Rawalpindi; Special reference in the memory of late Bilal Ahmed, the youngest son of Shakil Ahmed, a teacher at Government High School Tench Bhata.
گورنمنٹ ہائی سکول ٹینچ بھاٹہ کے مدرس شکیل احمد کے جواں سال بیٹے بلال احمد مرحوم کی یاد میں تعزیتی ریفرنس
پنڈبینسو(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم، ارسلان بھٹی)
موت ایک اٹل حقیقت ہیجس کو نہ تو ٹالا جا سکتا ہے اور نہ ہی اس سے بچنا ممکن ہے. دنیا کی زندگی عارضی ہے لیکن اللہ کے آخری رسول صلعم کی تعلیمات کے مطابق یہ آخرت کی کھیتی بھی ہے. دنیا چھوڑ کر چلے جانے والے کی یادیں پیچھے رہ جانے والوں کو بہت ستاتی ہیں. بطور خاص انتہائی قریبی رشتوں اور جواں سال پیاروں کا بچھڑ جانا ناقابل برداشت ہوتا ہے. انسان بے بس ہے اور حقیقت یہی ہے کہ اس کا سوائے صبر وشکر کے اور کوئی چارہ نہیں. مرحوم بلال کا 24سال کی جوانسالی میں اچانک راہ حق سدھار لینا جہاں والدین اور احباب کے لیے شدید صدمہ کاباعث ہے وہاں اس امر کی تصدیق بھی ہیکہ موت عمر، وقت، امارت، غربت، چھوٹا بڑا نہیں دیکھتی، جائدادیں، عہدے، سرمائے یاوسائل بھی اس کوٹال نہیں سکتے، کسی کا کم عمر، اکلوتا، لاڈلا ہونا یادنیوی ضرورت کے تحت لازم ہونا کوئی معنی نہیں رکھتا، انسان فانی ہے اور اسے چاہیے کہ موت کے لیے ہر لمحہ تیار رہے. چونکہ زندگی کے خاتمے کا تعلق بیماری یابڑھاپے سے نہیں اس لئے ہم سب کو اس کی تیاری کرنی چاہیئے. بلال مرحوم کی اچانک موت
بطور خاص نوجوانوں کے لئے ایک کھلا درس ہے کہ وہ مرحوم جیسا اعلیٰ اخلاق و کردار اپنائیں، دین ودنیا کی کامیابی کے لیے دین اسلام کے ساتھ ساتھ اپنا خصوصی تعلق قائم کریں تاکہ موت کے بعد نہ صرف اخروی ودائمی حیات کے حوالے سے فلاح پائیں بلکہ اچھے لفظوں میں یاد رکھے جانے کے ساتھ ساتھ اپنے والدین، خاندان اور حلقہ احباب کے لئے بھی عزت واطمینان قلب کا مؤجب بنیں.
