AJKDailyNews

Chakswari, AJK; thousands protest against fascist BJP brutality in occupied Kashmir by Indian forces

ھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف اورمظلوم کشمیری بھائیوں سے اظہاریکجہتی کے طورپراہلیانِ چک سواری کی مشترکہ ریلی،چک سواری کے درودیوارآزادی کے نعروں سے گونج اٹھے

چک سواری(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم)بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف اورمظلوم کشمیری بھائیوں سے اظہاریکجہتی کے طورپراہلیانِ چک سواری کی مشترکہ ریلی،چک سواری کے درودیوارآزادی کے نعروں سے گونج اٹھے،شرکاء ریلی کاجذبہ حریت اورجذبہ جہاددیدنی تھا،چک سواری کی تمام سیاسی،مذہبی،صحافتی تنظیموں کے قائدین،انجمن تاجراں اورشرکاء ریلی نے مشترکہ طورپرسیزفائرلائن روندنے کے لیے حکومت آزادکشمیرسے اعلان کرنے کامطالبہ کردیا۔تفصیلات کے مطابق پانچ اگست کوبھارت کی طرف سے صدارتی حکم کے ذریعے آئین کی دفعات370اور35Aکے خاتمے کے بعدجاری کرفیو،انسانیت سوزمظالم،بدترین ریاستی دہشت گردی،کشمیریوں کے قتل عام کی منصوبہ بندی کے خلاف اورکروڑوں محصورکشمیریوں سے اظہاریکجہتی کے طورگذشتہ روز(بروزجمعۃ المبارک)اہلیانِ چک سواری نے مشترکہ طورپراحتجاجی ریلی کاانعقادکیا۔ریلی کاآغازبعدنمازِ جمعہ جامع مسجدحنفیہ مین بازارچک سواری سے ہوا۔شرکاء ریلی نے آزادکشمیرکے پرچم اٹھارکھے تھے اورآزادی کے حق میں لگائے گئے فلک شگاف نعروں سے چک سواری کے درودیوارگونج اٹھے۔شرکاء ریلی ہم چھین کے لیں گے آزادی،اس پاربھی لیں گے آزادی،اُس پاربھی لیں گے آزادی،بھارت کی بربادی تک جنگ رہے گی،الجہادالجہادلبیک لبیک کے نعرے لگاتے ہوئے منظم اندازمیں چک سواری بازارسے گزرتے ہوئے میلادچوک میں جمع ہوئے جہاں ریلی جلسہ عام کی شکل اختیارکرگئی۔احتجاجی ریلی سے مفتی محمدوسیم رضا،چودھری ظفرانور،عظیم بخش چودھری،چودھری قاسم مجید،محمدعارف چودھری،چودھری سعوداقبال،چودھری عبدالرحمن ایڈووکیٹ،یاسرممتازچودھری،،منیرحسین سیٹھی،انصرمحمودغزالی، مولانامظہراقبال،اخلاق احمددانش،راجہ شجاعت علی،حاجی محمدشفیق الرحمن،علامہ آصف جمیل،جہانگیربابر،خواجہ انعام الحق،محمدایوب مجاہدنے خطاب کیااورنظامت کے فرائض حاجی تاسب حسین چودھری نے سرانجام دیے۔مقررین نے شرکاء ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ چوراسی ہزارچارسواکہترمربع میل رقبہ پرمشتمل گلگت بلتستان،لداخ بشمول بھارت اورپاکستان کے زیرانتظام علاقہ جات ساڑھے پانچ ہزارسالہ خودمختارریاست کشمیرکاحصہ ہیں اوران سب کی وحدت کانام جموں وکشمیرہے۔مسئلہ کشمیرکے اصل فریق کشمیری ہیں اورپاکستان وبھارت کے حکمرانوں کویہ حق ہرگزحاصل نہیں کہ وہ کشمیریوں کی مرضی،مشاورت اورمذاکرات میں شامل کیے بناء خودہی خطہ میں بسنے والے کروڑوں کشمیریوں کے مستقبل کافیصلہ کریں اورایساکوئی بھی فیصلہ کشمیری ہرگزماننے کوتیارنہیں۔کشمیری گذشتہ بہترسالوں سے تقسیم کشمیرنہیں کشمیرکی وحدت اورآزادی وخودمختاری کے لیے تاریخ سازقربانیاں دے رہے ہیں۔حکومتِ پاکستان کایہ کہناکہ بھارت کی طرف سے کسی بھی دراندازی کابھرپورجواب دیاجائے گاکشمیریوں کے زخموں پرنمک پاشی کے مترادف ہے۔پانچ اگست سے تاحال کشمیرمیں کرفیونافذہے اورکروڑوں کشمیری محصورہیں اوربھارتی افواج اجتماعی طورپرکشمیری بہنوں کی آبروریزی کررہے ہیں توپاکستانی حکمران بتائیں کہ دراندازی کسے کہتے ہیں؟کیاوہ صرف آزادکشمیراورگلگت بلتستان کواپناحصہ سمجھتے ہیں یاپوری ریاست کشمیرکادفاع اُن کی ذمہ داری میں نہیں۔سیزفائرلائن کے دونوں اطراف بسنے والے لاکھوں کشمیری گذشتہ بہترسالوں سے میدان جنگ میں ہیں اورہرگزرتادن اُن کے لیے کوئی نئی مصیبت لے کرآتاہے۔دونوں اطراف سے کی جانے والی فائرنگ اورشیلنگ کشمیریوں کاخون بہاتی ہے۔پاکستان اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیرکواُجاگرکرنے کی بجائے کشمیریوں کوحق خودارادیت دلائے اورعالمی عدالت انصاف میں مقدمہ لڑنے والی ٹیم میں کشمیریوں کوشامل کیاجائے۔افسوس کامقام ہے کہ مسئلہ کشمیرکے حوالہ سے پاکستان کی طرف سے بنائی جانے والی کمیٹی میں ایک بھی کشمیری شامل نہیں ہے۔افواجِ پاکستان جہادکااعلان کریں،کشمیرکابچہ بچہ وطن کی آزادی کی خاطرکٹ مرنے کوتیارہے۔شرکاء ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علماء کرام نے کہاکہ دینِ اسلام کے مطابق اس وقت جہادفرض ہوچکاہے اورجہادکی تمام ضروریات پوری ہوچکی ہیں۔پاکستان نے ایٹمی میزائل عجائب گھروں میں نمائش کے لیے بنارکھے ہیں یاملکی سلامتی اوردفاع کے لیے؟مقررین نے کہاکہ افغان قوم نے کبھی اقوام متحدہ ودیگرعالمی طاقتوں کے سامنے احتجاج نہیں کیابلکہ جہادکاراستہ اختیارکرکے دوعالمی سپرپاورزکوناکوں چنے چبوائے۔کشمیرکی آزادی کاراستہ مذمت کی بجائے مزاحمت اورجہادسے ہوکرگزرتاہے اوراگراس میں دیرکردی گئی تومحصورکشمیریوں کی اجتماعی شہادتوں کے ہم ذمہ داراوربہترسالوں سے آزادی کی خاطرقربانیاں دینے والے لاکھوں کشمیری شہداء کے خون سے غداری کے مرتکب ہوں گے۔شرکاء ریلی نے متفقہ طورپرفیصلہ کیاکہ کشمیرمیں کرفیوکے خاتمے تک احتجاج ہرروزاورہرجگہ کیاجائے گا۔آخرمیں کشمیری شہداء کے درجات کی بلندی اورتحریک آزادی کشمیرکی کامیابی کے لیے اجتماعی دعاکی گئی۔

 

Show More

Related Articles

Back to top button