تین بھائیوں کے ایک گھر سے جنازے اٹھنے پر کہرام
بابا شیخ طالب قبرستان کی تاریخ کا بڑا جنازہ ہزاروں افراد کی شرکت
ثاقب بٹ کی نماز جنازہ مغرب کے بعد جبکہ تین بھائیوں کی نماز جنازہ نماز جمعہ کے بعد ادا کی گئی
Gujar Khan; Thousands of people attend namaz e janaza of four killed in a fatal accident , the three brothers Malik Saqib, Malik Rashid and Malik Hassan and their friend Saqib Butt were buried at Baba SheikhTalib Badshah graveyard. The four friends died when they hit a broken down truck near Bawali hotel.
اسلام پورہ جبر (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم محمد انجم ملک) جی ٹی روڈ پر ٹریفک کا المناک حادثہ چار نوجوان جاں بحق مرنے والوں میں تین سگے بھائی اور ان کا ایک دوست شامل حادثے کا شکار کار سڑک پر کھڑے خراب ٹرک کے ساتھ جا ٹکرائی کار ٹرک کے نیچے گھس گئی چاروں نوجوان موقع پر جاں بحق واقع کی اطلاع ملتے ہریسکیو 1122کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے تین گھنٹے کی کوششوں کے بعد بعد گاڑی اور نوجوانوں کے نعشیں نکالی جا سکی تفصیلات کے مطابق گوجرخان کی معروف کاروباری شخصیت اور گوجرخان فارمیسی کے مالک ملک واجد حسین کے 3 بیٹے اپنے سٹور پر موجود تھے رات دو بجے کے بعد انہوں نے اپنا میڈیکل سٹور بند کیا اور سوار محمد حسین کے قریب سمیع اللہ شنواری پر پر اپنے ھونڈا گاڑی نمبر ایل ایکس جی6338 میں پہنچے جہاں انہوں نے مچھلی کا آرڈر دیا جس کی تیاری میں کچھ دیر تھی جس پر انہوں نے اپنے دوست کے ہمراہ مندرہ کے قریب ہوٹل پر چائے پینے کا ارادہ کیا اور چلے گئے وہاں سے واپسی پر گھنگھر یلہ کے قریب جی ٹی روڈ پر کھڑے خراب ٹرک نمبر E9115 سے کار جا ٹکرائی ٹکر اسقدر شدید تھی کہ کار ٹرک کے نیچے چلی گئی کار میں سوار ملک ارشد ملک احسن محمود ملک راشد اور ان کا دوست ثاقب بٹ موقع پر جاں بحق ہو گے اطلاع ملتے ہی 1122 کا عملہ فوری طور پر موقع پر پہنچ گیا یا جنہوں نے تین گھنٹے سے زائد کی کوششوں کے بعد کٹر وغیرہ سے کار کو ٹرک کے نیچے سے نکالا اور مرنے والے نوجوانوں کی نعشوں کو تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال پہنچایا واقعہ کی اطلاع ملتے ہی شہریوں کی بڑی تعداد سول ہسپتال پہنچ گئی قانونی کارروائی کے بعد نعشیں ورثا کے حوالے کر دیں گئں چار نوجوانوں کی حادثاتی موت پر شہر کی فضا سوگوار رہی سینکڑوں شہری تعزیت کے لئے ان کے گھروں میں پہنچ گئے تمام میڈیکل سٹور بھی بند رہے جاں بحق ہونے والے دو نوجوان شادی شدہ تھے ملک ارشد نے چند دن قبل اپنے بیٹے کی سالگرہ منائی تھی ثاقب بٹ کی دو کمسن بیٹیاں ہیں ان چاروں کا روزانہ اکٹھے بیٹھنے کا معمول تھا ملک واجد حسین علالت کے باعث بستر پر ہیں اور یہ تینوں بھائی گھر کے کفیل تھے تھے آج جمعہ کے بعد ہاوسنگ سکیم سے سے جب تینوں بھائیوں کے جنازہ ایک ہی گھر سے اٹھے تو کہرام مچ گیا ہر آنکھ اشک بار تھی تینوں بھائیوں کی نماز جنازہ بابا شیخ طالب قبرستان میں اکٹھے ادا کی گئی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی کی بابا شیخ طالب قبر ستان کی تاریخ کا یہ سب سے بڑا جنازہ بتایا جاتا ہے پیر سید سعید احمد شاہ گیلانی نے نماز جنازہ پڑھائی ب جنازہ میں سابق وزیراعظم ایم این اے راجہ پرویز اشرف سابق ایم این اے راجہ جاوید اخلاص ایم پی اے چوہدری جاوید کوثر ۔سابق ایم پی اے راجہ طارق کیانی سابق چیئرمین حاجی شاہد صراف راجہ خرم پرویز ۔چوہدری محمد عظیم راجہ محمد جواد سمیت ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی
بیول کے علاقے میں پولیس گشت کو موثر بنائیں تاکہ علاقے میں بڑھتی ہوئی وارداتوں کا قلع قمع کیا جاسکے۔ راجہ اظہر ایوب کیانی ایڈووکیٹ
Police patrols should be effective in the Bewal area to reduce the crimnal incidence in the area. Raja Azhar Ayub Kayani Advocate
بیول (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم)وقاص الرحمن وارثی۔۔مشہور کالم نگار راجہ اظہر ایوب کیانی ایڈووکیٹ نے کہا کہ پے در پے ڈکیتیوں کے واقعات پولیس کی طرف سے روایتی بے حسی کا مظاہرہ۔پندرہ روز قبل سائیں صغیر کے گھر ڈکیتی ہوئی دوسری واردات جاوید زرگر کے گھر ہوئی خوف اور دہشت نے بیول میں ڈیرے ڈال لیے چوریاں اور ڈکیتیاں تسلسل کے ساتھ ہونے لگیں ایک مہینے کے اندر ڈکیتی کی دوسری واردات دن دیہاڑے ڈاکو گھر میں داخل ہوتے ہیں اہل خانہ کو یرغمال بنا کر سب کچھ لوٹ کر بڑی آسانی سے فرار ہو جاتے ہیں گھر والوں کے مطابق ڈاکو جدید اسلحے سے لیس تھے چند دن قبل موہڑہ کنیال سے چور رات کو ایک گائے اور دو بھینس لے گئے یہ سب کچھ پولیس چوکی قاضیاں کی ناک کے نیچے ہو رہا ہے اور پولیس خواب خرگوش کے مزے لے رہی ہے دکاندار لوگ سرشام دکانیں بند کر کے گھروں کو جانے پر مجبور ہو گئے ہیں اب تو حالات یہ ہو گئے ہیں کہ گھروں میں خوف اور دہشت کے بادل منڈ لا رہے ہیں حکام کی طرف سے بہتری کے دعوے تو کیے جاتے ہیں لیکن عملی طور پر کچھ بھی نظر نہیں آ رہا ایم پی اے جاوید کوثر کو چائیے کہ وہ چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لاکر قرار واقعی سزادلوائیں ساتھ ساتھ بیول کے علاقے میں پولیس گشت کو موثر بنائیں تاکہ علاقے میں بڑھتی ہوئی وارداتوں کا قلع قمع کیا جاسکے۔