فرانس،جرمنی اور بلجیم سمیت پورے یورپ کو اس وقت گرمی کی ایک شدید لہر کا سامنا ہے۔غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آئندہ چند روز میں اکثر یورپی ممالک میں درجہ حرارت انتہائی زیادہ ہو جانے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ فرانسیسی محکمہ موسمیات کے مطابق زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت چالیس ڈگری سینٹی گریڈ یا ایک سو چار ڈگری فارن ہائیٹ تک پہنچ گیا۔ پیرس میں حکام نے بتایا کہ جون کے مہینے میں یورپ میں اتنی زیادہ گرمی خلاف معمول ہے، جو گزشتہ سات عشروں میں کبھی دیکھنے میں نہیں آئی تھی۔ جرمن محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ رواں سال موسم گرما کے دوران ملک میں گرمی کا ستر سالہ ریکارڈ ٹوٹ سکتا ہے۔ اس سے قبل 1947ءجرمنی میں ریکارڈ گرمی پڑی تھی اور درجہ حرارت 38.2 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا۔ جرمن نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ملک میں اس وقت دن کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت جو عام شہریوں کے لئے ناقابل برداشت ہو چکی ہے جس کامقابلہ کرنے کے لئے لوگوں کی بڑتی تعداد نے سوئمنگ پولز کا رخ کر لیا ہے۔
France has hit its highest recorded temperature – 45.9C (114.6F) – amid a heatwave in Europe that has claimed several lives.
The new record was measured in the southern village of Gallargues-le-Montueux. Before this year the previous record was 44.1C during a heatwave in 2003 that killed thousands.
Health Minister Agnès Buzyn warned that “everyone is at risk”.France’s weather service has issued an unprecedented red alert for four areas.
Those are all in the south, but most of the country remains on orange alert, the second-highest level.
Meteorologists say hot air drawn in from northern Africa is responsible, caused by high pressure over central Europe and a storm stalling over the Atlantic.