Kallar Syedan; Police raid in village Garamali turns out to be false claim by the police in which one man was shot dead
کلر سیداں کے قریب گرمالی گاؤں میں ہونے والا پولیس مقابلہ جعلی نکلا،انسداد دہشتگردی عدالت نے تینوں ملزمان کو باعزت بری کر دیا
کلر سیداں (اکرام الحق قریشی)2013کو کلر سیداں کے قریب گرمالی گاؤں میں ہونے والا پولیس مقابلہ جعلی نکلا،انسداد دہشتگردی عدالت نے تینوں ملزمان کو باعزت بری کر دیا واقعے میں ملزمان کے والد حاجی مشتاق فائرنگ سے جاں بحق ہو گئے تھے۔تفصیلات کے مطابق کلر سیداں پولیس نے متعدد بار چوکپنڈوری بھاٹہ مندرہ روڈ پر واقع گاؤں گرمالی میں چھاپے مارے مگر کوئی بھی گرفتاری کرنے میں ناکام رہی۔پولیس نے اضافی دستوں کے ہمراہ 2013میں رات کے وقت گرمالی میں حاجی مشتاق کے گھر پر چھاپہ مارا تو دونوں اطراف سے فائرنگ شروع ہو گئی اور اسی فائرنگ میں حاجی مشتاق گولی لگنے سے جاں بحق ہو گئے،کلر سیداں پولیس کا دعویٰ تھا کہ مقتول کی موت گھر کے اندر موجود ان کے بیٹوں کی فائرنگ سے ہوئی ہے کلر سیداں پولیس نے ملزمان اسرار بلال، صدف بلال اور عامر شہزاد کے خلاف زیر دفعات302,353,324,186,148,149اور780کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ادھر انسداد دہشتگردی کورٹ راولپنڈی کے جج سلیمان بیگ نے ملزمان کے وکیل چوہدری اعجاز حسین گجر ایڈووکیٹ کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے تینوں نامزد ملزمان صدف بلال، اسرار بلال اور عامر شہزاد کو باعزت طور پر بری کر دیا۔
Kallar Syedan; Three men have been set free at court, the three were sentenced for murder in which police alleged that the father Haji Mushtaq was shot inside home in village Garmali by his three son. It is alleged now that the police had started had a fire exchange with the family in a raid and shot dead Haji Mushtaq, The three son of Haji Mushtaq were released from the jail.
پولیس چوکی چوکپنڈوری نے چند روز قبل موبائل فونز اور ہزاروں روپے کی نقدی چوری کرنے کے الزام میں نامزد ملزم کو گرفتار
Shah Zaib of village Rupial arrested the theft at mobile shop
کلر سیداں (اکرام الحق قریشی) پولیس چوکی چوکپنڈوری نے چند روز قبل موبائل فونز اور ہزاروں روپے کی نقدی چوری کرنے کے الزام میں نامزد ملزم کو گرفتار کر کے اس کے قبضے سے مسروقہ چیزیں برآمد کر لی ہیں۔ثاقب محمود سکنہ چبوترہ نے مقدمہ درج کراتے ہوئے بیان دیا تھا کہ میں پراپرٹی کا کام کرتا ہوں۔گزشتہ روز صبح 6 بجے نیند سے بیدار ہوا تو دیکھا کہ میری شلوار قمیض گھر سے غائب ہے کیونکہ میں رات کو سلیپنگ سوٹ پہن کر سوتا ہوں۔میری قمیض کی جیب میں مبلغ 14/15ہزار روپے کی رقم موجود تھی اورایک عدد موبائل فون جو چارج پر لگا ہوا تھا کو نا معلوم شخص چوری کر کے لے گیا جبکہ اسی وقت میرے پڑوسی رضوان نے آ کر بتایا کہ میری بھی قمیض کی جیب سے ایک عدد موبائل فون اور سات سو روپے کی رقم غائب ہے۔میں اپنے طور پر ملزم کی تلاش میں رہا آج مجھے معلوم ہوا کہ شاہ زیب سکنہ موہڑہ روپیال اور اس کے ساتھ نامعلوم اشخاص نے یہ وارداتیں کی ہیں جسے گزشتہ روز سب انسپکٹر اسرار حسین نے گرفتار کر کے اس کے قبضہ سے مسروقہ موبائل فونز اور نقدی بھی برآمد کر لی ہے۔
