DailyNewsHeadline

London; World cricket cup starts at the oval in London

کرکٹ ورلڈ کپ کا آج سے آغاز

لندن ; دنیائے کرکٹ کا سب سے بڑا میلہ جمعرات30مئی سے انگلینڈ میں سجنے جا رہا ہے جس کا باقاعدہ آغاز میزبان انگلینڈ اور جنوبی افریقا کے درمیان میچ سے ہوگا۔ ورلڈکپ کیلئے10 ٹیمیں ایونٹ میں مدمقابل ہیں جنہیں 2 گروپس میں تقسیم کرنے کے بجائے تمام ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف میچ کھیلیں گی۔ افغانستان کے لیے یہ دوسرا موقع ہے کہ وہ ورلڈکپ میں کوالیفائی کرنے میں کامیاب رہا جب کہ دیگر ٹیموں میں دفاعی چیمپئن آسٹریلیا، پاکستان، بھارت، انگلینڈ، ویسٹ انڈیز، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقا، سری لنکا اور بنگلادیش شامل ہیں۔ ایونٹ میں مجموعی طور پر 48 میچز کھیلے جائیں گے، فائنل اور سیمی فائنل سے قبل تمام ٹیمیں اپنے اپنے 9، 9 میچز کھیلیں گی جن میں سے 4 ٹیمیں سیمی فائنل میں جگہ بنائیں گی اور 14 جولائی کو فائنل مقابلہ ہوگا۔پاکستان اپنا ایونٹ کا پہلا میچ 31 مئی کو ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے گا جو پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ڈھائی بجے شروع ہوگا۔پاکستان اپنا دوسرا میچ 3 جون کو انگلینڈ، 7 جون کو سری لنکا، 12 جون کوآسٹریلیا، 16 جون کو بھارت، 23 جون کو جنوبی افریقا، 26 جون کو نیوزی لینڈ، 29 جون کو افغانستان اور 5 جولائی کو بنگلادیش کے خلاف کھیلے گا۔

London; Ten countries will battle it out for the 2019 Cricket World Cup this summer in a feast of 50-over cricket.

England and Wales will host the six-week tournament, which starts with England vs South Africa on May 30th and ends with the final at Lord’s on July 14.

Each team will play each other once in a round-robin format, with the top four progressing to the semi-finals in the first week of July.

بابائے ویکسم حاجی عدالت کو پھولوں کا گلدستہ پیش کیا گیا۔

Haji Adalat of Malik Pur, Samot congratulates winning independent candidate Iftikhar Ahmed Ch in Slough

سلاؤ۔یوکے ; بابائے ویکسم حاجی عدالت کو پھولوں کا گلدستہ پیش کیا گیا۔ ویکسم کورٹ پیریش کونسل کے انتخابات میں جہاں ہر مکتبہئ فکر اور مختلف کمیونٹیز سے تعلق رکھنے والے افراد نے الیکشن میں بڑھ چڑھ کر انڈیپینڈنٹ  کو ووٹ دئیے۔ وہیں ان کی کامیابی کیلئے پاکستانی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے برطانوی بزرگ شہری جناب حاجی عدالت صاحب نے بھرپور انتخابی مہم چلائی۔ بلاشبہ انڈیپینڈنٹ کی کامیابی کا سہرا انکے سر ہے۔ کلر سیداں، راولپنڈی پاکستان کے حاجی عدالت حسین حال مقیم برطانیہ کو چیئرمین ویکسم کورٹ پیریش کونسل کونسلر افتخار احمد چوہدری کی رہائشگاہ پر بھرپور عزت و احترام اور مان سمان کے ساتھ لایا گیا۔ انہیں پھولوں کا گلدستہ پیش کیا گیا جبکہ مہمان خصوصی حاجی عدالت صاحب کو بابائے ویکسم کا خطاب دیا گیا۔اس موقع پر چیئرمین ویکسم کورٹ پیریش کونسل، پیریش کونسلر افتخار احمد کے علاوہ پیریش کونسلر شفاعت علی اور پیریش کونسلر غالب حسین و دیگر موجود تھے۔


