Norway; Protest held outside Indian embassy in Oslo over discrimination of Muslim minority in India
ناروے۔ بھارت میں مسلمانوں پر ظلم کے خلاف اوسلو میں انڈین ایمبئیسی کے سامنے شدید احتجاج
اوسلو(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,عقیل قادر) ناروے کے شہر اوسلو میں پاکستانی، کشمیری اور نارویجن کمیونٹی کے سینکڑوں مردو خواتین نے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والے تشداد اور مظالم کے خلاف انڈین ایمبئیسی کے سامنے شدید احتجاج کیا۔ مظاہرے میں شامل افراد نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی، آر ایس ایس، بی جے پی کے خلاف نعرے لگائے اور نارویجن حکومت سے مطالبہ کیا کہ بھارت میں مسلمانوں اور اقلیتوں پر حملے بند کرائے جائیں۔ مظاہرے سے ریڈ پارٹی کی رہنماصوفیہ رانا، سماجی رہنما علی چشتی، عبداللہ خان اور دیگر نے خطاب کیا اور مسلمانوں پر ہونے والے ظلم کی شدید مذمت کی اور ناروے کی حکومت سے بھی مطالبہ کیا گیا کہ وہ بھارت میں حکومتی سرپرستی میں اقلیتوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف اپنا کردار ادا کرے۔ مظاہرے میں پاکستان تحریک انصاف ناروے، پاکستان مسلم لیگ ن، پاک ناروے فورم اورسماجی تنظیم سکون کے کارکنان اور عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔
کرونا وائرس کا خطرہ،یورپین خواتین نے بھی نقاب اور اپنے جسم کو ڈھانپنا شروع کر دیا
یرس(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,زاہد مصطفی اعوان)کرونا وائرس کا خطرہ،یورپین خواتین نے بھی نقاب اور اپنے جسم کو ڈھانپنا شروع کر دیا۔تفصیل کے مطابق کرونا وائرس نے جہاں دنیا بھر میں عوام کے دلوں میں خوف طاری کر دیا ہے وہیں یورپین لڑکیاں اور خواتین دن بھر ماسک پہنے گاڑیوں ں بسوں اور میٹرو میں سفر کرنے پر مجبور ہو گئی ہیں۔یورپ جہاں خواتین کے لئے حجاب کرنا قانون کی خلاف ورزی سمجھا جاتا تھا۔وہیں دن بھر خواتین اپنے چہروں کو ڈھانپے روڈز پر نظر آنے لگی ہیں۔اب خواتین نے سر دوپٹہ بھی لینا شروع کر دیا ہے۔تاکہ ماسک نہ ملنے کی صورت میں ناک اور منہ کو ڈھانپا جا سکے۔کیونکہ کرونا وائرس نے پوری دنیا سمیت یورپین خواتین کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔اور کرونا وائرس سے بچنے کے لئے اپنے منہ کو ڈھانپنا ضروری ہو گیا ہے۔