ان خیالات کا اظہارگزشتہ روز گورنمنٹ ھائی سکول چونگی نمبر 22 ٹینچ بھاٹہ راولپنڈی کے مدرس شکیل احمد کے جواں سال اکلوتے بیٹے مرحوم بلال احمد کی یاد میں منعقدہ ایک تعزیتی ریفرنس میں خطاب کرتے ہوئے ہوئے مقررین جناب ڈاکٹر فرید احمد پراچہ سابق ایم این اے اور نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان، ڈاکٹر مخدوم علی سیّد چئیرمین ڈیپارٹمنٹ آف ایجوکیشن یونیورسٹی آف کوٹلی آزاد جموں و کشمیر، ڈاکٹر امتیاز احمد عباسی مرکزی صدر پنجاب ٹیچرز یونین صوبہ پنجاب، جناب خالد محمود مرزا سابق امیدوار برائے قومی اسمبلی راولپنڈی، رضوان احمد صدر الخدمت فاؤنڈیشن راولپنڈی اور جناب کاشف اعظم چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی راولپنڈی نیکیا. تقریب کا انعقاد میزبان سکول کے صدر معلم جناب عتیق احمد گیلانی کی سربراہی میں اساتذہ کرام نے، ڈی ٹی ایز ضلع راولپنڈی کے اشتراک سے کیا تھا. جس میں پنجاب ٹیچرز یونین ضلع راولپنڈی کے عہدیداران سید حامد حسین شاہ، قاضی محمد عمران، راجہ شاہد مبارک، ملک ظہیر احمد، ظہیر الدین بابر، محمد شفیق بھلوالیہ، ایجوکیٹرز ایسوسی ایشن کے ملک امجد محمود، بشارت حسین، سبجیکٹ سپیشلسٹ ایسوسی ایشن راولپنڈی کے چودھری بشارت علی، سید اسد شاہ، قاری خدا داد خان، محمد طارق شاہین، ملک اکرم ضیاء، ڈی ٹی ایز ایسوسی ایشن کے سابق صدر خضر الرحمن، اظہر محمود، ظہیر احمد، نعیم احمد ستی، ملک اختر محمود،چودھری محمد ریاض، چودھری نوید عباس،اور حافط فرمان احمد عباسی، احسن شہزاد, خالد نواز ملک سمیت تنظیم اساتذہ پاکستان کے صوبائی و ضلعی عہدیداران و اراکین، مطیع الرحمن نیازی، سہیل افضال، ملک مسعود اختر، ملک محمد خان سمیت ضلع بھر سے آئے ہوئے دیگر ہیڈماسٹرز اور پرنسپل صاحبان، چودھری محمد شفیع، اصغر ندیم سید، ملک نعیم عباس، ملک شفاعت حسین، امجد چودھری، چودھری ریاض حسین، مرزا انور بیگ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفسز کے کلرک صاحبان، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد کے افسران واہلکاران، سماجی، مذہبی اور سیاسی حلقوں سے تعلق رکھنے والے معززین اساتذہ و طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی. ملک شکیل احمد نے جملہ مہمانوں کی تشریف آوری، دعا میں شرکت اور مرحوم لخت جگر کیجنازہ میں شرکت و دلجوئی اور حوصلہ افزائی پر ان کا شکریہ ادا کیا، انہیں مرحوم کے ایصال ثواب کیلئے تفہیم القرآن کا ایک ایک سیٹ پیش کیا. حافظ ممتاز احمد عباسی نے سٹیج سیکرٹری کے فرائض سرانجام دیئے جبکہ جناب خالد محمود مرزا نے مرحوم کی بخشش و مغفرت، لواحقین کے صبر جمیل اور اس پر اجر عظیم اور جملہ حاضرین اور ان کی اولادوں کی صراط مستقیم وہدایت کے لیے دعا کی. جملہ مہمانوں اور اساتذہ برادری کی طرف سے میزبان سکول کیاساتذہ کے اس تعزیتی تقریب کے انعقاد کے عمل کو نہ صرف سراہا گیا بلکہ جملہ مقررین نے بھی میزبان ٹیم (سابق ڈی ٹی ایز کمیونٹی اور اساتذہ سکول چونگی نمبر 22، ٹینچ بھاٹہ) کے اس کار خیر پر بھر پور داد دی. یہ تقریب چھ بجے شام شروع ہوئی اور رات نو بجے ختم ہوئی. جناب ڈاکٹر فرید احمد پراچہ کے پرمغز اور تحریکی درس قرآن سے حاضرین کو موت وحیات اور مسلمانوں کی ذمہ داریوں کے فلسفہ و عمل پر فکر وبچار کی نء راہ و راہنمائی ملی. ڈاکٹر مخدوم علی سیّد نے مرحوم کی یاد میں یہ شعر پڑھا کہ
کلی سے پھول بننے تک بھی اک گونا سفر چاہیے……
مکمل پھول کی تعریف، شاخوں سے بچھڑ جانا……
جدا ہونا ہی تھا ہم سے تو کیوں اتنی محبت دی……
بڑا مشکل ہے تیرا شیشہ دل میں اتر جانا…..