ہے حکومت نے اربوں روپے کی سبسڈی کا اعلان کیا ہے لیکن اسکے اثرات عوام تک نہیں پہنچ رہے ہیں کرونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے غریب مزدور،دیہاڑی دار طبقے کے لیے روزہ افطار کرنا ایک خواب بن گیا ہے اہلیان علاقہ نے حکومت کے ساتھ ساتھ اسسٹنٹ کمشنر حرا رضوان سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ان علاقوں کا دورہ کیا جائے اور قیمتوں کو کنٹرول کیا جائے۔