اسلام آباد ہائیکورٹ نے غلام سرور خان کو 14 نومبر کو طلب کر لیا
Rawalpindi; The Islamabad High Court (IHC) issued a contempt of court notice to Aviation Minister Ghulam Sarwar Khan over the comments he passed during a TV show and summoned him on November 14.During the hearing, the petitioner’s lawyer Jahangir Jadoon argued that the government denied that it had struck a deal with former prime minister Nawaz Sharif, while the minister said there had been a deal and a fake medical report could be issued. He claimed that with this statement Sarwar Khan tried to influence the court. Chief Justice Athar Minallah said a medical board was formed by the government and asked how can a minister say such a thing. He said politics was one thing, but such statements were making people lose trust in the system. Issuing a contempt of court notice, the court summoned the minister on November 14.
راولپنڈی(نمائندہ پوٹھوہار ڈاٹ کام) اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کی ضمانت پر رہائی کو ڈیل اور عدالت میں پیش کی گئی میڈیکل بورڈ کی رپورٹ میں ہیر پھیر کے بیان پر توہین عدالت آرڈی نینس کے تحت شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے وفاقی وزیر غلام سرور خان کو 14 نومبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔ وکیل جہانگیر جدون نے کہا کہ غلام سرور خان نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں نواز شریف کی رہائی کو ڈیل کا حصہ قرار دیا، یہ بھی کہا کہ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ میں ردو بدل کیا گیا۔ اس پر چیف جسٹس اطہر من اللّٰه نے کہا کہ اگر غلام سرور خان کیخلاف کوئی ایکشن نہ لیا گیا تو کیا اس کا مطلب یہی ہو گا کہ یہ حکومت کا موقف ہے؟ چیف جسٹس نے کہا کہ یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے بتائیں کہ وزیر نے ایسی کوئی بات کی ہے ، وفاقی وزیر کیسے کہہ سکتا ہے کہ جھوٹی میڈیکل رپورٹ پیش کی گئی ، آپ اپنے بنائے گئے میڈیکل بورڈ کے بارے میں یہ بات کر رہے ہیں، حکومت اپنے وزراء کے ذریعے خود اداروں پر عدم اعتماد کا اظہار کر رہی ہے۔