دانگلی،موہڑہ لنگڑیال، کلر سیداں اور چھپر کے مقام پردو مچھلی فروشوں سمیت سات ہوٹل مالکان کیخلاف کارروائی
Assist Commissioner Amber Gillani takes action against hotel owners over hygiene scandal
کلر سیداں (اکرام الحق قریشی)اسسٹنٹ کمشنر کلر سیداں امبر گیلانی نے کلر سیداں اور گردونواح میں ہوٹلوں کی چیکنگ کے دوران صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات پرسخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے دانگلی،موہڑہ لنگڑیال، کلر سیداں اور چھپر کے مقام پردو مچھلی فروشوں سمیت سات ہوٹل مالکان کیخلاف کارروائی عمل میں لاتے ہوئے مجموعی طور پر سولہ ہزار روپے جرمانہ عائد کر دیا۔چیکنگ کے دوران ہوٹلوں میں نہ صرف صفائی کے ناقص انتظامات تھے بلکہ کچنز بھی گندگی سے اٹے ہوئے اور زیر استعمال برتنوں کی بھی ناگفتہ بہ حالت تھی۔ انہوں نے ہوٹل مالکان پر واضح کیا کہ وہ صفائی ستھرائی کے معاملے میں کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گی آئندہ اگر صفائی کے معاملات میں بہتری نہ آئی تو نہ صرف ہوٹلز سیل کر دئیے جائیں گے بلکہ ہوٹل مالکان کیخلاف ایف آئی آرز بھی درج ہونگی۔
دیہاڑی داڑ مزدور فیاض اختر نے ایف بی آر کی جانب سے اسے ایک کروڑ پندرہ لاکھ ستر ہزار آٹھ سو اکسٹھ روپے کا ٹیکس جمع کرانے کا نوٹس
Labourer Fayaz Akhtar handed over Caror Rps tax notice
کلر سیداں (اکرام الحق قریشی)کلر سیداں کے گاؤں گاڑ ھ گجرال کے دیہاڑی داڑ مزدور فیاض اختر نے ایف بی آر کی جانب سے اسے ایک کروڑ پندرہ لاکھ ستر ہزار آٹھ سو اکسٹھ روپے کا ٹیکس جمع کرانے کا نوٹس جاری کرنے کے واقعے کو انتہائی بھونڈا اور مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایک دیہاڑی داڑ مزدور ہے مگر ایف بی آر نے اسے رمضان شوگرز مل کا ڈسٹری بیوٹر قرار دے کر اسے سوا کروڑ سے زائد کا ٹیکس جمع کرانے کا جو نوٹس جاری کیا ہے اس کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے 41سالہ فیاض اختر صرف تین کلاس پڑھا ہوا ہے اس نے زندگی بھر کبھی کوئی کاروبار کیا نہ ہی اس نے بینک اکاؤنٹ کھلوایا فیاض اختر کے مطابق اس نے چند برس قبل کراچی میں ایک گاڑی پر بطور کلینر ہیلپر کام کیا تھا جس کے بعد وہ واپس گاؤں لوٹ آیا اور مسلسل مستریوں کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر دیہاڑی داڑ مزدور ہوں جتنی رقم جمع کرانے کا مجھے نوٹس دیا گیا ہے اتنی رقم کو میں سمجھ ہی نہیں سکتا۔ڈسٹری بیوٹر تو درکنار میں نے اپنی زندگی میں کسی دوکان پر بھی کام نہیں کیا میرے پاس کوئی گاڑی ہے نہ موٹر سائیکل نہ بنگلہ میں ایک مزدور آدمی ہوں جو روزانہ کی بنیاد پرمزدوری کر کے اپنے گھر کا نظام چلاتا ہوں اور میں نے آنے جانے کے لیے اپنی ایک سائیکل لے رکھی ہے یہی میرا کل اثاثہ ہے میں نے زندگی میں کسی بینک میں کوئی اکاؤنٹ نہیں کھلوایا نہ کبھی میرے پاس اتنی رقم ہوئی میں تو زندگی بھر کسی بینک کے اندر بھی نہیں گیا ہوں اس کے باوجود ایف بی آر نے مجھے رمضان شوگرز مل کا ڈسٹری بیوٹر قرار دے کر سوا کروڑ سے زائد کا ٹیکس جمع کرانے کا نوٹس دے کر مجھ غریب کے ساتھ بڑی زیادتی کی ہے لوگ مجھ سے اس بابت پوچھتے ہیں میرے پاس جواب دینے کے لیے کچھ بھی نہیں میں تو ایک عام دیہاتی مزدور ہوں۔