سلاؤ۔یوکے ; محمد زاہد راجہ کی طرف سے افطار ڈنر کا اہتمام

Iftari reception held by M Zahid Raja in Slough

سلاؤ۔یوکے ; محمد زاہد راجہ کی طرف سے افطار ڈنر کا اہتمام۔ پاکستان تحریک انصاف برطانیہ کے مرکزی راہنماء بزنس مین جناب محمد زاہد راجہ کی طرف سے کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کے اعزاز میں ایک افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیا۔جس میں ایک بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ 26مئی بروز اتوار کو مختلف سماجی، دینی و سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے دو سو سے زائد  افراد کی آمدسے افطار ڈنر ایک تقریب کی مانند ہو گیا۔ محمد زاہد راجہ کی رہائشگاہ پر منعقدہ افطار پارٹی کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن حکیم سے ہوا۔ قاری محمد منیر سالیسٹر نے یہ سعادت حاصل کی جبکہ ذوالقرنین حسین نوشاہی نے نعت رسول مقبول پیش کی۔ نظامت کے فرائض راجہ محمد ذاکر کیانی  ایڈووکیٹ نے سرانجام دئیے۔ مہمانوں میں ڈپٹی میئر لندن بارو آف ایلنگ کونسلر منیر احمد،  سابق وزیر آزاد کشمیر حکومت محمود ریاض، سابق میئر آف سلاؤ راجہ لطیف خان، راجہ محمد زراعت، راشد جاوید بٹ، کونسلر شفیق چوہدری، سابق ڈپٹی میئر آف سلاؤ راجہ محمد عزیز، چیئرمین ویکسم کورٹ پیریش کونسل کونسلر افتخار احمد چوہدری، کونسلر سٹر فذاء مطلوب چوہدری، کونسلر محمد نذیر چوہدری،سابق پیریش کونسلر سرفراز خان، ڈاکٹر عظیم، راجہ نوید منگا خان، سابق کونسلر نذر لودھی، گلنواز خان، راجہ اسحاق خان، حافظ اسرار احمد، شیخ سربلند (ساؤتھ آل)، محمد طاہر راجہ، جمیل الرحمن، راجہ نوید خان، غلام مصطفے خان، سابق پیریش کونسلر راجہ امجد خان، راجہ ارشد محمود، چوہدری خالد محمود، کونسلر راجہ صفدر علی، کونسلر ظفر عجائب، شاہد بٹ، رومی ملک، محمد وقاص (امیگریشن لائر)، رانا محمد حفیظ، ھافظ عدنان ظہیر، چوہدری کرامت سابق صدر پاکستان ویلفئیر ایسوسی ایشن سلاؤ، بزنس مین اشتیاق چوہدری، چوہدری جمیل احمد تبسم سابق صدر پی ڈبلیو اے سلاؤ، راجہ شوکت علی خان، چوہدری حق نواز، عاطف کیانی، گلنواز کیانی، حاجی راجہ محمد بنارس خان، راجہ بشارت خان آف میرپور، طارق کیانی، وسیم راجہ، شجاعت بخاری، ذوالفقار احمد، پیریش کونسلر رانا نوید، کونسلر شریف چوہدری، راجہ نوید منگا خان، راجہ سکندر خان،ندیم مہر،راجہ ارزش خان، راجہ جاوید خان، راجہ مظہر خان، ہیپی اور محمد امین کے علاوہ دیگر شامل تھے۔ محمد زاہد راجہ نے کہا کہ گھروں میں افطاری سے جہاں سکون قلب حاصل ہوتا ہے۔ وہیں روزہ داروں کو افطار کروانا بڑے اجر و ثواب کا کام بھی ہے۔ جبکہ دوست احباب اور رشتہ داروں کے آنے سے محبت، اخوت اور بھائی چارے کو فروغ ملتا ہے۔ آپس کے میل جول سے روابط بڑھتے ہیں۔ حافظ عدنان ظہیر نے رمضان کی برکتوں اور فضائل پر روشنی ڈالی جبکہ اپنی دعا میں کشمیر کی آزادی، پاکستان کی خوشحالی اور امت مسلمہ کی سلامتی کا ذکر کیا۔ افطاری کے بعد نماز مغرب باجماعت ادا کی گئی۔ ھافظ عدنان ظہیر نے امامت کی۔ افطار پارٹی کی کوریج کیلئے میڈیا بھی وجود تھا۔ میزبان محمد زاہد راجہ نے تمام مہمانوں کا یہاں تشریف لانے پر شکریہ ادا کیا۔


کشمیری یکم جون کو فیرن ڈے منائیں گے

Kashmiri Pheran day to be celebrated on 1st June

لندن۔یوکے; کشمیری یکم جون کو فیرن ڈے منائیں گے۔ منقسم ریاست جموں و کشمیر کے کشمیری ریاستی باشندے کشمیریوں کے صدیوں پرانے کشمیری پہناوے پھیرن کو بین الاقوامی طور پر قومی شناخت دینے کیلئے کشمیری ثقافتی دن منا رہے ہیں۔ یکم جون کشمیر کلچر ڈے کے طور پر دنیا بھر میں منایا جا رہا ہے۔ کشمیری فیرن ڈے  Kashmiri Pheran Day منانے کی تجویز برطانیہ میں مقیم کشمیری صحافی ساجد جنجوعہ کشمیری ترجمان جموں و کشمیر رائیٹرز فورم یوکے نے پیش کی تھی۔ جس کو عالمی سطح پر کشمیریوں نے سراہا ہے۔ دراصل کشمیر پر فوجی یلغار کرنے والے بھارت نے 18 دسمبر 2018ء کو بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیری قومی لباس فیرن کے پہننے پر پابندی ؑائد کر دی تھی کہ اسے سرکاری دفتروں، پولیس اسٹیشنوں اور تعلیمی اداروں میں نہ پہنا جائے۔بلکہ کشمیریوں کے صدیوں پرانے ثقافتی لباس کو جو انہیں سردی سے بھی بچاتا ہے۔ اور وادیئ کشمیر کی آن، بان اور شان ہے۔ اسے پہن کو قابض بھارتی فوج کی چھاؤنیوں سے بھی دور رہنے کا مشورہ دیا گیا۔ بھارتی فوجی چھاؤنیاں ہر شہر کے بیچ میں، ہر گلی کی نکڑ پر اور ہر حلے میں موجود ہیں۔ کشمیریوں نے بھارت کی اس ناجائز پابندی کو قبول نہیں کیا۔ کیونکہ فیرن اور کانگڑی ان کی صدیوں پرانی تہذیب و ثقافت کا مرکزی حصہ ہے۔ ان کی زندگی میں پھیرن نہیں تو کچھ بھی نہیں ہے۔ کشمیری نژاد برطانوی صحافی ساجد جنجوعہ کشمیری نے تمام کشمیریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ یکم جون کو فیرن پہن کر مودی کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیں۔ یکم جون کشمیر فیرن ڈے کے طور پر منایا جا رہا ہے۔

Show More

Related Articles

Back to top button