پیر بابا فضل شاہ کلیامی کے دس روزہ عرس کی تقریبات جاری
بیول( راجہ طارق ایوب)نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم: :
بیول میں کلیام شریف دربار کے مریدین نے دربار پر عقیدتاً چڑھائی جابے والی چادر کی زیارت کرائی۔ بیول سے تعلق رکھنے والے رضا احمد،محمد ذاہد،رفیق جمی،یاسین،بلال، اور دیگر عقیدت مندوں نے کلیام شریف دربار پر چڑھائی جانے والی چادر کو پورے بازار میں گھمایا اور نعت و درود شریف کے نذرانے پیش کئیے۔آج کل مندرہ کے قریب واقع کلیام شریف میں سلسلہ چشتیہ،نقشبندیہ کے پیر بابا فضل شاہ کلیامی کے دس روزہ عرس کی تقریبات جاری ہیں جہاں پر چاروں اطراف سے مریدین،عقیدت مند حاضر ہوتے ہیں اور اپنی مناجات و حاجات پیش کرتے ہیں اسی سلسلہ میں یہ رسم بیول میں بھی ان کے عقیدت مندوں نے ادا کی اور بعد ازاں یہ چادر لے کر دربار پرحاضری دی اور مزار اقدس پر چادر پوشی کی۔
بیول میں کھلی کچہری سابقہ کچہریوں کی طرح ڈرامہ نکلی
The open court session in Bewal turned out to be a drama like the previous one
بیول (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم)وقاص الرحمن وارثی۔ اسسٹنٹ کمشنر گوجرخان سے وابستہ امیدیں دم توڑنے لگی،بیول میں کھلی کچہری سابقہ کچہریوں کی طرح ڈرامہ نکلی۔گذشتہ ہفتے بیول میں اسسٹنٹ کمشنر حرا رضوان نے کھلی کچہری لگائی عوام کو اس سے امید پیدا ہوئی کہ انکے مسائل حل ہونگے لیکن یہ کچہری بھی سابق کھلی کچہریوں کی طرح فوٹوسیشن نکلی ابھی تک نہ کوئی تجاوزات کے خلاف کاروائی ہوئی اور نہ دیگر مسائل کی طرف توجہ دی گئی اہلیان علاقہ کا کہنا ہے کہ اگر یہ ڈرامہ ہی کرنا تھا تو اپنا اور عوام کا وقت کیوں ضائع کیا علاقے کی عوام نے ڈی سی او راولپنڈی اور اسسٹنٹ کمشنر حرا رضوان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عوام کے مسائل حل کرنے کی طرف توجہ دیں اور بیول شہر میں تجاوزات اور قبضہ مافیا کے خلاف بلاتفریق اپریشن کریں اور ذمہ داروں کو کڑی سے کڑی سزا دیں تاکہ آئندہ کوئی تجاوزات اور قبضے کی جرات نہ کر سکے۔
بیول (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم)وقاص الرحمن وارثی۔حکومت کی واضح اور دوٹوک خارجہ پالیسی کی وجہ سے امریکی عزائم کی ناکامی امریکہ خطے میں کشیدگی کو ہوا دیکر بلوچستان میں ہوائی اڈے قائم کرنا چاہتا ہے حکومت کی دوٹوک اور کامیاب پالیسی کی وجہ سے امریکہ کو کرارا جواب دیا گیا ہے۔حکومت پاکستان کا یہ موقف کہ ہم نہ تو کسی ہمسائے سے جنگ میں شریک ہونگے اور نہ ہی اپنی سرزمین کسی کو استعمال کرنے کی اجازت دیں گے۔ حکومت کی یہ پالیسی قابل تحسین ہے اور اسکی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے اسکی وجہ یہ ہے کہ ماضی کی حکومتیں صرف ایک امریکی کال کے سامنے سرنڈر کرتی رہیں جس کے نتیجے میں قوم کو بھاری جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا۔75ہزار لوگوں نے اپنی جانوں سے ہاتھ دھوئے اربوں ڈالر کا مالی نقصان ہوا اس وقت تمام قومی ادارے ایک پیج پر ہیں اس لیے بہترین قومی مفاد میں فیصلے کیے جا رہے ہیں۔ اگر حکومت نے مستقبل میں ایسی کوئی فاش غلطی کی تو نسلیں اسکا خمیازہ بھگتیں گی کیونکہ امریکہ کا اصل نشانہ پاکستان اور سی پیک ہے۔ سی پیک کو وہ ہر حال میں سبوتاژ کرنا چاہتا ہے ان خیالات کا اظہار تحریک انصاف کے رہنما اللہ دتہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
بیول (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم)وقاص الرحمن وارثی۔کمر توڑ مہنگائی نے عام آدمی کا جینا محال کر دیا۔حکومتی پالیسیوں کا بوجھ امیر کی بجائے غریب پر پڑ رہا ہے آئے روز پٹرول بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے نے غریب کا چولہا بجھنے کے قریب کر دیا۔آٹا دالیں چاول سبزیوں اور فروٹ کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں ان حالات میں 500روپے دیہاڑی لگانے والا مزدور کس طرح اپنے گھر کو چلائے بیماری اور بچوں کے تعلیمی اخراجات اس کے علاوہ ہیں بجلی کا بل اگر دوہزار ہے تو اسمیں ایک ہزار روپے ٹیکس شامل ہوتا ہے حکومت کی ٹیکس اصلاحات کا نشانہ متوسط طبقہ بن گیا ہے صاحبِ ثروت لوگ آج بھی ٹیکس نہیں دے رہے ٹیکس سے حکومتیں چلتی ہیں لیکن یہ ٹیکس ہمارے ہاں غریبوں سے لیا جا رہا ہے تاجر وکیل ڈاکٹر آج بھی ٹیکس نہیں دے رہے یا برائے نام ادا کر رہے ہیں اگر مہنگائی کی رفتار یونہی چلتی رہی تو ملک میں خونی انقلاب آسکتا ہے ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی کے بزرگ رہنما لالہ شبیر نے اپنے اخباری بیان میں کیا۔