چکسواری دلڑ شہاب کے قریب برساتی نالے پرتعمیر پلی شدیدبارش سے ٹوٹ گئی
چکسواری(نمائندہ پوٹھوا رڈاٹ کوم) چکسواری سے تقریبا6کلومیٹرفاصلے پردلڑ شہاب کے قریب برساتی نالے پرتعمیر پلی گزشتہ روز کی شدیدبارش سے ٹوٹ گئی جس سے نکہ دلڑ کادیگرعلاقوں سے رابطہ منقطع ہوگیاوہاں کے مقامی لوگوں کودیگرعلاقوں میں جانے کے لئے شدیدسفری مشکلات کاسامناہے انتظامیہ فوری طورپرپلی مرمت کروائے تاکہ لوگ سفری مشکلات سے نجات پاسکیں۔
چک سواری (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم) انجمن تاجراں چک سواری کے دونوں دھڑوں کی طرف سے جمعہ کے روز دوکانوں کی بندش کے فیصلے پر تاجر برادری میں تقسیم جمعہ کو راجہ بازار بروٹیاں چوک اور بالائی بازار میں اکثریتی دوکانیں بند رہیں جبکہ میلادنگر چوک سے زیریں بازار پنیام گلی ہسپتال گلی بازار پوری طرح کھلے رہے جن دوکانداروں نے اپنی دوکانیں کھولی ہیں جب ان سے انجمن تاجراں کے جمعہ کے روز دوکانیں بند کرنے کے فیصلے کے حوالے سے پوچھا گیا تو انکا کہنا تھا کہ ہم سے کسی نے بھی مشاورت نہیں کی یہ چند لوگوں نے کا فیصلہ ہے جسے ساری تاجر برادری پر ٹھونسنے کی کوشش کی جا رہی ہے انجمن تاجراں نے دوکانداروں کے مفادات کے حوالے سے کچھ بھی نہیں کیا ہم کیوں کسی ایسے فیصلے کو مانیں جس میں اکثریت کو مدعو ہی نہیں کیا گیا
چک سواری (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم) آزاد کشمیر محکمہ تعلیم کالجز اور سکولز میں سینکڑوں آسامیاں خالی لیکن پبلک سروس کمیشن کو محض چند سو پوسٹیں بھیجی گئی وہ بھی عرصہ سے التواٗ کا شکار ہیں محکمہ تعلیم کالجز اور سکولز فوری طور پر خالی آسامیاں پبلک سروس کمیشن کو بھیجے تاکہ ہزاروں پڑھے لکھے لڑکے لڑکیاں پبلک سروس کمیشن کے ذریعے نوکریاں حاصل کر سکیں تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم کالجز اور سکولز میں اسوقت ہزاروں آسامیاں خالی ہیں جن پر ایڈہاک لوگ لگے ہوئے ہیں اگر یہ آسامیاں محکمہ تعلیم کالجز اور سکولز پبلک سروس کمیشن کو بھیج دے تو نہ صرف ہزاروں پڑھے لکھے نوجوان لڑکے لڑکیوں کا مستقبل سنور سکتا ہے اور انھیں روزگار مل سکتا ہے بلکہ ان آسامیوں کیوجہ سے پڑھائی کا جو حرج ہو رہا ہے وہ بھی دور ہو سکتا ہے سابقہ ادوار میں پسند و ناپسند کی بجائے محکموں کے اندر لوگ بھرتی کیے گے جس کی وجہ سے یہ ادارے تباہ و برباد ہو رہے ہیں موجودہ پبلک سروس کمیشن نے خالی آسامیوں کو مشتہر کرنے اور ان پر انٹرویو لینے کا سلسلہ تو شروع کیا ہے لیکن اسکی رفتار انتہائی سست ہے اسوقت ضلعی کی ایک ایک آسامی مشتہر کی جا رہی ہے جبکہ ہر ضلع کے اندر ہر مضمون کی درجنوں آسامیاں خالی پڑی ہوئی ہیں جن پر فوری طور پر کارروائی کرنے اور مشتہرکرنے کی ضرورت ہے