سب ڈویثرن ڈڈیال میں کرپشن کا ناسور خطرناک صورتحال اختیار کر گیا
ڈڈیال (نمائندہ پوٹھوارڈاٹ کوم) سب ڈویثرن ڈڈیال میں کرپشن کا ناسور خطرناک صورتحال اختیار کر گیا ڈڈیال میں عوام راشی انتظامیہ کے رحم و کرم پر۔ آزاد حکومت ضلعی انتظامیہ کی نااہلی لاہروائی یا ملی بھگت کے باعث ڈڈیال میں ادارے کرپشن ا گڑھ بن گئے جائز کام بھی رشوت کے بغیر ناممکن ہو گیا محکمہ مال کے پٹواری بغیر رشوت کے کسی کو سلام تک نہیں دیتے پٹوار خانوں میں عوام کے ساتھ بدترین سلوک کیا جانے لگااوورسیز ڈڈیال میں رل کر رہ گئے کوئی شنوائی نہیں ہم اپنی فریاد لیئے جائیں تو کس کے پاس جائیں اپنے دفاتر میں ان گنت چکر لگوانے کے بعد بھی کام نہ ہو سکا گرداور اور پٹواری کی ہمارے ساتھ بدمیزی اور جھگڑا کیا یہ عوام کے خادم نہیں؟ ڈڈیال کے صحافیوں کے سامنے دھائی وزیر اعظم آزاد کشمیر، وزیر مال، چیف سیکرٹری آزاد کشمیر، احتساب بیورو سمیت دیگر متعلقہ حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ ان خیالات کا اظہار بااثر مقامی شخصیات اور محکمہ مال کے ستائے ہوئے برطانیہ پلٹ شخص محمود اصغر اور بھائی مسعود اختر ساکنان محلہ دیوان خانہ کٹھار نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا محمود اصغر نے کہا کہ عرصہ دراز سے برطانیہ میں مقیم ہوں آزاد حکومت کے تمام دعوے کے اورسیز کو ہر طرح سے ریلیف فراہم کر رہے ہیں لیکن ایسا کچھ ہوتا نظر نہیں آتا میرے گھر کے مشرق جانب خسرہ نمبر 820 میرا ملکیتی رقبہ ہے نشاندہی کے بعد حد بندی کرنا چاہتا تھا محکمہ مال کے گرداور باسط پٹواری مبشر جب میرے گھر آئے تو وہاں ہم سے بدمیزی اور جھگڑا کرنا شروع کر دیا اور عکس مساوی کے برعکس غلط رپورٹ بنائی موجودہ پٹواری نے ابھی تک موقع کی نشاندہی نہیں کی جو ہمارے ساتھ زیادتی و ناانصافی ہے انہوں نے کہا کہ یاد رہے کہ سابقہ پٹواری فاروق ہمارے حق میں رپورٹ دے چکا ہے میرے مخالفین کو سیاسی پشت پنائی حاصل ہے اور بااثر ہیں پیسوں کی چمک نے محکمہ مال ڈڈیال کو اندھا کر دیا ہے انہوں نے کہا کہ جس زمین پر میں نے اپنا مکان تعمیر کیا ہوا ہے جس کے خسرہ نمبر 815 میں یاسین ولد لدھا ساکن کٹھار نے میرے رقبے میں بیان حلفی میں کسی بھی قسم کا نقصان نہ پہنچاننے کا حلفاً بیان کرنے کے باوجود محکمہ مال کی ملی بھگت سے کھدائی کی جس کی وجہ سے میرے مکان کے گرنے کا شدید خدشہ ہے اگر ایسا ہوا تو اس نقصان کا ازالہ کون کرے گا؟ انہوں نے کہا کہ اس گھمبیر صورتحال کی وجہ سے ہمارے بچے اپنے آبائی گاؤں شہر آنا ہی نہیں چاہتے ہیں اوورسز کو تحفظ فراہم کرنا انتظامیہ و حکومت کی زمہ داری ہے زاہد اقبال ولد نذیر حسین، یاسین ولد لدھا اور محمد خان ولد لدھا اور ان کی فیملی سے ہماری جانوں کو شدید خطرہ ہے گزشتہ دنوں میں رٹہ کے مقام پر ٹارگٹ کلنگ کا واقع رونما ہو چکا ہے جس میں ڈڈیال کا شہری اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا یہ قتل بھی زمینی تنازعہ کی وجہ سے ہوا واضح رہے کہ بلاوجہ زمین کے تنازعہ کی وجہ سے میرا بھائی قتل ہو چکا ہے انہوں نے کہا کہ ہم لڑائی جھگڑا نہیں چاہتے قانون کی مدد چاہتے ہیں لیکن ہمیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے انہوں نے کہا ستم ظریفی یہ ہے کہ لوکل گورنمنٹ ڈڈیال نے میرے علم میں لائے بغیر میرے رقبے سے صرف ایک گھر زاہد اقبال ولد نذیر حسین کے لیے سڑک نکال لی میں اس وقت 2016 میں یوکے میں تھا اس وقت سڑک خسرہ نمبر 817 اور 820 سے نکال لی گئی یہ سڑک رقمی 192000 سے منظور مختص شدہ ہے یہ کیس ڈڈیال کی عدالت میں چل رہا ہے ہمیں پورا یقین ہے کہ عدالت انصاف پر مبنی فیصلہ کرے گی انہوں نے ارباب اختیار اور ارباب اقتدار سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ گردوار باسط اور پٹواری مبشر کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے اور موجودہ پٹواری کو نشاندہی کے احکامات صادر فرمائے جائیں انہوں نے تارکین وطن سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہی صورتحال رہی تو آزاد کشمیر باا لخصوص سب ڈویثرن ڈڈیال میں کسی بھی قسم کی انویسٹمنٹ نہ کریں تاکہ دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور نہ ہوں یاد رہے کہ لاکھوں تارکین وطن تاحال سرکاری محکموں میں مختلف مسائل کی وجہ سے کسی بھی قسم کی شنوائی نہ ہونے کی وجہ سے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